28 C
Lucknow
Online Latest News Hindi News , Bollywood News

بی آئی او انٹر نیشنل کنونشن 2017 میں ہندوستانی وفد کی شرکت

Urdu News

نئی دہلی،   جون، سان ڈیگو کے سان ڈیگو کنونشن سینٹر میں 19 تا 22 جون کے دوران بایو ٹیکنالوجی انوویشن آرگنائزیشن (بی آئی او) کے ذریعہ  بی آئی او انٹرنیشنل کنونشن 2017  کا انعقاد کیا جا رہا ہے۔   بی  آئی او 2017 میں حصہ لینے والے ہندوستانی وفد کی قیادت سائنس ،ٹیکنالوجی اور ارضیاتی سائنسز کے وزیر مملکت جناب وائی ایس چودھری کر رہے ہیں۔ اپنے پروگرام کے ایک اہم  حصے کے  تحت  وزیر موصوف نے 19 جون 2017  کو  ہندوستانی طلبا اور مقامی  اساتذہ کے ساتھ بات چیت کیلئے اسکول آف انجنئرنگ ، یونیورسٹی آف کیلی فورنیا سان ڈیگو کیمپس کا دورہ کیا ۔  واضح رہے کہ مقامی اساتذہ میں کئی ہندوستانی نژاد ہیں۔

جیکب اسکول آف انجنئرنگ ، یونیورسٹی آف کیلی فورنیا سان ڈیگو کے ڈین ڈاکٹر البرٹ پیسانو نے جناب وائی ایس چودھری کا خیر مقدم کرتے ہوئے سائنس اور ٹیکنالوجی سے متعلق متعدد  شعبوں میں ہندوستان کے ساتھ اشتراک و تعاون کی ضرورت پر زور دیا ۔ ڈاکٹر پیسانو نے ہندوستانی تعلیمی ماحول اور علمی زندگی میں اعلیٰ درجے کی سائنسی  ترقی کو اجاگر کیا اور  ہندوستان  میں  ٹیکنا لوجیوں  مثلاً پھیلنے والے متعدد امراض کیلئے پوائنٹ آف  کیئر ڈائگنو سٹکس اور چپ ڈاگلنوسٹکس سے متعلق لیب کی ترقی کی ضرورت پر زور دیا۔انہوں نے مزید کہا کہ یو سی ایس بی کے پاس اسٹیم سیل انجنئرنگ کے شعبے میں کافی صلاحیت اور تجربہ ہے۔  انہوں نے زور دے کر کہا کہ ماؤں کی صحت اور  معمر افراد سے متعلق شعبے کے علاوہ اسٹیم سیل انجنئرنگ اشتراک و تعاون کے لئے ممکنہ شعبہ ہو سکتا ہے ۔

جناب چودھری نے اپنے خطاب میں ایسے متعدد پہلوؤں کو اجاگر کیا جو ریسرچ اور ڈیولپمنٹ کی ترقی میں معاون عوامل رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سستا او پائیدار کلیدی الفاظ  ہیں کیونکہ ان دو لفظوں  کے لئے ہندوستانی منظر نامہ میں وسیع امکانات ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان کو ریسرچ پر مبنی متضاد ٹیکنالوجی پر منحصر ہونے کی ضرورت نہیں ہے کیونکہ اصلی ریسرچ کی حامل صلاحتیں ہندوستان میں کثیرتعداد میں موجود ہیں۔  بنیادی طور پر اسکا سبب حکومت ہند کے ذریعہ ملک میں ریسرچ کو بڑے پیمانے پر فروغ دینا ہے ۔ انہوں نے طلبا سے زور دے کر کہا کہ وہ ممکنہ ترقی کے شعبوں میں اسٹارٹ اپ کو شروع کرنے کے لئے مستقبل کے قائد بنیں۔ انہوں نے حاضرین کو مطلع کیا کہ حکومت ہند کے پاس رامالنگا سوامی فیلوشپ ، ڈی ایس ٹی انسپائر ، ڈی بی ٹی ویلکم فیلو شپ اور آئی وائی بی اے جیسی متعدد اہم  اسکیمیں ہیں۔ یہ اسکیمیں ہندوستان  میں  پوسٹ ڈاکٹورل ریسرچ کے خواہشمند بیرون ملک کام کر رہے ہندوستانی محققوں کو  ہندوستان آنے میں سہولت اور مدد  فراہم کرتی ہیں۔  انہوں نے زور دیکر کہا کہ طلبا اور محققین کے لئے کوئی بھی مخصوص پروگرام شروع کرنے  کے لئے  تجاویز کا خیر مقدم کیا جائے گا۔

بی آئی او  بین الاقوامی کنونشن  بایو ٹیکنالوجی  انڈسٹری کے لئے  سب سے بڑا عالمی  تقریب ہے ۔یہ کنونشن بایو ٹیکنالوجی کے شعبے میں بڑے ناموں کو راغب کرتا ہے۔  علاوہ ازیں یہ کنونشن  بایو ٹیکنا لوجی انڈسٹری کو متاثر کرنے والے  اہم  رجحانات  کیلئے روشنی اور تحریک  دینے  کے علاوہ مواقع کی شراکت داری اور کلیدی نیٹورکننگ  فراہم کرتا ہے۔ بی آئی او انٹرنیشنل کنوشن میں کلیدی پالیسی سازوں ، سائنس دانوں اور مشہور شخصیات کی شرکت کے ساتھ کلیدی خطبے اور اجلاسوں کا انعقاد ہوتا ہے۔ پہلے بی آئی او انٹرنیشنل کنوشن کا انعقاد 1993 میں ہو ا تھا جس میں تقریباً 1400 لوگوں نے شرکت کی تھی۔   بایو ٹیکنالوجی انوویشن اورگنائزیشن (بی آئی او) کے ذریعہ بی آئی او انٹرنیشنل کنوشن  کی میزبانی  کی جاتی ہے۔ بی آئی او امریکہ اور دیگر 20 سے زائد ملکوں میں  1100 سے زائد بایو ٹیکنالوجی کمپنیوں ، تعلیمی اداروں ، ریاستی بایو ٹیکنالوجی مراکز اور متعلقہ تنظیموں  نمائندگی کرتا ہے ۔ بی آئی او کے ممبران اختراعی حفظان صحت ، زراعت ،صنعتی اور ماحولیاتی ،بایو ٹیکنالوجی اور مصنوعات کی ریسرچ اور ترقی میں مصروف ہیں۔  بی آئی او انٹرنیشنل کنوشن میں شرکت کرنے کے کلیدی فوائد یہ ہیں کہ  شرکا کو عالمی سطح پر بایوٹیک اور فارما قائدین تک رسائی  حاصل ہو جاتی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ ہندوستان بی آئی او 2017 میں حصہ لے رہا ہے۔

Related posts

Leave a Comment

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More