15.3 C
Lucknow
Online Latest News Hindi News , Bollywood News

این سی سی اور این ایس ایس میں باہمی تال میل کے لئے کمیٹی کا قیام

Urdu News

نئی دہلی، حکومت نے این سی سی ، نوجوانوں کے امور کی وزارت اور انسانی وسائل کے فروغ کی وزارت کی مناسب نمائندگی کے ساتھ اسکولی تعلیم کے محکمے کے سابق سیکریٹری جناب انل سوروپ کی سربراہی میں ایک کمیٹی قائم کرنے کا فیصلہ کیا ہے، تاکہ نیشنل کیڈٹ کور(این سی سی) اور نیشنل سروس اسکیم(این ایس ایس) کو مستحکم کرنے کے لئے اقدامات تجویز کئے جاسکیں۔

کمیٹی جن اہم معاملات سے نمٹے گی ان میں این سی سی کی توسیع، تربیتی بنیادی ڈھانچے کو مستحکم کرنے، وسائل کو معقول بنانے اور افرادی قوت کی قلت کو کم کرنے ، جس سے این سی سی اور این ایس ایس پر اثر پڑ رہا ہے، شامل ہے۔ کمیٹی دونوں اداروں این سی سی اور این ایس ایس میں باہمی تال میل کو بڑھانے کی سفارش بھی پیش کرے گی اور نوجوانوں کو بااختیار بنانے کے لئے انہیں مزید مستحکم کرے گی۔

فی الحال 12 سے 26 سال کی عمر کے این سی سی میں 13.5لاکھ کیڈٹس ہیں۔ ملک میں تعلیمی اداروں کی ایک بڑی تعداد ہے، جن میں کم و بیش 8600 ایسے ادارے ہیں جو انتظار کی فہرست میں ہیں، جہاں پر این سی سی کو ابھی توسیع دی جانی ہے۔ مختلف زمروں میں این ایس سی کی افرادی قوت میں کمی ہے اور یہ کمی 5 فیصد سے 36 فیصد تک ہے۔

این سی سی کا سالانہ بجٹ تقریباً 2200 کروڑ روپے ہے، جس میں مرکزی حکومت کی حصہ داری تقریباً 1600 کروڑ روپے ہے۔ این سی سی اس کم وسائل کے ساتھ اپنی توسیع نہیں کرپائی ہے اور ملک کے تمام ضلعوں تک اپنا احاطہ نہیں کرسکی ہے اور انتظار کی فہرست والے تعلیمی اداروں کی ضرورتوں کو بھی پورا نہیں کرپائی ہے۔

این سی سی اور این ایس ایس کو متحرک کرنے کے لئے حال ہی میں وزیر اعظم کے دفتر میں ایک میٹنگ ہوئی تھی، جس میں نوجوانوں کے امور،  انسانی وسائل کے فروغ  کی وزارت اور وزارت دفاع کے ذریعے این سی سی نے حصہ لیا تھا۔ اس میٹنگ میں این سی سی اور این ایس ایس کو مستحکم کرنے کے لئے بہت سے اقدامات پر کرنے پر خاص توجہ دی گئی تھی اور اس بات پر بھی غور وخوض ہوا تھا کہ کس طرح ان اداروں کے ذریعے نوجوانوں کو بااختیار بنایا جاسکتا ہے۔ این ایس ایس حکومت کے سووچھ بھارت مشن جیسے اہم پروگرام اور ملک کی خدمت میں بہت ہی سرگرم رول ادا کررہی ہے۔

Related posts

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More