16.7 C
Lucknow
Online Latest News Hindi News , Bollywood News

این اے بی ایل نے بیسک کامپوزٹ میڈیکل لیباریٹریز کے لئے کوالٹی اشیورنس اسکیم شروع کی

Urdu News

نئیدہلی: این کے بی ایل چھوٹی تجربہ گاہوں کو بنیادی  طریقوں سے روشناس کرائے جانے کی غرض سے فروری 2019  میں  بیسک کامپوزٹ ( بی سی )میڈیکل لیباریٹریز کے لئے انٹری کی سطح پر کوالٹی اشیورنس اسکیم ( کیو اے ایس ) شروع کی تھی۔ بلڈ گلوکوز ، بلڈ کاؤنٹس ،  عام متعدی امراض کی تدریحی جانچ  ،جگر اور گردے کی جانچ  اور یورین کی جانچ جیسے روزمرہ کے جانچ کے کام کرنے والی لیباریٹریز  اس اسکیم کے تحت اندراج کے لئے درخواست دینے کی اہل ہوں گی۔چھوٹی پیتھالوجی تجربہ گاہوں  کی ہمت افزائی کے لئے اس اسکیم کا   دائرہ کا ر وزارت صحت وخاندانی بہبودکے 18  مئی  2018  کے گزٹ نوٹی فکیشن میں درج ضروریات پر مبنی ہوگا ۔ اس گزٹ نوٹی فکیشن  کی رو سے   کلینیکل اسٹیبلشمنٹ  یعنی طبی ادارے  ( سینٹرل گورنمنٹ )رولز 2012 میں  ترمیم کی گئی ہے ۔اس ا سکیم  کی رکنیت کے لئے بہت ہی کم دستاویزات درکار ہوں گی اور اس کی رکنیت  کے لئے بہت ہی معمولی فیس رکھی گئی ہے ۔

          اس اسکیم سے ہندوستانی نظام صحت کی زمینی سطح پر معیار ات معین کئے جانے میں مدد ملے گی ، جہاں تجربہ گاہیں  اپنے تمام کاموں میں  معیار کی پابندی کرتی ہیں۔ اس سے معیار ہمیشہ برقرار رکھے جاسکیں گے اور تجربہ گاہوں کو آئی ایس او -15189 کا معیا ر حاصل کرنے میں مدد ملے گی۔ کامیاب لیباریٹریز کو کیو اے ایس                                     بی سی اسکیم  کی تعمیل کے لئے این اے بی ایل کی طرف سے ایک سرٹیفکیٹ جاری کیا جائے گا اور انہیں  اپنی ٹیسٹ رپورٹ پر اپنا مخصوص نشان استعمال کرنے کی اجازت ہوگی۔

          اس اسکیم کے ذریعہ  پرائمری ہیلتھ سینٹروں  ، کمیونٹی سینٹرو ں  ، ڈاکٹرو  ں کے مطب ،چھوٹی تجربہ گاہوں   اور چھوٹے نرسنگ ہوم کی چھوٹی لیباریٹریز سے طبی خدمات حاصل کرنے والے مریضوں کو بھی معیاری تجربہ گاہوں کے نتائج حاصل ہوسکیں گے۔

          کلینکل اسٹیبلشمنٹ ایکٹ کے تحت اس اسکیم کے لئے  اندراج   کی خاطر ریاستی سرکار وں کی حوصلہ افزائی کی جارہی ہے ۔اب تک یہ قانون محض  گیارہ ریاستوں اور مرکز کے زیر اہتمام سبھی علاقوں میں نافذ تھا ،اس سے ان ریاستوں میں تشخیص کے شعبے کو منظم کرنے میں مد ملے گی۔

          علاوہ ازیں  اس اسکیم  سے حکومت ہند کی آئشمان بھارت اسکیم کو بھی شدت سے مطلوب  حمایت ومعاونت حاصل ہوسکے گی۔ اس یوجنا کے تحت سرکار نے  ملک میں  ایک لاکھ 50  ہزار ویلنس سینٹر قائم کرنے کی منصوبہ بندی کی ہے ،جن میں  دس کروڑ غریب اور محروم کنبوںکو علاج اور طبی خدمات حاصل ہوں گی۔ این اے بی ایل کی انٹری کی سطح  کی اس اسکیم سے آئشمان بھارت   یوجنا کو بیشتر شہریوں  بالخصوص دیہی علاقوں اور چھوٹے شہروںمیں آبادبیشتر شہریوںکو معیاری تشخیص   کی خدمات تک رسائی کے ذریعہ   معیاری حفظان صحت خدمات   فراہم کرائی جاسکیں گی۔

          کیو اے ایس بی سی اسکیم کے ذریعہ معیارکے حصول کی خواہشمندتجربہ گاہیں  این اے بی ایل -155  کی درخواست دستاویز پر اپلائی کرسکتے ہیں۔ این اے بی ایل 155  این اے بی ایل کی ویب سائٹ :www.nabl-india.orgپر دستیاب ہے۔

            واضح ہوکہ بھروسے مندپیتھالوجی ریزلٹ کلیدی مدد کی حیثیت رکھتے ہیں ،جس  کے ذریعہ  ڈاکٹر حضرات   مریض  کی شواہد پر مبنی  دیکھ بھال اور علاج کرسکتے ہیں۔ میڈیکل لیباریٹریز کا ایکریڈیشن پروگرام  انٹرنیشنل اسٹینڈرڈ آئی ایس او  15189  کے  مطابق  ہے اور اس میں   کلینکل بایو  کیمسٹری ،  کلینکل پیتھیا لوجی ،  ہیماٹولوجی    ، امیونو ہیماٹولوجی   ، مائکرو بایولوجی  ،سیرالوجی  ، ہسٹو پیتھیالوجی  ، سائٹو پیتھیا لوجی  ، جنیٹکس  اور نیوکلئیر میڈیسن سمیت  میڈیکل ٹیسٹنگ کے تمام شعبے شامل ہیں۔

          واضح ہوکہ نیشنل ایکریڈیشن بورڈ فار ٹیسٹنگ  اینڈ کیلبریشن  لیباریٹریز ( این اے بی ایل ) کوالٹی کونسل آف انڈیا ( کیو سی آئی ) کا   ایک آئینی بورڈ ہے ، جو  حکومت ہند کی کامرس اور صنعت کی وزارت کے تحت کام کرتا ہے ۔

Related posts

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More