20 C
Lucknow
Online Latest News Hindi News , Bollywood News

بھارت دنیا میں سب سے کم شرح اموات والے ممالک میں سے ایک ہے، تاہم ہر ایک موت المناک اور تکلیف دہ ہے: ڈاکٹر ہرش وردھن

Urdu News

نئی دہلی، صحت و کنبہ بہبود کے مرکزی وزیر ڈاکٹر ہرش وردھن نے آج لیڈی ہارڈنگ میڈیکل کالج، نئی دہلی کا دورہ کیا۔ انہوں نے اس موقع پر ہسپتال میں دستیاب کووِڈ سہولتوں اور انہیں مزید مستحکم بنانے کی کوششوں کا جامع طور پر جائزہ لیا۔ مرکزی وزیر نے پہلے آئی پی ڈی بلاک کا دورہ کیا، جہاں 240 بستروں  کی سہولت قائم کی جا رہی ہے، جو دو ہفتے کے اندر مصروف عمل ہو جائے گی۔ اس کے بعد مرکزی وزیر نے ٹیکہ کاری مرکز کا دورہ کیا، جہاں انہوں نے منظم، ترتیب وار اور نظم و ضبط کے ساتھ لوگوں کی ٹیکہ کاری کے لئے ہسپتال کی کوششوں کی ستائش کی۔

مرکزی وزیر صحت کی ہدایتوں کے تحت، کالج کی تعلیمی سرگرمیوں کو نئے تعلیمی بلاک میں منتقل کر دیا گیا، جس کے نتیجے میں کلاوتی سرن چلڈرن ہسپتال اور شریمتی سچیتا کرپلانی ہسپتال میں بستر کی صلاحیت میں مزید اضافہ ہوگیا، جنہیں لیڈی ہارڈنگ میڈیکل کالج سے جوڑ دیا گیا ہے۔تعلیمی سرگرمیوں کو منتقل کیے جانے سے کلاوتی سرن چلڈرن ہسپتال کے بستروں کی تعداد 30 بستر تک بڑھ گئی ہے اور سچیتا کرپلانی ہسپتال کے بستروں کی تعداد 112 بستر تک بڑھ گئی ہے۔

مرکزی وزیر نے تعلیمی بلاک کو کووِڈ سورماؤں کو وقف کیا اور وبائی مرض سے لڑنے اور اس چنوتی بھرے دور میں لوگوں کی مدد کے لئے بغیر تھکے اور کلی طورپر وقف ہوکر کام کرنے کے لئے کی گئی کوششوں کی ستائش کی۔

ڈاکٹر ہرش وردھن نے وبائی مرض سے لڑائی میں جانثاری کے ساتھ کام کرنے کے لئے لیڈی ہارڈنگ میڈیکل کالج کے ڈاکٹروں، نرسوں اور ملازمین کی ستائش کی۔ انہوں نے کہا کہ گذشتہ برس سے ہی کووِڈ۔19 کے خلاف جنگ میں ہسپتال نے آگے بڑھ کر کام کیا ہےجب وبائی مرض شروع ہوا تھا،  اور وہ مضبوطی اور استقامت کے ساتھ مسلسل کام کر رہے ہیں۔ انہوں نے یہ ہدایت بھی جاری کی کہ ایل ایچ ایم سی میں سہولتوں کی توسیع پر مسلسل کام جاری رہنا چاہئے۔

دورے کے بعد میڈیا سے خطاب کرتے ہوئے، مرکزی وزیر صحت نے وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی قیادت میں مرکزی حکومت کی ٹیکہ کاری کی کوششوں کی ستائش کی اور کہا کہ ابھی تک صحتی کارکنان، ہراول دستے کے کارکنان اور 45 سے زائد عمر کے لوگوں کو 15 کروڑ سے زائد خوراک دی جا چکی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ 18 برس سے زائد عمر کے لوگوں کے لئے ٹیکہ کاری مہم یکم مئی سے شروع ہو جائے گی۔

