نئی دہلی، بھارت نے کووڈ-19 کے خلاف اپنی لڑائی میں ایک اہم سنگ میل حاصل کیا ہے۔ سرگرم کیسوں کی تعداد پہلی مرتبہ تقریبا تین مہینے (85 دن) میں 6 لاکھ سے کم رہی ہے۔ آج بھارت میں سرگرم کیسوں کی تعداد 5.94 لاکھ رہی۔ 6 اگست سے سرگرم کیسوں کی تعداد 6.95 لاکھ تھی۔
اس وقت سرگرم کیسوں کی تعداد کل مثبت کیسوں کا صرف 7.35 فیصد ہے جبکہ مثبت کیسوں کی تعداد 594386 ہے۔ کمی کا یہ رجحان مسلسل جاری ہے۔
مختلف ریاستوں / مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں سرگرم کیسوں کی تعداد مختلف ہے جو اس عالمی وبائی بیماری کے خلاف ان کی جدوجہد میں ان کی پیشرفت کو ظاہر کرتی ہے۔
بھارت نےشفایابی کی زیادہ تعداد کا سلسلہ برقرار رکھا ہے۔ شفایاب ہونے والے کل افراد کی تعداد 7373375 ہے۔ بھارت بدستور صف اوّل کا ایسا ملک ہے جس نے پوری میں سب سے زیادہ لوگ صحتیاب ہوئے ہیں۔ سرگرم کیسوں اور شفایاب کیسوں کی تعداد کا فرق مسلسل بڑھ رہا ہے اور آج یہ تعداد 6778989 تھی۔
پچھلے 24 گھنٹوں کے دوران 57386 مریض شفایاب ہوئے ہیں جبکہ نئے مصدقہ مریضوں کی تعداد 48648 ہے۔ شفایابی کی قومی شرح بڑھ کر 91.15 فیصد ہوگئی ہے۔
شفایاب ہونے والے 80 فیصد کیسوں کا تعلق 10 ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں سے ہے۔
کیرالہ میں ایک دن میں سب سے زیادہ 8000 لوگ شفایاب ہوئے ہیں جس کے بعد مہاراشٹر اور کرناٹک کا نمبر ہے جہاں شفایاب ہونے والوں کی تعداد فی ریاست 7000 سے زیادہ ہے۔
پچھلے 24 گھنٹوں کے دوران 48648 نئے مصدقہ کیس ریکارڈ کیے گئے۔
ان میں سے 78 فیصد کا تعلق 10 ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں سے ہے۔ کیرالہ سے اب بھی سب سے زیادہ نئے کیسوں پتا چلا ہے جن کی تعداد 7000 سے زیادہ ہے اس کے بعد مہاراشٹر اور دہلی کا نمبر ہے جن میں سے ہر ایک کی تعداد 5000 سے زیادہ ہے۔
پچھلے 24 گھنٹوں کے دوران 563 ہلاکتوں کی اطلاع ملی ہے۔ ان میں سے 81 فیصد کا تعلق دس ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں سے ہے۔
مہاراشٹرا میں ایک دن میں سب سے زیادہ اموات (156 اموات) ریکارڈ کی گئی ہیں جس کے بعد 61 اموات کے ساتھ مغربی بنگال کا نمبر ہے۔
بھارت نے 140 ٹیسٹ / یومیہ / ملین آبادی پر کرنے کے عالمی صحت تنظیم کے مشورے پر شاندار طریقے پر عمل کیا ہے۔ عالمی صحت تنظیم نے اپنے مشاورتی نوٹ جس کا موضوع تھا ’’کووڈ-19 کے سلسلے میں صحت اور سماجی اقدامات کے سلسلے میں صحت عامہ کا کرائیٹیریا‘‘ اس حکمت عملی کا مشورہ دیا تھا تاکہ مشتبہ کیسوں کی جامع طور پر نگرانی کی جاسکے۔
ایک اور کامیابی یہ ملی ہے کہ 35 ریاستوں / مرکز کے زیر انتظام علاقوں نے اس تعداد سے زیادہ ٹیسٹ کیے ہیں جس کی سفارش کی گئی تھی۔ فی ملین کی آبادی پر یومیہ ٹیسٹوں کی قومی اوسط 844 ہے۔ دہلی اور کیرالہ کے لیے یہ تعداد 3000 سے بھی زیادہ آگے بڑھ گئی ہے۔