نئیدہلی۔ وزارت جہازرانی نے دین دیال اپادھیائے گرامین کوشل یوجنا (ڈی ڈی یو- جی کے وائی) ، دیہی ترقی کی وزارت کے ساتھ ملکر آج نئی دہلی میں ’’بندرگاہ اور سمندری شعبے میں ہنرمندی کے فروغ ‘‘ سے متعلق یک روزہ ورکشاپ کا انعقاد کیا۔ ورکشاپ کا افتتاح وزارت جہازرانی کے سکریٹری جناب گوپال کرشنا اور انڈمان ونکوبار جزائر کے رکن پارلیمنٹ جناب بشنو پاڈارائے نے کیا۔
اس موقع پر وزارت جہازرانی کے سکریٹری نے کہا کہ بندرگاہ اور سمندری شعبے میں ہنرمندی کا فروغ ہندوستان کے ساحلی علاقوں کو بہتر بنانے ، خوشحالی لانے والا اور دنیا کو ہنرمند نوجوان مہیا کرانے کا ایک موقع ہے۔ ہندوستان دنیا میں ملاح مہیا کرانے والے سپلائروں میں سے ایک ہے اور اب بندرگاہ اور سمندری شعبے میں باصلاحیت افراد مہیا کرانے میں قیادت کرنا چاہتا ہے۔ انڈمان نکوبار جزائر کے رکن پارلیمنٹ جناب بشنو پاڈارائے نے بھی وزارت جہازرانی کے ذریعے کی گئی کوششو ں کی تعریف کی۔ یہ ورکشاپ آجروں، ٹریڈنگ کے پارٹنروں اور بندرگاہ نیز سمندری شعبے میں کام کرنے والے سرکاری اداروں کو ایک پلیٹ فارم لایا ہے۔ ورکشاپ میں وزارت جہاز رانی کے ذریعے ہنرمندی کے فروغ کیلئے کی گئی مختلف پہل پر بھی روشنی ڈالی گئی۔
جہازرانی کی وزارت نے آٹھ ریاستوں اور مرکز کے تین زیر انتظام علاقوں (مہاراشٹرا ، گجرات، آندھرا پردیش، کرناٹک، اڈیشہ ، مغربی بنگال، تملناڈو ، کیرالا، پڈوچیری ، انڈمان ونکوبار جزائر اور لکشدیپ ) کے 21 ساحلی اضلاع میں اسکل گیپ اسٹڈیز کو مکمل کیا ہے اور فی الحال یہ اس پر عمل درآمد کررہی ہے۔ بندرگاہ اور سمندری شعبہ کیلئے ساگرمالا ڈی ڈی یو جی کے وائی (ایم او آر ڈی) کے ذریعے تین سال سے سالانہ فی ضلع 500 طلباء کو ہنرمندی کی ٹریننگ دی جارہی ہے اور متعلقہ ریاستی حکومتوں نے ٹریننگ پارٹنروں کو امپینل کرنے کیلئے ایکسپریسن آف انٹریسٹ (ای او آئی) جاری کررہی ہے۔ آندھرا پردیش اور مغربی بنگال کیلئے پروجیکٹ تجاویز پیش کی گئی ہیں، پہلے مرحلے کیلئے 2028 طلباء کیلئے ٹریننگ شروع ہوگئی ہے۔ 1917 کو ٹریننگ دی گئی ہے اور 1128 کو ملازمت دے دی گئی ہے۔ 92 طلباء اڈیشہ میں زیر تربیت ہیں۔
علاوہ ازیں جہازرانی کی وزارت کا اہم پروگرام ساگر مالا عالمی معیار کا سمندر اور جہاز رانی کے شعبے میں عمدگی کا مرکز (سی ای ایم ایس) ہے۔ اسے 766 کروڑ روپئے کی لاگت سے سائمنس اور انڈین رجسٹرآف شپنگس (آئی آر ایس ) کی شراکت میں قائم کیا جارہا ہے۔ یہ مراکز وشاکھاپٹنم اور مہاراشٹرکے ممبئی میں قائم ہوں گے جہاں ہر سال 10512 طلبا ء کو ٹریننگ دی جائے گی۔ سی ای ایم ایس کا مقصد جنوبی ایشیا میں ایک بین الاقوامی نوڈل مرکز بننا ہے جو پروسی ملکوں جیسے سری لنکا، بنگلہ دیش ، تھائی لینڈ ، ملیشیا اور انڈونیشیا کے طلباء کو بندرگاہ اور سمندر کے شعبے میں ہنرمندی کے فروغ کیلئے متوجہ کرسکیں۔ سی ای ایم ایس کے جزوی طور پر جون 2018 کے اختتام سے کام شروع کرنا متوقع ہے اوراس کے پورے طور پر ستمبر 2018 تک کام کرنے کی امید ہے۔
النگ ، بھاؤنگر ، گجرات میں جہاز توڑنے والی گودیوں میں پیشہ ورانہ سلامتی اور صحت کی حالت کو بہتر بنانے کےغرض سے داخلہ سطح کے تمام کارکنوں کو پیشہ ورانہ سیفٹی اور صحت (او ایس ایچ) سے متعلق ٹریننگ دینا لازمی بنایا گیا ہے۔ اب تک 5011 کارکنوں کو او ایس ایچ کی ٹریننگ دی گئی ہے۔ وزارت محنت میں ایف اے ایس ایل آئی کے ڈائرکٹر جنرل کے ذریعے کورس کا جائزہ لیا گیا ہے اور ٹریننگ کیلئے تھرڈ پارٹی سرٹیفکیشن زیرغور ہے۔ جواہر لال نہرو پورٹ ٹرسٹ (جے این پی ٹی) ممبئی کے قریب اڑان میں میری ٹائم لوجسٹک کے لئے ملٹی اسکل ڈیولپمنٹ سینٹر فار میری ٹائم لاجسٹک قائم کیا گیا ہے۔ یہ سینٹر ہنرمندی کے فروغ اور انٹرپرینیور شپ کی وزارت کے ساتھ اشتراک میں سمندری لاجسٹک کیلئے داخلہ سطح کی ہنرمند ورک فورس مہیا کرے گی۔
اس موقع پر اہم شخصیات کے ذریعے ساگر مالا-ڈی ڈی یو جی کے وائی کنورزن پروگرام کے پہلے مرحلے میں دی گئی کامیاب ٹریننگ کی کہانی ظاہر کرنے والے کتابچے کو جاری کیا گیا۔ جہازرانی کی وزارت نے بھی ہندوستان کے 21 ساحلی اضلاع کیلئے اسکل گیپ اسٹڈیز جاری کیا ہے۔ ان سے متعلق رپورٹوں اور کتابچے تک ویب سائٹ http://sagarmala.gov.in/project/coastal-community-development/reportکے ذریعے رسائی حاصل کی جاسکتی ہے۔