نائب صدر جمہوریہ جناب ایم وینکیا نائیڈو نے آج ایک ترقی یافتہ ملک بننے کیلئے بھارت کے واسطے آر این ڈی کا ایک موافق ایکو سسٹم تیار کئے جانے پر زور دیا۔انہوں نے تعلیمی اداروں سے کہا کہ نتائج برآمد کرانے والی تحقیق کو فروغ دینے کیلئے وہ صنعت اور تعلیم کے شعبہ کے باہمی تعاون میں اضافہ کریں اور موجودہ چیلنجوں مثلاً آب و ہوا کی تبدیلی، آلودگی ،صحت سے متعلق مسائل اور غریبی کو دور کریں۔
آج پڈوچیری میں پڈوچیری ٹیکنالوجیکل یونیورسٹی کا افتتاح کرتے ہوئے نائب صدر نے کہا کہ سائنس ، ٹیکنالوجی اور دیگر شعبوں میں جدید تحقیق کے نتیجے میں ہی ترقی یافتہ ممالک دوسرے ملکوں سے آگے نکلے ہیں۔انہوں نے طلبا سے کہا کہ وہ سماج کیلئے موزوں تحقیق کریں اور بھارت کو مضبوط بنانے اور عوام کی زندگی میں خوشی اور خوشحالی لانے کیلئے غیر معمولی خیالات پر توجہ دیں۔
قابل توجہ ہے کہ پڈوچیری ٹیکنالوجیکل یونیورسٹی(پی ٹی یو)مرکز کے زیر انتظام خطے پڈوچیری کی پہلی ریاستی یونیورسٹی ہے جو 1986 میں قائم شدہ پانڈی چیری انجینئرنگ کالج کو اپگریڈ کرکے قائم کی گئی ہے۔
الیکٹرانک ڈیزائن مینو فیکچرنگ اور ڈرون ٹیکنالوجی جیسے مختلف النوع شعبوں میں 15 اسٹارٹ اپس کی کامیاب انکیو بیٹنگ کیلئے انسٹی ٹیوٹ میں قائم کئے گئے اٹل انکیو بیشن سینٹر کی تعریف کرتے ہوئےنائب صدر نے کہا کہ بھارت صنعت کاری اور اختراع کے شعبوں میں نئی بلندیاں سرکر رہا ہے۔انہوں نے اس بات پر خوشی کا اظہار کیا کہ بھارت دنیا کا تیسرا سب سے بڑا اسٹارٹ اپس ایکو سسٹم بن گیا ہےاور کہا کہ پرائیویٹ کمپنیوں کے لئے خلا کے شعبے کو کھولے جانے سے اس شعبہ میں کئی ایسی اسٹارٹ اپس کمپنیاں آئی ہیں جن سے کافی توقعات وابستہ ہیں۔
اس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہ 45 فیصد اسٹارٹ اپس کی کی لیڈر شپ ٹیموں میں ایک خاتون صنعت کار شامل ہیں، انہوں نے امید ظاہر کی کہ اس صحت مند رجحان سے مزید خواتین صنعت کاری کی طرف راغب ہوں گی۔خواتین کو برابرکے مواقع فراہم کرانےکی ضرورت پر زور دیتے ہوئے جناب نائیڈو نے کہا کہ ذات ، مذہب اور صنف کے نام پر تیار کی گئیں مصنوعی رکاوٹیں دور کرنے کی اپیل کی۔یونیورسٹی کے حکام سے انہوں نے کہا‘آپ کو ایک ایسی نسل تیار کرنی چاہئے جو ہر طرح کے سماجی امتیازات کو ختم کرے’۔
نوجوانوں کی بہت بڑی آبادی کو نئے بھارت کی بنیادی طاقت قرار دیتے ہوئے انہوں نے یہ تعلیمی اداروں سے اپیل کی کہ وہ طلبا میں اختراع ، صنعت کاری اور تجربہ کرنے کا جذبہ پیدا کریں تاکہ وہ ملک کو آگے لے جاسکیں۔
اسٹارٹ اپس کی مدد کیلئے حکومت کے کئی اقدامات مثلاً تشریح کی توسیع ،ضابطوں میں آسانی اور ٹیکس کی چھوٹ فراہم کرانے کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے صنعت سے کہا کہ وہ ابتدائی کاموں میں مدد کرنے ، فنڈ فراہم کرانے اور صنعتوں کے ابتدائی کام انجام دینے کیلئے آگے آئیں اور نوجوان صنعت کاروں کی مدد کریں۔انہوں نے کہا‘‘اس سمت میں مزید فروغ کیلئے صنعت اور تعلیم کی شراکت داری کو بہتر بنانے کی ضرورت ہے’’۔
نائب صدر جمہوریہ نے کووڈ-19 عالمی وبا کے دوران زندگی بچانے والی اختراعات مثلاً ٹیسٹنگ کٹس اور سستے ونیٹلیٹرز کے ساتھ سپلائی چین کے بندو بست اور لوجسٹکس کے سلسلے میں اختراعات کیلئے بھارت کے اسٹارٹ اپس کی تعریف کی ۔
