نئی دہلی۔ ؍اگست۔وزیراعظم جناب نریندر مودی نے بدھ کے روز حکومت ہند کے تحت مصروف خدمت 70 ایڈیشنل سکریٹری اور جوائنٹ سکریٹری حضرات سے ملاقات کرکے تبادلہ خیالات کیے۔ اب تک کی گئی ایسی پانچ ملاقاتوں میں سے یہ حالیہ ملاقات تھی۔
گفت وشنید کے دوران افسران نے ڈیجیٹل اور اسمارٹ حکمرانی ، انتظامی ضوابط اور جوابدہی ، شفافیت ، کاشتکاروں کی آمدنی کو دوگنا کرنے، ہنرمندی ترقیات، سوچھ بھارت، صارفین کے حقوق ، ماحولیات کے تحفظ اور 2022 تک ،نئے ہندوستان کی تعمیر جیسے موضوعات پر اپنے تجربات ساجھا کیے۔
وزیراعظم نے کہا کہ عام شہریوں کی فلاح وبہبود اور تسلی کیلئے ترقیات اور اچھی حکمرانی کا امتزاج لازمی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اچھی حکمرانی حکام کی ایک ترجیح ہونی چاہئے۔ انہوں نے زور دیکر کہا کہ حکومت کے تمام شعبوں کو باہم تال میل بناکر کام کرنا چاہئے اور ایسی ہم آہنگی کا مظاہرہ کرنا چاہئے جس کے توسط سے بہترین ممکنہ نتائج حاصل کیے جاسکیں۔ انہوں نے کہا کہ تمام حکام کو فیصلے لیتے وقت کمزور ، نادا ر اور عام شہریوں کی فلاح وبہبود کومدنظر رکھنا چاہئے۔
وزیراعظم نے کہا کہ آج دنیا بھارت کی جانب مثبت توقعات کے ساتھ دیکھ رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پوری دنیا یہ محسوس کرتی ہے کہ عالمی توازن کیلئے کامیاب بھارت کی اہمیت ہے۔ بھارت کے عام شہریوں کے ذریعے ہر شعبے میں عمدگی تک پہنچنے کی توقع کے بارے میں بھی ایک دروں جذبہ پایا جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ معمولی پس منظر کے حامل نوجوان، جن کے وسائل بہت محدود ہیں، مسابقتی امتحانوں اور کھیل کود میں بہترین مقامات حاصل کررہے ہیں۔ انہوں نے حکام سے کہا کہ وہ صلاحیتوں کی اس نموکو آگے بڑھانے کیلئے کوشش کریں اور اس جوش وجذبے اور توانائی کو یاد کریں جو ان کی اپنی ملازمت کے پہلے تین برسوں کے دوران ان کے اندر پنہاں تھی۔
وزیراعظم نے کہا کہ حکام کیلئے یہ ایک منفرد موقع ہے جب وہ ملک کی فلاح وبہبود کیلئے اپنی جانب سے بہترین تعاون پیش کرسکتے ہیں۔ انہوں نے زور دیکر کہا کہ حکومت کے مختلف شعبوں کے مابین مؤثرداخلی مواصلات کو فروغ دینے اور بندھے ٹکے اصولوں سے انحراف کرنے کی بڑی اہمیت ہے۔ انہوں نے فیصلہ لینے کے عمل میں رفتار اور اثرانگیزی کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے کہا ہے کہ نیک نیتی کے ساتھ ایماندارانہ فیصلہ لینے کی صورت میں مرکزی حکومت کی جانب سے ہمیشہ ان کی حوصلہ افزائی کی جائے گی۔ انہوں نے افسران سے کہا کہ وہ بھارت کے 100 از حد پسماندہ اضلاع پر اپنی توجہ مرکوز کریں تاکہ ان اضلاع ، مختلف ترقیاتی پیمانوں کے لحاظ سے، اوسط قومی سطح پر لایا جاسکے۔