16.7 C
Lucknow
Online Latest News Hindi News , Bollywood News

بھارت نے اگلے تین سال میں 100 سے زیادہ ساحلوں کے لیے یہ باوقار ٹیگ حاصل کرنے کا نشانہ مقرر کیا ہے

Urdu News

نئی دہلی، ماحولیات ، جنگلات اور آب و ہوا میں تبدیلی کے وزیر جناب پرکاش جاوڈیکر نے پورے ملک کے 8 ساحلوں پر بین الاقوامی نیلا پرچم آج ورچوئل طریقے سے لہرایا۔ بھارت کو ان ساحلوں کے لیے 6 اکتوبر 2020 کو بین الاقوامی نیلا پرچم حاصل ہوا تھا، جب یو این ای پی ، یو این ڈبلیو ٹی او ، یونیسکو ، آئی یو سی این ، آئی ایل ایس، ایف ای ای وغیرہ کی رکن تنظیموں پر مشتمل ایک بین الاقوامی جیوری نے ڈینمارک کے شہر کوپین ہیگن میں اس کا اعلان کیا تھا۔ نیلے پرچم کے سرٹیفکیٹ  کو  عالمی سطح پر تسلیم کیا جاتا ہے جو ڈینمارک میں  ماحولیات سے متعلق تعلیم کی فاؤنڈیشن ہے جو 33 سخت طریق کار پر مبنی ہے۔

ریاست و مرکزی حکومت اور عوام کی کوششوں پر مبارکباد دیتے ہوئے  اور ان کی تعریف کرتے ہوئے جناب جاوڈیکر نے کہا کہ صاف ستھرا ساحلی ماحول  اچھی صحت کا غماز ہے اور نیلے پرچم کا سرٹیفکیٹ بھارت کے تحفظ اور دیرپا ترقیاتی کوششوں کو عالمی سطح پر تسلیم کیا گیا ہے۔

ماحول کے وزیر نے مزید بتایا کہ اس طرح کے مزید 100 ساحلوں کو آئندہ تین چار برسوں میں نیلا پرچم دلایا جائے گا ۔ انہوں نے یہ بات اجاگر کی کہ ساحل کو صاف ستھرا بنانے کے لیے اسے ایک جن آندولن بنانے کی ضرورت ہے۔  یہ ضرورت نہ صرف جمالیاتی اقدار اور سیاحتی منظر نامے کے لیے ہے کہ بلکہ اس سے بھی زیادہ اہم بات یہ ہے کہ یہ سمندر میں کوڑے کچرے کی لعنت کو ختم کرنے اور ساحلی ماحول کو دیرپا بنانے کےلیے ہے۔

جن ساحلوں پر بین الاقوامی نیلا پرچم لہرایا گیا ہے وہ اس طرح ہے : کپڈ (کیرالہ)، شیوراج پور (گجرات)، گھوگھلا (ڈیو) ، کاسرکوڈ اور پاڈیبیدری (کرناٹک)، روشی کونڈا (آندھرا پردیش)، گولڈن (اڈیشہ) اور رادھا نگر (انڈمان اینڈ نکوبار جزائر) ۔ یہ پرچم ریاست کے وزیروں اور متعلقہ ریاست  اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے سینئر افسراننے ان ساحلوں پر بھی ساتھ ساتھ لہرایے۔

بھارت نے ساحلی خطوں کی دیرپا ترقی کا اپنا سفر جون 2018 کو ماحولیات کے عالمی دن کے موقعے پر صاف ستھرے ساحلوں کی اپنی مہم  – میں اپنے ساحلوں کی حفاظت کر رہا / رہی ہوں کہ آغاز کے ساتھ کیا تھا۔  یہ مہم ایک ساتھ 13 ساحلی ریاستوں پر کی گئی تھی اور اس کے بعد وزارت کے باوقار پروگرام بیم   (ساحلی ماحول اور جمالیاتی بندوبست کےخدمات) پر عمل درآمد کیا گیا تھا۔

Related posts

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More