نئیدہلی۔ خواتین و اطفال کی ترقی کی وزارت نئی دہلی کے جن پتھ روڈ پر اندراگاندھی نیشنل سینٹر فار آرٹس میں 26 اکتوبر سے 4نومبر 2018 تک بھارتی خواتین کے نامیاتی فیسٹول کے پانچویں ایڈیشن کا انعقاد کررہی ہے۔ اس کا مقصد نامیاتی کلچر کو فروغ دینا اور خواتین نامیاتی کسانوں اور چھوٹی صنعت کاروں کو ترقی دینا ہے۔ یہ ملک کا سب سے بڑا نامیاتی فیسٹول ہے اور ملک کی نامیاتی تحریک کی قیادت خواتین کررہی ہیں۔
’’خواتین واطفال کی ترقی کی وزیر محترمہ مینکا سنجے گاندھی نے کہا کہ ’’ڈبلیو او آئی فیسٹول سے پچھلے چار برسوں میں ایک میلے کے انداز میں اور ثمرآور طریقے سے خاتون کسانوں اور چھوٹی صنعتکاروں کو بااختیار بنانے کا ایک کامیاب پلیٹ فارم فراہم ہوا ہے۔ یہ میرے لیے بڑے اطمینان کی بات ہے کہ وزارت کی کوششوں سے دیہی خواتین کی مقامی برادریوں اور معیشت کو آخر کار فروغ حاصل ہوا اور ان کے لئے روزگار کے موقع پیدا ہوئے نیز نامیاتی مصنوعات کے فوائد کے بارے میں بیداری پھیلانے میں مدد ملی۔ ‘‘
ملک بھر کی 500 سے زیادہ خاتون چھوٹی صنعت کار اناج ، چاول ، دالوں ، جلد کی حفاظت سے متعلق مصنوعات ، کپڑے اور زیورات جیسی اپنی نامیاتی مصنوعات کے ساتھ یکجا ہوئی ہیں۔ یہ اس بات کی ایک بہترین مثال ہے کہ اس فیسٹول سے ایک انقلاب آرہا ہے اور خواتین میں خود انحصاری کا جذبہ پیدا ہورہا ہے۔ ایسا پہلی بار ہے کہ ویگن پروجیکٹ اور فوڈ کورٹ کے ذریعے پکائے گئے مزیدار کھانے بھی فیسٹول میں دستیاب ہوں گے۔
ملک کے مختلف دور دراز علاقو ں کے لوگ اس فیسٹول میں حصہ لینے کیلئے آرہے ہیں اور یہاں قیام کررہے ہیں۔ انہیں دلّی والوں اور اس کے آس پاس کے لوگوں کو ، اپنی عمدہ اور بھرپور مصنوعات فروخت کرنے کا موقع مل رہا ہے۔
نامیاتی تحریک کو عوام تک اور زیادہ پہنچانے کیلئے وزارت نے 2018 ایڈیشن کے انعقاد کا اپنا مقام آئی جی این سی اے میں منتقل کردیا اور اس میں داخلہ اور پارکنگ سب کیلئے مفت کردی ہے۔