نئی دہلی، آج دو مزید ریاستوں تمل ناڈو اور اروناچل پردیش کو ایک ملک ایک راشن کارڈ کے تحت 26 ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے موجودہ قومی پورٹیبلیٹی کلسٹر سے جوڑ دیا گیا ہے۔ ان ریاستوں کو قومی کلسٹر سے جوڑنے کی تیاریوں سے متعلق ضروری سرگرمیاں ان دو ریاستوں میں مکمل کی جا چک ہیں، جن میں ای پی او ایس سافٹویئر کی جدیدکاری ، مرکزی آئی ایم – پی ڈی ایس کے ساتھ جوڑا جانا اور ان وترن پورٹل کے ساتھ جوڑا جانا۔ مرکزی ریپوزیٹری میں راشن کارڈ اور مستفیدین کے اعداد و شمار کی دستیابی اور پورٹیبلیٹی کے قومی لین دین کی درکار جانچ وغیرہ شامل ہے۔ اس کے ساتھ ہی 28 ریاستیں اور مرکز کے زیر انتظام علاقے ایک ملک ایک راشن کارڈ منصوبے کے تحت ایک دوسرے سے بلا رکاوٹ مربوط کر دیئے گیے ہیں۔ ان 28 ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں پی ڈی ایس کے مائیگرینٹ مستفیدین ایک ہی قیمت پر اور کسی بھی مناسب قیمت کی دوکان سے مرکز کی طرف سے جاری قیمتوں پر سبسڈی والا اناج حاصل کر سکتے ہیں۔ یہ سہولت ان لوگوں کے لیے یکم اکتوبر 2020 سے شروع کر دی گئی ہے۔
صارفین کے امور ، خوراک اور عوامی نظام تقسیم کی وزارت کے تحت خوراک اور عوامی نظام تقسیم کا محکمہ ایک ملک ایک راشن کارڈ کے ذریعے این ایس ایف اے کے تحت فائدوں کی ملک گیر پورٹیبلیٹی پر عمل درآمد کر رہا ہے جس کا مقصد این ایف ایس اے کے سبھی مستفیدین کو ایک متبادل فراہم کرنا ہے۔ ان ریاستوں کے مستفیدین این ایف ایس اے کے تحت ملک میں اپنی پسند کی کسی بھی جگہ کی مناسب قیمت کی دوکان سے اپنے حصے کا اناج لے سکتے ہیں۔ اس کے لیے انہیں اپنا موجودہ یا وہی راشن کارڈ استعمال کرنا ہوگا جو ای پی او ایس پر آدھار سے منسلک ہیں۔
یہ سہولت 26 ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں بلا رکاوٹ شروع کر دی گئی ہے ۔ یہ علاقے ہیں آندھرا پردیش، بہار، دادرا و نگر حویلی اور دمن و دیو، گوا، گجرات ، ہریانہ، ہماچل پردیش ، جھارکھنڈ ، کیرالہ، کرناٹک، مدھیہ پردیش ، مہاراشٹر، میزورم، اڈیشہ، پنجاب ، راجستھان ، سکم ، تلنگانہ ، تریپورہ، اتر پردیش ، جموں و کشمیر ، منی پور ، ناگالینڈ، اترا کھنڈ، لکشدویپ اور لداخ بقیہ ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو مارچ 2021 تک قومی پورٹیبلیٹی سے مربوط کیے جانے کا نشانہ مقرر ہے۔