نئیدہلی: ۔بھارت کے انتخابی کمیشن نے نئی دلی میں تمام ریاستوں / مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے چیف الیکٹورل افسران کی ایک روزہ کانفرنس کا اہتمام کیا ہے ۔مذکورہ افسران کو حالیہ منعقدہ عام انتخابات ( لوک سبھا2019 ) سے حاصل ہوئے نتائج اور اس سے ملنے والے تجربات پر غوروفکر کے لئے مدعو کیا گیا تھا۔
تمام سی ای او حضرات کی کارکردگی کی ستائش کرتے ہوئے چیف الیکشن کمشنر جناب سنیل اروڑہ نے بطور خاص اس بات پرتوجہ مرکوز کرائی کہ حالیہ انتخابات نے افسران کے لئے خاصی چنوتیاں پیش کی ہیں اور انہیں آزادانہ اور منصفانہ انتخابات کے انعقاد کے لئے ان چنوتیوںکا سامنا کرنا ہے۔ نظام آباد جیسی غیر متوقع صورتحال اور محتلف النوع حالات کا ذکر کرتے ہوئے جہاں غیر معمولی پیمانے ای وی ایم کے انتظامات کرنے پڑے تھے، برعکس موسمی حالات کےپس منظر میں اوڈیشہ میں جو چنوتیاں سامنے آئیں ،وغیرہ کو موضوع گفتگو بنایا گیا۔ سی ای سی نے کامیابی کے ساتھ اس جید عمل کو پایۂ تکمیل تک پہنچانے کے لئے افسران کی ستائش کی ۔ جناب اروڑہ نے ریاستی سی ای او حضرات سے کہا کہ و ہ اب بطور خاص ووٹروں کے نقطہ نظر سے پورے عمل کو سہل ترین بنانے پر توجہ مرکوز کریں۔ انہوں نے کہا کہ بھارت جیسے گوناگونی والے ملک میں انتخابات کا انعقاد اپنی نوعیت کے لحاظ سے ہرریاست میں علیحدہ علیحد ہ چنوتیوںکا حامل ہوتا ہے ۔ انہوں نے سی ای او حضرات کو مشورہ دیا کہ وہ اپنے طور پر سی ای او اور ڈی ای او کے دفاتر کو مستحکم بنانے کے لئے تجاویز پیش کریں تاکہ افزوں طور پر سامنے آنے والی ضروریات کی تکمیل ممکن ہوسکے ۔ انہوں نے ان افسران سے کہا کہ وہ منصوبوں کے عمل درآمد خصوصاَعملی پہلو پرتوجہ مرکوز کریں یعنی ای آر او ، آر او ،سی ای او اور ای سی آئی صدر دفتر میں مختلف سطحوں پر درکار اعمال کے تئیں اپنی توجہ مرکوز کریں۔
کمیشن نے سی ای او حضرات کے 9ورکنگ گروپ تشکیل دئے ہیں اور کمیشن کےدفتروں سے متعلق مختلف پہلوؤں پر احاطہ کرنے کے لئے جن میں ووٹروں کی فہرست سے متعلق معاملات ، پولنگ اسٹیشنوں کے انتظام ، ایم سی سی ، ووٹنگ کا پورا طریقہ کار اور سازوساما ن کی فہرست ، صلاحیت سازی ، آئی ٹی کا استعمال ، اخراجات کا انتظام ، ایس وی ای ای پی اور میڈیاسے ربط وضبط نیز انتخابی اصلاحات کے پہلو بھی شامل ہیں ، ان تمام باتو ں پر توجہ مرکوز کرنے کی بات کہی ۔تمام تر 9 گروپ متعلقہ امور پر غوروفکر کریں گے اور اگست 2019 تک اپنی جانب سے عملی سفارشات پیش کریں گے۔سی ای او حضرات انفرادی طور پر بھی اپنی متعلقہ ریاست حاصل ہوئے تجربات پر مبنی روداد بھی پیش کریں گے۔
مذکورہ گروپ سے خطاب کرتے ہوئے الیکشن کمشنر جناب اشوک لواسا نے کہا کہ جہاں بھارت کے انتخابی کمیشن کے نظام کے تحت انتخابات کے انعقاد کے لئے باضابطہ اور پوری طرح سے واضح ضوابط موجود ہیں ، وہیں افسران کا فرض بنتا ہے کہ وہ ووٹ دہندگان کی توقعات پر پورے اترتے ہوئے رجسٹریشن کے عمل کو آسان بنائیں اور زیادہ سے ووٹ دہندگان کی شراکتداری کو بھی یقینی بنائیں ۔ انہوں نے سی ای او حضرات سے کہا کہ وہ انتخابی نظام کو بہتر سے بہتر بنانے کی غرض سے درکار مختصر مدتی ، وسط مدتی اور طویل مدتی انتظامی و قانونی سفارشات پیش کریں ۔
الیکشن کمشنر جناب سشیل چندرا نے 2019 کے انتخابات کی اہم جھلکیاں پیش کیں ،جس میں متعدد اختراعات کے ساتھ چنوتیو ں کا سامنا کیا گیا ہے ۔ جناب سشیل چندرا نے کہا کہ کافی بڑے پیمانے پر تبدیلیاں واقع ہوئی ہیں اور پورے نظام میں مزید اصلاح لانے کے لئے صرف افزوں تبدیلی ہی کافی نہیں ہے ۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ تکنالوجی کے شعبے میں جو تبدیلیاں اورترقیاں واقع ہوئی ہیں ، وہ ا س بات کی متقاضی ہیں کہ انہیں بروئے کار لایا جائے تاکہ ووٹ ڈالنے کے عمل کو نہ صرف یہ کہ شمولیت پر مبنی تجربہ بنایا جائے بلکہ اسے ایک خوشگوار تاثر کی شکل بھی دی جاسکے ۔
کمیشن نے تمام سی ای او حضرات ، ای سی آئی افسران اور فیلڈ الیکشن اسٹاف کو 2019 کے عام انتخابات کے کامیاب انعقاد کے لئے ان کا شکریہ ادا کرتے ہوئے انہیں مباکباد پیش کی اور اس بات کا بھی ذکر کیا گیا کہ بھارت کا انتخابی کمیشن ورکنگ گروپوں کے ذریعہ اپنے فرائض کی انجام دہی کے عمل کی تکمیل کے لئے درکار تمام تروسائل، آئی آئی آئی ڈی ای ایم سے فراہم کرے گا۔