نئی دہلی،، سووچھ بھارت مشن گرامین کے تحت پینے کے پانی اور صفائی ستھرائی کی وزارت نے لال بہادر شاستری نیشنل اکیڈمی آف ایڈمنسٹریشن، مسوری میں دو روزہ کلکٹروں کی کانفرنس کا اہتمام 29 اور 30 جون 2017 کو کیا ہے۔ یہ اہتمام عملہ اور تربیت کے محکمے کی جانب سے چلائے جارہے سووچھتا پکھواڑے کا ایک جزو تھا، جس کے تحت ایل بی ایس این اے اے کا نام بدل کر اس پکھواڑے کے دروان سووچھ بھارت اکیڈمی رکھ دیا گیا تھا۔ ورکشاپ کابینہ سکریٹری کی تقریر کے ساتھ اختتام پذیر ہوئی جو انہوں نے ویڈیو کانفرنسنگ کی ۔
جہاں ایک طرف بھارت کو کھلے میں رفع حاجت سے پاک ملک بنانے کی مہم روز افزوں طور پر آگے بڑھ رہی ہے، وہیں او ڈی ایف کی تصدیق اور اس کی اصلیت بھی حکومت کے لئے خصوصی توجہ کی موضوع بنے ہوئے ہیں۔ مذکورہ کلکٹروں کی کانفرنس کا اہتمام او ڈی ایف، تحقیق، تصدیق، رہنما خطوط، اصلیت، کامیاب او ڈی ایف ماڈلوں اور کامیاب اضلاع میں اپنائے جانے والے بہترین طریقہ کارجیسے موضوعات پر گفت و شنید کے لئے کیا گیا تھا۔
مذکورہ کانفرنس میں 100 اضلاع کے کلکٹر حضرات ، 20 نمائندگان، ترقیاتی شراکت داروں نے شرکت کی جو صفائی ستھرائی کے شعبے میں مصروف عمل ہیں۔شعبہ جاتی ماہرین اور وزارت کے سینئر افسران بھی اس میں شریک تھے۔
افتتاحی تقریر کرتے ہوئے پینے کے پانی اور صفائی ستھرائی کی وزارت کےسکریٹری جناب پرمیشورن ایر نے کہا کہ سووچھ بھارت کے تحت عادات و اطوار میں تبدیلی بنیادی اصول ہے۔ وزیراعظم نے ذاتی طور پر ملک کے لئے صفائی ستھرائی پروگرام کی حمایت کی ہے اس نے صفائی ستھرائی کےمعاملے میں بھارت میں پوری صورتحال یکسر بدل دی ہے۔ سووچھ بھارت مشن صحیح معنوں میں ایک عوامی تحریک بن گیا ہے اور یہ سب کچھ سماج کی مشترکہ کوششوں اور بھارت میں افزوں عادات و اطوار کی تبدیلی سے ممکن ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ تبدیلی خود اپنے آپ میں ایک وابستگی سے وابستہ ہے جو سووچھ بھارت کی شکل میں سامنے آرہی ہے اور سووچھ بھارت مشن اور دیگر صفائی ستھرائی پروگراموں میں اب تک یہی واضح فرق رہا ہے کہ یہ مشن عادات و اطوار کو بدلنے والا مشن ہے۔
کانفرنس کے دوران مندوبین نے او ڈی ایف کے عمل، اس کی جانچ پرکھ اور اصلیت، ٹھوس فضلہ انتظام، عادات و اطوار میں تبدیلی کی ترسیل اور سووچھ بھارت مشن کے دیگر پہلوؤں پر گروپ ڈسکشن اور مشترکہ مشقوں وغیرہ کا بھی اہتمام کیا۔ ایل بی ایس این اے اے کے تحت تربیت پانے والے افسروں کو او ڈی ایف کے تحت ایک گاؤں کو کھلے سے رفع حاجت سے پاک گاؤں بنانے کا کام سونپا گیا اور یہ ان کی فیلڈ تربیت کا ایک حصہ ہے۔ انہوں نے بھی اس کانفرنس میں اپنے تجربات بیان کئے۔
اسی سماج میں عادات و اطوار میں تبدیلی کا انحصار ایک حد تک اطلاعات ، تعلیم اور مواصلات پر بھی ہوتا ہے۔ آئی ای سی کوششوں کو جو مختلف ریاستوں کے ذریعہ کی گئی ہیں، انہیں نمایاں کرنے کے لئے سووچھ بھارت مشن کے موضوع پر ایک نمائش کا اہتمام بھی کیا گیاجس میں آئی ای سی مواد کو مندوب ریاستوں کے ذریعہ دکھائے جانے کا اہتمام کیا گیا۔
مذکورہ دو روزہ کانفرنس کا اختتام مرکزی کابینہ سکریٹری جناب پی کے سنہا کے تقریر کے ساتھ ہوا۔ جناب سنہا نے مندوبین سے ویڈیو کانفرنس کے ذریعہ خطاب کیا۔ جناب سنہا نے اپنی تقریر کے دوران مندوبین سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سووچھ بھارت مشن کو آگے بڑھانے میں کلکٹر حضرات نے جو تعاون دیا ہے اور اس کانفرنس میں شریک ہیں، وہ ان سے بہت خوش ہیں اور اس کانفرنس کے ذریعہ ان حضرات کو ایک دوسرے کے تجربات سے بھی سیکھنے کا اچھا خاصہ موقع حاصل ہوا ہے۔ جناب سنہا نے کہا کہ کھلے میں رفع حاجت کے نشانے کے حصول کے بعد اسے برقرار بھی رکھنا سب سے اہم امر ہوگا۔