نئی دہلی: نائب صدر جمہوریہ ہند جناب ایم وینکیا نائیڈو نے کہا ہے کہ تعلیم کو ایسا نہیں ہونا چاہئے جو صرف نوجوانوں کو ٹیکنالوجی پرمبنی معلوماتی سماج کے چیلنجوں کا سامنا کرسکنے کے لائق بنائے ، بلکہ ان میں تنقیدی غورو فکر اور جائزہ لینے یا تجزیہ کرنے ، نیز لوگوں کو درپیش مسائل کے اختراعی حل نکالنے کے لائق بھی بنا سکے۔نائب صدر جمہوریہ آج یہاں آئی آئی ایل ایم یونیورسٹی گروگرام کیمپس کا آئی آئی ایل ایم لودھی روڈ کیمپس سے افتتاح کررہے تھے۔
نائب صدر جمہوریہ نے کہا کہ طلباء کو اپنے ثقافت، تمدن، روایات اور تاریخ کو قائم رکھتے ہوئے اپنے بڑے خوابوں کے لئے پراعتماد ار لامحدود سرحدوں کی تلاش کرنا چاہئے۔ انہوں نے مزید کہا کہ انہیں اپنے والدین، مادری زبان، مادر وطن اور آبائی گاؤں کو کبھی بھی نظر انداز نہیں کرنا چاہئے۔ صدر جمہوریہ نے مزید کہا کہ انہیں بہتر مستقبل کے لئے قدرت کے ساتھ ہم آہنگی اور دیگر زندگیوں کے وجود میں یقین رکھنا چاہئے۔
نائب صدر جمہوریہ نے عالمی سطح پر ہندوستانی یونیورسٹیوں کی رینکنگ پر اپنی تشویش کا اظہار کیا اور کہا کہ ملک میں 800 یونیورسٹیاں ہیں اور ان میں سے کوئی بھی دنیا کی یونیورسٹیوں کے چوٹی کے رینک پر نہیں ہیں۔
صدر جمہوریہ جناب ایم وینکیا نائیڈو نے کہا کہ محض شاندار دکھائی دینے والی خوبصورت عمارتوں کے ساتھ بنیادی ڈھانچے کو بڑھانے اور فروغ دینے سے ہی ادارہ بہترین نہیں ہو جاتا ہے، بلکہ اس کا معیار کوالٹی سے سمجھوتہ کئے بغیر تعلیم کے اعلیٰ معیارات پر مبنی ہونا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ آزاد اور بین شعبہ جاتی تعلیم بڑھتی ہوئی معلومات پر مبنی اور ایک دوسرے پر منحصر دنیا کے مجموعی پس منظر کو حاصل کرنے کے لئے لازمی ہونا چاہئے۔
نائب صدر نے کہا کہ محدود دائروں میں تعلیم طلباء کو مستقبل کے لیے تیار نہیں کرسکتی ہے۔ ٹیکنالوجی، ہنرمندی کے فروغ اور صنعت سازی پر مبنی تعلیم سے طلباء ، صنعت اور سماج کے لئے سود مند ثابت ہوگی۔