15.6 C
Lucknow
Online Latest News Hindi News , Bollywood News

بجلی کے وزیر نے سی ای آر سی کے نئے رکن اندو شیکھر جھا کو عہدے کا حلف دلایا

Urdu News

نئی دہلی، بجلی  اور نئی وقابل تجدید توانائی کے وزیر مملکت (آزادانہ چارج) جناب آر کے سنگھ نے آج یہاں  جناب اندو شیکھر جھا کو عہدے اور راز داری کا حلف دلایا۔ جناب جھا کو  4 جنوری 2019  کے ایک حکم نامے کے  ذریعے  مرکزی بجلی ریگولیٹری کمیشن  ، سی ای آر سی  کا رکن مقرر کیا گیا ہے۔ اس سے پہلے وہ 2015 سے  اب تک  پاور گرڈ کارپوریشن آف انڈیا لمیٹڈ (پی جی سی آئی ایل)  کے سی ایم ڈی کے عہدے پر فائز تھے۔

 اس کے علاوہ  جناب لال چھرلیانا پچاؤ کو  میزورم کی جانب سے مشترکہ بجلی ریگولیٹری کمیشن برائے منی پور ومیزورم  کا رکن مقرر کیا گیا ۔ جناب پچاؤ کو  منی پور اور میزورم کی ریاستی حکومتوں کے درمیان دستخط کئے گئے مفاہمت نامے ضابطوں کے مطابق 5 سال کے لئے ، یا  65 سال کی عمر تک کے لئے جو پہلے ہو، جے ای آر سی  کا رکن مقرر کیا گیا ہے۔ وہ جولائی 2013 سے  جے ای آر سی برائے منی پور ومیزورم  کے چیف  انجینئر کے طور پر  کام کرچکے ہیں۔

سی ای آر سی کے بارے میں :

مرکزی بجلی ریگولیٹری کمیشن  (سی ای آر سی)  کو حکومت ہند نے  بجلی ریگولیٹری کمیشن  (ای آر سی)  ایکٹ  1998 کے ضابطوں کے تحت قائم کیا تھا۔ سی ای آر سی  بجلی قانون 2003  کے مقصد کے لئے ، جس کے نافذ ہونے سے  ای آر سی ایکٹ  1998  منسوخ ہوگیا ہے،  مرکزی کمیشن ہے۔ کمیشن  میں ایک چیئرپرسن کے علاوہ  چیئرپرسن سمیت دیگر پانچ رکن شامل ہوتے ہیں۔ اس کے علاوہ  مرکزی بجلی اتھارٹی  کمیشن کی ایکس-آفیشو رکن ہوتی ہے۔

سی ای آر سی  کے اہم سرگرمیاں:

  • مرکزی حکومت کی ملکیت یا کنٹرول والی پیداواری کمپنیوں کے محصول کو  ریگولیٹ کرنا۔
  • بجلی پیدا کرنے والی ایسی کمپنیوں کی شرحوں کو ریگولیٹ کرنا جن کے پاس ایک سے زیادہ ریاستوں میں بجلی پیدا کرنے اور فروخت کرنے کی جامع اسکیم موجود ہے۔
  • بجلی کی بین ریاستی ٹرانسمیشن کو ریگولیٹ کرنا اور  اس طرح کی بجلی کے ٹرانسمیشن  کی شرحیں متعین کرنا۔

قانون کے تحت  سی ای آر سی  مرکزی حکومت کو مندرجہ ذیل امور پر بھی مشورہ دیتی ہیں:

  • بجلی کی قومی پالیسی اور  شرحوں کی پالیسی مرتب کرنا۔
  • بجلی کی صنعت  میں مسابقت ، صلاحیت  اور  بجلی کی سرگرمیوں میں بچت کو فروغ دینا۔
  • بجلی کی صنعت  کے لئے سرمایہ کاری کو فروغ دینا۔
  • کوئی دیگر معاملہ جسے حکومت نے مرکزی کمیشن کو سونپا ہو۔

جے ای آر سی کے بارے میں:

مرکزی حکومت نے  بجلی قانون 2003 اور  منی پور اور میزورم کی  ریاستی حکومتوں کے ذریعے  دستخط شدہ  مفاہمت نامے کے ضابطوں پر عمل کرتے ہوئے  مشترکہ بجلی ریگولیٹری کمیشن (جے ای آر سی)  برائے منی پور ومیزورم  تشکیل دیا ہے۔ یہ ایک دو رکنی کمیشن ہے جس میں  دونوں ریاستوں کا ایک ایک نمائندہ شامل ہے۔ مرکزی حکومت قانون کے ضابطوں اور  مفاہمت نامے کے ضابطوں پر عمل کرتے ہوئے منی پور اور میزورم کے ارکان  کا تقرر کرتی ہے۔

قانون کے تحت کمیشن کی اہم سرگرمیاں:

  • ریاست کے اندر  بجلی کی پیداوار ، سپلائی ، ٹرانسمیشن اور  بجلی کی وہیلنگ کے لئے  تھوک  اور  خوردہ  شرحوں کو منضبط کرنا۔
  • تقسیم کاری کا لائسنس رکھنے والوں سے بجلی کی خریداری کو ریگولیٹ کرنا۔
  •  ریاست کے باہر بجلی کی ترسیل اور بجلی وہیلنگ میں سہولت پیدا کرنا۔
  • بجلی کی تقسیم کاری ، ٹرانسمیشن اور  بجلی تاجروں کے لئے لائسنس جاری  کرنا۔
  • توانائی کے قابل تجدید وسائل کے ذریعے  بجلی کی پیداوار اور مشترکہ طور پر پیداوار کرنے کو فروغ دینا۔
  • لائسنس رکھنے والوں اور بجلی پیدا کرنے والی کمپنیوں کے درمیان تنازعات کو  حل کرنا شامل ہے۔

Related posts

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More