وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے ملک کے بے لوث جذبے کی تعریف کی ہے جس کا پوری طرح اظہار کورونا کے خلاف لڑائی کے دوران کیا گیا۔ آج ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے پورے بھارت میں ٹیکہ کاری کی مہم کی شروعات کے بعد اظہار خیال کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ گذشتہ سال بھارتیوں نے بہت کچھ سیکھا اور انھیں انفرادی طور پر، بطور خاندان اور قوم بہت کچھ برداشت کرنا پڑا۔ عظیم تیلگو کوی گراجادہ وینکٹا اپّا راؤ کا حوالہ دیتے ہوئے جناب مودی نے کہا کہ ہمیں ہمیشہ دوسروں کے لیے بے لوث ہوکر کام کرنا چاہیے۔ قوم صرف مٹی، پانی اور پتھروں کا نام ہے بلکہ قوم کا مطلب ہے ’ہم لوگ‘۔ وزیر اعظم نے کہا بھارت میں کورونا کے خلاف اسی جذبے سے جدوجہد کی گئی ہے۔
وزیر اعظم نے بڑی اثر پذیری اور ہمدردی کے ساتھ ملک کے لوگوں میں لاچاری والی الجھن کے ابتدائی جذبے کو یاد کیا جب لوگ اپنے قریبی عزیزوں سے اُس وقت نہیں مل سکتے تھے جب وہ کورونا سے متاثر ہوگئے تھے۔ اس بیماری نے متاثرہ لوگوں کو الگ تھلگ اور اکیلا کردیا تھا۔ جب بیمار بچے اپنی ماؤں سے علاحدہ ہوگئے اور بوڑھے والدین اسپتالوں میں بیماری سے اکیلے لڑنے پر مجبور ہوگئے۔ یہاں تک کہ اس دنیا سے چلے جانے والے رشتے دار جو کووڈ کے خلاف لڑائی ہار گئے تھے، انھیں مناسب طور پر الوداع بھی نہیں کہا جاسکا۔ واضح طورپر جذباتی دکھائی دینے والے وزیر اعظم نے کہا کہ اس طرح کی یادیں ہمیں آج بھی افسردہ کردیتی ہیں۔
وزیر اعظم نے یاد کرتے ہوئے کہا کہ ان تاریک دنوں میں بھی کچھ لوگ امید کی کرن دکھا رہے تھے اور دستگیری کا مظاہرہ کر رہے تھے۔ انھوں نے ڈاکٹروں، نرسوں، نیم طبی عملے، ایمبولینس ڈرائیوروں، آشاکارکنوں، صفائی کارکنوں ، پولیس اور صف اوّل کے دوسرے کارکنوں کے رول پر تفصیلی روشنی ڈالی جنھوں نے دوسروں کو بچانے کے لیے اپنی زندگی کو خطرے میں ڈال دیا۔ انھوں نے انسانیت کے لیے اپنے ذاتی مفاد پر فرض کو ترجیح دی۔ وزیر اعظم نے بڑی گمبھیرتا سے کہا کہ ان میں سے بعض لوگ اپنے گھروں کو واپس نہیں پہنچے کیونکہ انھوں نے اس وائرس کے خلاف لڑتے ہوئے اپنی جان گنواں دی۔ جناب مودی نے کہا کہ صف اوّل کے جانبازوں نے مایوسی اور خوف کے ماحول میں امید کی کرن جگائی اور آج انھیں سب سے پہلے ٹیکہ لگا کر ملک شکر گزاری کے ساتھ ان کے رول کا اعتراف کر رہا ہے۔