اس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہ عالمی وبا سے تعلیمی شعبہ سب سے زیادہ متاثر ہو اہے،جناب وینکیا نائیڈو نے کہا کہ ایسا لگتا ہے کہ اب طوفان سر سے گزر چکا ہے اور ہم کووڈ کے بعد بہتر ہوتے ہوئے حالات کو دیکھ رہے ہیں۔اس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہ آن لائن تعلیم کلاس روم کی آموزش کا متبادل نہیں ہوسکتی۔ انہوں نے جلد از جلد اسکولوں اور کالجوں میں طلبا کی واپسی کی ضرورت پر زور دیا۔ملک بھر میں چلائے جانے والے دنیا کے سب سے بڑے مفت ٹیکہ کاری پروگرام کی ستائش کرتے ہوئے نائب صدر جمہوریہ نے عوامی نمائندوں سے اپیل کی کہ وہ ویکسین کے بارے میں عوام کی ہچکچاہٹ کو دور کرنے کیلئے بیداری پھیلائیں اور اپنے حلقہ انتخاب میں سب کو ویکسین لگوائیں ۔
تکنیکی تعلیم کے معیار کو اوپر اٹھانے کیلئے پانڈی چیری انجینئرنگ کالج کی تعریف کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مرکز کے زیر انتظام خطے کی سماجی ،اقتصادی صورتحال کو بہتر بنانے میں کالج نے کلیدی رول ادا کیا ہے۔
پہلی ریاستی یونیورسٹی کے قیام پر پڈوچیری کے عوام کو مبارکباد پیش کرتے ہوئے جناب وینکیا نائیڈو نے کہا کہ اس سے بین الاقوامی یونیورسٹیوں کے ساتھ تعاون نئے کورس شروع کرنے کے معاملے میں خود مختاری جیسے کئی مزید مواقع حاصل ہوں گے۔ انہوں نے پڈوچیری مرکز کے زیر انتظام خطے کی تکنیکی تعلیم کی تاریخ میں پی ٹی ای کے قیام کو ایک اہم سنگ میل قرار دیا ۔
عظیم انقلابی یوگی ،فلسفی اور شاعر جناب اروندو کے قول کو یاد کرتے ہوئے نائب صدر جمہوریہ نے کہا کہ تعلیم کا مقصد محض کیئریئرتیار کرنا اور روزگار حاصل کرنا ہی نہیں ہے بلکہ اس کا اہم تریم مقصد تو ڈسپلن پیدا کرنا اور مادر وطن کی خدمت کیلئے با صلاحیت شہری تیار کرنا ہے۔انہوں نے پی ٹی یو کے اساتذہ اور طلبا سے کہا کہ وہ اس مقولہ کو اپنے مستقبل کے تمام معاملات میں مشعل راہ بنائیں۔
اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ ہمارے نوجوانوں کو جناب اروندو ،سبرامنیہ بھارتی اور چدمبرم پلئی جیسے عظیم رہنماؤ کی زندگی اور ان کے کام سے واقفیت حاصل کرنا چاہئے،نائب صدر نے اسکول کے نصاب میں ان کی زندگی کےواقعات کو شامل کرنے کی اپیل کی۔
خراب موسم کی وجہ سے دنیا بھر میں پیدا ہونے والی مشکل صورتحال مثلاً جنگل کی آگ ،سیلاب اور گرمی کی لہر کا ذکر کرتے ہوئے نائب صدر جمہوریہ نے کہا کہ آب و ہوا کی تبدیلی ایک سچائی ہے اور انہوں نے قدرت کا احترام کرنے اور اس کے ساتھ ہم آہنگی کے ساتھ رہنے پر زور دیا۔
پڈو چیری کے لیفٹیننٹ گونر جناب تمیلی سائی سوندر راجن ،وزیر اعلیٰ جناب این رنگا سامی ،پڈوچیری اسمبلی کے اسپیکر جناب ایم بالم آر سیلوم ،پڈو چیری اسمبلی کے ڈپٹی اسپیکر جناب پی راجا ویلو ،پڈو چیری حکومت کے وزرا جناب اے نمسوایم ،جناب کے لکشمی ناراینن ،جناب اے کے سائی جے سروانن،پڈوچیری اسمبلی کے رکن جناب پی ایم ایل کلیان سندرم ،پڈوچیری ٹیکنالوجیکل یونیورسٹی کے پرنسپل کے وویکا نندن اور دیگر بھی اس موقع پر موجود تھے۔