کووِن ویکسین رجسٹریشن پورٹل کی ستائش کرتے ہوئے مرکزی وزیر صحت نے کہا کہ ڈجیٹل اور تکنیکی طور پر مضبوط پورٹل کے توسط سے مسلسل رجسٹریشن کیے جا رہے ہیں۔ کل شام 4 بجے سے شام 7 بجے تک محض تین گھنٹے کے اندر پورٹل پر 80 لاکھ سے زائد لوگوں نے رجسٹریشن کرایا۔ وزیر موصوف نے کہا کہ ٹیکہ کاری روک تھام اور انتظام کاری کی حکومت کی حکمت عملی کا ایک اہم جزو ہے۔ انہوں نے کہا کہ وبائی مرض کے خلاف جنگ جاری ہے اور حکومت حالات سے نمٹنے کے لئے اپنے تمام تر تجربات بروئے  کار لا ہے۔

ڈاکٹر ہرش وردھن نے کہا کہ گذشتہ ایک مہینے کے دوران معاملات میں تیزی سے اضافہ رونما ہوا ہے، لیکن لوگ اسی رفتار سے روبہ صحت بھی ہو رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بھارت دنیا میں سب سے کم شرح اموات والے ممالک میں سے ایک ہے، لیکن ہر ایک موت المناک اور تکلیف دہ ہوتی ہے۔ اس لیے ہمیں علاج میں بہتری کے لئے کام کرنا ہے اور ٹیلی مشاورت کے استعمال سے زیادہ سے زیادہ لوگوں کی مدد کرنے کی ضرورت ہے، جس سے مریضوں کو گھر پر ہی صلاح دی جا سکے اور تیز رفتار بہتری کے لئے ضروری معالجہ فراہم کرایا جا سکے۔  قومی شرح اموات مائل بہ انحطاط ہے اور یہ فی الوقت یہ 1.11 فیصد کی سطح پر ہے۔

مرکزی وزیر صحت نے زور دے کر کہا کہ کووِڈ۔19 کے خلاف سب سے بڑا ہتھیار کووِڈ کے مطابق برتاؤ پر عمل کرنا ہے۔ انہوں نے کہا، ’’ماسک پہننے، صابن سے باقاعدہ طور پر ہاتھ دھونے اور سماجی فاصلہ بنائے رکھنے سے بڑا کوئی ہتھیار نہیں ہے۔‘‘ انہوں نے کہا کہ وبائی مرض کی شروعات سے وزیر اعظم لوگوں سے کووِڈ۔19 کے خلاف نبرد آزمائی میں ضروری تدابیر کے طور پر لوگوں سے کووِڈ کے مطابق برتاؤ کرنے کا مطالبہ کرتے ہیں۔

مرکزی وزیر نے اس بات کی تعریف کی کہ ملک میں جانچ کی اہلیت میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے اور گذشتہ روز 17 لاکھ جانچیں  کی گئی تھیں ۔ مجموعی طور پر، گذشتہ روز تک ملک بھر میں 284471979 جانچیں کی جا چکی ہیں، جبکہ گذشتہ روز ہی 1768190 جانچیں کی گئی تھیں۔ مرکزی وزیر نے بیماری کی علامات  والے لوگوں سے خود ہی جلد جانچ کرانے اور پریشان نہ ہونے کی گذارش کی۔

مرکزی وزیر صحت نے اس چنوتی بھرے دور میں اپنی فعال قیادت کے لئے اور باقاعدہ طور پر مسلسل سرگرم منصوبہ کے لئے وزیر  اور وزارت کو ویژن فراہم کرانے کے لئے وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی ستائش کی۔ مرکزی وزیر نے زور دیتے ہوئے بھروسہ دلایا کہ حکومت کی مرحلہ وار کوششوں سے ماہ فروری میں سرگرم کیس گھٹ کر محض 10000 سے کم رہ گئے تھے، اب ایک مرتبہ پھر سرگرم معاملات میں کمی آئے گی۔ انہوں نے کہا کہ گذشتہ برس وائرس کے بارے میں کوئی نہیں جانتا تھا، لیکن اب حکومت اس چنوتی سے نمٹنے کے بارے میں بہتر طور پر جانتی ہے اور اس مہلک وبائی مرض سے نبردآزمائی میں اپنی کوششوں میں کوئی کسر نہیں چھوڑرہی ہے۔

Related posts

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More