نئی دہلی، ۔نائب صدر جمہوریہ ہند جناب ایم وینکیا نائیڈو نے کہا ہے کہ تعلیم سے کردار سازی اور اچھے اخلاق کا فروغ لازماً ہونا چاہئے۔ وہ آج آندھراپردیش کےراج مندری میں آدی کوی ننیا یونیورسٹی میں یونیورسٹی آرٹس کالج اینڈ یونیورسٹی بوٹینکل گارڈن کا سنگ بنیاد رکھنے اور ننیا یونیورسٹی میں ہی ایمینیٹیز سینٹر اینڈ این ٹی آر کنونشن سنٹر کے افتتاح کے بعد مجمع سے خطاب کر رہے تھے۔ آندھر پردیش کے گورنر جناب ای ایس ایل نرسمہن ، آندھراپردیش کے وزیراعلیٰ جناب این چندر بابو نائیڈو، آندھراپردیش کے نائب وزیراعلیٰ جناب این چِنا راجپّا اور دیگر معزز شخصیات اس موقع پر موجو د تھیں۔
نائب صدر جمہوریہ نے کہا کہ ضرورت اس بات کی ہے کہ تعلیم کا معیار بلند کیا جائے اور اساتذہ کی پیشہ ورانہ لیاقت میں اضافہ کیا جائے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہندوستان کو کبھی ’ وِشو گرو‘ کے طورپر جانا جاتا تھا اور بلا امتیاز ذات اور مذہب ہندوستانی بے شمار صلاحیتوں اور ذہانت سے متصف تھے اور ان صلاحیتوں کابھرپور استعمال کرنا ہوگا تاکہ طلبہ کو حصول علم اور معاصر چیلنجوں کا سامنا کرنے کا اہل بنایا جا سکے۔
نائب صدر جمہوریہ نے کہا کہ اساتذہ تعلیم منتقل کریں۔ انہوں نے مزید کہا کہ انہیں دوستانہ جذبات کے حامل سرپرستوں کا کردار ادا کرنا چاہئے اور برتاؤ نیز رجحان کے معاملے میں بھی رول ماڈل یعنی مثالی شخصیت کا رول اداکرنا چاہئے۔ طلبہ کو مذور قوت تعلیم نہیں دی جا سکتی۔ لہذا لازم ہے کہ انہیں محبت اورشفقت کے ساتھ پڑھایا جائے۔
نائب صدر جمہوریہ نے کہا کہ حصول تعلیم کا مقصد محض روزگار حاصل کرنا نہیں ہے، بلکہ اس کا مقصد افراد کو روشن خیال اور بااختیار بنانا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ تعلیم کے ذریعے اچھےاخلاق کے فروغ کے ساتھ ساتھ کردار سازی اور صلاحیت سازی بھی ضروری ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ جہاں ہم اعلیٰ تعلیم تک رسائی میں اضافہ کر رہے ہیں، وہیں ایک عام تأثر یہ بھی ہے کہ کورسیز کے معیار ا ور تعلیم کے طریقۂ کارمیں قابل ذکر اصلاح کی ضرورت ہے۔