20.7 C
Lucknow
Online Latest News Hindi News , Bollywood News

بہار میں کیلے کی کاشت کرنے کی خواہش رکھنے والے کسانوں کی توقعات پوری کرنے کے لئے مرکزی حکومت نے گورول (ویشالی) میں کیلا ریسرچ سینٹر قائم کیا ہے: جناب رادھاموهن سنگھ

Urdu News

نئی دہلی،11 مارچ 2017؛ زراعت اور کسانوں بہبود کے مرکزی وزیر جناب رادھا موہن سنگھ نے کہا ہے کہ بہار کیلے کی کاشت کے لئے بہت مناسب ہے اور بڑے پیمانے پر کیلے کی پیداوار یہاں کے کسانوں کی تقدیر بدل سکتی ہے۔ وزیر زراعت نے یہ بات آج گورول ضلع ویشالی، بہار میں کیلے کی تحقیق کے مرکز کے سنگ بنیاد کے موقع پر کہی۔

وزیر زراعت نے کہا کہ اکتوبر، 2016 کو راجندر کرشی وشودھیالیہ، پوسا کو مرکزی زرعی یونیورسٹی کا درجہ ملا۔ اس کے بعد ویشالی میں کیلے کی کاشت کرنے کی خواہش رکھنے والے کسانوں کی توقعات پوری کرنے کے لئے حکومت نے یہاں کیلا ریسرچ سینٹر قائم کیا ہے۔ کیلا ریسرچ سینٹر ویشالی کے گورول آتا ہے اور ماحولیاتی وجوہات کی وجہ سے کیلا ریسرچ سینٹر کے قیام کے لئے گورول کو منتخب کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ مرکز ملک اور ریاست میں کیلے کی کاشت کے کم پیداوار کی وجوہات، کھیتی کے رقبہ کی توسیع، پلانٹ کے دیگر حصوں کا مناسب استعمال، مختلف مصنوعات، مارکیٹنگ اور رقم میں اضافہ (ویلیو ایڈیشن) کے میدان میں تحقیق کرے گا۔

جناب سنگھ نے بتایا کہ ڈاکٹر راجندر پرساد مرکزی زرعی یونیورسٹی نے وزیر اعظم کے خوابوں کو پورا کرنے کے لئے کیلے کی کھیتی سے آمدنی دگنی کرنے کے لئے تحقیق شروع کر دیا ہے۔اس تحقیقی ادارے کے شروع ہونے سے تحقیقمیں مزید اضافہ ہوگا۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ مرکز محققین کے تعاون اور کسانوں کی شرکت سے بہار اور ارد گرد کی ریاستوں میں مہاراشٹر جیسے کیلے کی کاشت کا محرک بنے گا اور علاقے کے کسانوں کی خوشحالی اور خوشی کا سبب بنے گا۔

انہوں نے کہا کہ مہاراشٹر کے کسان 26 سرکاری کمیٹیوں کے ذریعے گھریلو مارکیٹ تیار کر کے بیرون ملک تک کیلے کو برآمد کر کے کیلے کی پیداوار میں ملک کو ایک نئی سمت دے رہے ہیں۔ مہاراشٹر کیلے کی اعلیٰ کاشتکاری، ٹشو کلچر، ڈرپ آب پاشی وغیرہ کا استعمال کر 15-12ہزار ریلوے ویگن فی سال اعلی معیاری کیلے ملک بھر میں بھیجنے کا کام کرتا ہے۔

جناب سنگھ نے کہا کہ ہندوستان میں کیلے کی پیداوار20.0 ٹن فی ہیکٹیئر ہے۔ ہندوستان کیلے کی پیداوار میں دنیا کا پہلا اور رقبہ میں دنیا میں تیسرا مقام رکھتا ہے جو پھل کے رقبے کا 13 فیصد اور پھلوں کی پیداوار کا 33 فیصد ہے۔ ریاستوں میں مہاراشٹر سب سے بڑا پروڈیوسر ہے اور اس کے بعد تمل ناڈو آتا ہے۔ مہاراشٹر کی پیداوری65.7 ٹن فی ہیکٹیئر ہے جو اوسط قومی پیداوری34.1 ٹن فی ہیکٹیئر سے زیادہ ہے۔ بہار میں کیلے کی کاشت 27.2ہزار ہیکٹیئر پر کی جاتی ہے، پیداوار تقریباً 550 ہزار ٹن اور اوسط پیداوار 20.0ٹن فی ہیکٹیئر ہے جو قومی اوسط سے کافی کم ہے۔

Related posts

10 comments

Leave a Comment

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More