20 C
Lucknow
Online Latest News Hindi News , Bollywood News

برکس ملکوں کے ٹیکس حکام کی ایک میٹنگ ویڈیو کانفرنس کے ذریعے 29 مئی 2020 کو منعقد ہوئی

Urdu News

نئی دہلی، برکس ملکوں یعنی جمہوریہ برازیل، روسی وفاق، جمہوریہ بھارت، عوامی جمہوریہ چین اور جمہوریہ جنوبی افریقہ کے ٹیکس اداروں کے حکام کی ایک میٹنگ 29 مئی 2020 کو منعقد ہوئی۔ اس میٹنگ کی میزبانی روس کی وفاقی ٹیکس سروس نے کی تھی جو کہ فی الوقت برکس کا صدر ہے۔ اس کا مقصد وبائی بیماری کووڈ-19 کے سلسلے میں برکس کے ٹیکس حکام کے رد عمل پر تبادلہ خیال کرنا اور ٹیکس کے معاملات میں تعاون کے امکانی شعبوں کو تلاش کرنا تھا۔ یہ میٹنگ ماسکو میں منعقد ہونے والی تھی لیکن کووڈ-19 کی وجہ سے ویڈیو کانفرنس کے ذریعے منعقد ہوئی۔

میٹنگ میں بھارت کی نمائندگی محکمہ خزانے کے سکریٹری ڈاکٹر اجے بھوشن پانڈے نے کی۔

ڈاکٹر اجے بھوشن نے برکس ملکوں کو ان مختلف اقدامات سے آگاہ کیا جو بھارت میں وبائی بیماری کے ٹیکس ادا کرنے والوں پر پڑنے والے اثرات کو کم کرنے کے لیے کیے ہیں۔ان اقدامات میں پیروی کی کارروائیوں کو ملتوی کرنا، دیر سے کی جانے والی ادائیگیوں پر سود کی شرح کو کم کرنا اور ٹیکس کی شرحوں میں کمی کرنا جیسے اقدامات شامل ہیں۔ انھوں نے برکس ملکوں پر زور دیا کہ وقتا فوقتاً ٹیکس انتظامیہ کی طرف سے کیے جانے والے کووڈ-19 سے متعلق ٹیکس اقدامات کے بارے میں ایک دوسرے کو واقف کرائیں تاکہ اس وبائی بیماری کے مالی اور اقتصادی اثرات کو سمجھنے میں مدد ملے اور ہمیں اس وبائی بیماری کو پھیلنے سے روکنے میں سرکاری کوششوں میں مدد دینے کے لیے مختلف امکانات کا اندازہ لگانے کے لیے حوصلہ افزائی حاصل ہو۔

خزانے کے سکریٹری نے ڈیجیٹائیزیشن کی وجہ سے درپیش ٹیکس چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے او ای سی ڈی/ جی- 20 پروجیکٹ میں جاری کام کے لیے بھارت کی حمایت  کا عہد کرتے ہوئے اس بات کو یقینی بنانے کی ضرورت پر زور دیا کہ نئے ٹیکس قوانین آسان  اور منصفانہ ہونے چاہئیں۔ یہ قوانین کافی لچک دار بھی ہونے چاہئیں تاکہ نئے / ابھرتے ہوئے کاروباری ماڈلوں کا اچھی طرح احاطہ کرسکیں۔

ڈاکٹر پانڈے نے صنعت کار کے مالی جرائم سے نمٹنے کے لیے ‘‘وہول آف گورنمنٹ اپروچ’’ اختیار کیے جانے کی ضرورت کو اجاگر کیا کیونکہ ٹیکسوں کے علاوہ ان جرائم کے بھی گہری اثرات مرتب ہوتے ہیں۔ انھوں نے برکس ملکوں پر زور دیا کہ وہ ٹیکسوں سے متعلق معاہدوں کے تحت  اطلاعات کے اور زیادہ تبادلے سے اتفاق کریں تاکہ  کرپشن، کالے دھن کو جائز بنانے اور دہشت گردوں کو رقمیں مہیا کرنے جیسے معاملات کا مقابلہ کیا جاسکے۔

دوسرے برکس ملکوں کے ٹیکسوں کے سربراہوں نے اپنے اپنے ٹیکس انتظامیہ کی طرف سے کیے گئے اقدامات سے واقف کرایا اور  ڈیجیٹائیزیشن نیز اطلاعات کے تبادلے کی وجہ سے درپیش ٹیکس چیلنجوں پر اپنے اپنے خیالات سے واقف کرایا۔

میٹنگ کے خاتمے پر ٹیکس کے سربراہوں کی طرف سے ایک اعلامیہ جاری کیا گیا۔

Related posts

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More