نئی دہلی، ، صدر جمہوریہ ہند جناب رام ناتھ کووند نے آج ناگپور میں سریش بھٹ نتیا سبھاگڑھ کا افتتاح کیا ۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے صدر جمہوریہ نے کہا کہ صدر کا عہدہ سنبھالنے کے بعد یہ ان کا مہاراشٹر کا پہلا دورہ ہے ۔ صدر نے کہا کہ مہاراشٹر کئی سارے انقلاب پسندوں، سماجی مصلحین اور سنتوں کا ‘کرم بھومی’ ہے ۔ مہاراشٹر نے جن عظیم سماجی اور سیاسی لیڈروں کو پیدا کیا ہے ان کی فہرست بڑی طویل ہے اور ان میں شواجی مہاراج ،چھترپتی ساہو جی ، سامرتھ گرو رام داس، ٹٹیاٹوپ، سمت ایکناتھ، سنت دنیشور، سنت تکارام، جیوتیبا پھلے، ساوتری بائی پھلے، اور پنڈت رما بائی سرسوتی سے لیکر گوپال کرشن گوکھلے ، بال گنگادھر تلک، ڈاکٹر بھیم راؤ امبیڈکر ، ڈاکٹر کیشو بلی رام ہیڈگوار ، آچاریہ وینوبا بھاوے ، وائی بی چوان ، اور بابا آمٹے تک کی شخصیات شامل ہیں۔ صدر نے کہا کہ مہاراشٹر جدوجہد آزادی کا ایک اہم مرکز رہا ہے ۔ 1942 کی بھارت چھوڑو تحریک سمیت تحریک آزادی کے متعدد اہم باب مہاراشٹر میں لکھے گئے ۔ مہاتما گاندھی نے گوکھلے کو اپنا گرو تسلیم کیا اور ناگپور ڈویزن میں وردھا کو اپنے کام کی جگہ بنایا ۔
صدر نے کہا کہ مہاراشٹر نہ صرف یہ کہ ملک کی صنعت اور تجارت کا ایک مرکز ہے بلکہ یہ ثقافت اور فن کا بھی ایک مرکز ہے ۔ممبئی کو بھارت کی معاشی راجدھانی سمجھا جاتا ہے ۔ تجارت اور ٹیکنالوجی سے تعلیم اور ثقافت کی اپنی وراثت کو جوڑ کر مہاراشٹر 21ویں صدی میں پورے ملک کو طاقت فراہم کر رہا ہے ۔ ترقی اور معاشی تبدیلی کیلئے ہمیں اپنے ثقافتی اقدار کو محفوظ رکھنا ہوگا ۔ اس تناظر میں مہاراشٹر ملک کے لئے ایک مثال قائم کر رہا ہے ۔صدر جمہوریہ نے ناگپور میں جدید بنیادی ڈھانچے کی تیز رفتار ترقی کی ستائش کی ۔ انہوں نے کہا کہ ناگپور کو اسمارٹ سٹی بنانے کے لئے ایک پروجیکٹ ہے ۔صدر نے کہا کہ روایتی طور پر ملک کا جغرافیائی مرکز سمجھے جانے والے ‘زیرو مائل ’ ناگپور میں بھارت کی ترقی کا مرکز بننے کی بھی صلاحیت ہے ۔