نئی دہلی، سماجی انصاف وتفویض اختیارات کے مرکزی وزیر جناب تھاور چند گہلوت نے سینئر سیٹیزن کی قومی کونسل کی تیسری میٹنگ کی صدارت کی جو آج یہاں سماجی انصاف اور تفویض اختیارات کی وزارت کی طرف سے بلائی گئی تھی۔ میٹنگ میں سماجی انصاف وتفویض اختیارات کے وزیر مملکت جناب وجے سمپلا ، ممبر پارلیمنٹ جناب ایل کے اڈوانی، وزارت کی سکریٹری محترمہ نیلم سہنے اور کونسل کے ممبروں نے شرکت کی۔
اس موقع پر میٹنگ سے خطاب کرتے ہوئے جناب تھاور چند گہلوت نے کہا کہ حکومت سینئر سیٹیزن کی فلاح وبہبود کے تئیں عہد بستہ ہے اور اس نے گزشتہ چار سالوں کے دوران بہت سے اقدامات کئے ہیں۔ سینئر سیٹزن کی قومی کونسل این سی ایس آر سی نے مرکزی اور ریاستی سرکاروں کو سینئر سیٹزن کی فلاح وبہبود سے متعلق معاملات کے تمام پہلوؤں اور ان کی معیار زندگی کو بلند کرنے کے سلسلے میں بہت سے مشورے دئے۔ کونسل کی سال میں کم سے کم دو بار میٹنگ ہوتی ہے۔ پہلی میٹنگ 30 اگست 2016 کو ہوئی تھی اور دوسری میٹنگ 19 جون 2017 کو ہوئی تھی۔
انہوں نے کہا کہ حال ہی میں شروع کی گئی راشٹریہ ویوشریسٹھایوجنا بی پی ایل زمرے سے تعلق رکھنے والے سینئر سیٹزن کو فیزیکل ایڈس اور زندگی گزارنے کے آلات فراہم کرتی ہیں۔ 2017-18 اور 2018-19 کے مالی سال کے لئے 290 اضلاع کی نشان دہی کی گئی ہے اور ان میں سے 49 ضلعوں کا جائزہ لیا گیا ہے اور 29 ضلعوں میں کیمپس لائے گئے ہیں ۔ بی پی ایل کنبوں سے تعلق رکھنے والے 34069 سینئر سیٹزن کو فائدہ ہوا ہے۔
جناب گہلوت نے کہا کہ ان کی وزارت ہر سال یکم اکتوبر کو بزرگوں کا عالمی دن مناتی ہے اور اداروں اور سینیر سیٹزن کو 13 زمروں میں وایو شریسٹھا سمان ؍ قومی ایوارڈ عطا کئے جاتے ہیں۔ انہیں یہ ایوارڈ بزرگ لوگوں کے کوز کے تئیں غیر معمولی خدمات کے لئے عطا کئے جاتے ہیں۔ انہیں 2013 کے واسطے یہ ایوارڈ دیئے جارہے ہیں۔ انہوں نے ممبروں کو بتایا کہ نامزدگیاں حاصل کرنے کے لئے اشتہارات مختلف قومی اور علاقائی اخباروں میں شایع کئے گئے ہیں اور فیئر سلیکشن کو آسان بنانے کے لئے وسیع رد عمل کی حوصلہ افزائی کی جاتی ہے۔ نامزدگیاں وصول کرنے کی اختتامی تاریخ میں 30 جون 2018 تک توسیع کی گئی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ کونسل کے ممبران وایوشریسٹھا سمان کے لئے نامزدگیاں پیش کرنے کے مستحق ہیں۔
آج کی میٹنگ میں بہت سے ایجنڈوں پر غور وخوض کیا گیا جن میں والدین اور سینیر سیٹزن کی فلاح وبہبود اور رکھ رکھاؤ کا قانون 2017 میں ترامیم، راشٹریہ وایو شری یوجنا (بی پی ایل زمرے سے تعلق رکھنے والے سینئر سیٹزن کیلئے فیزیکل ایڈس اور زندگی گزارنے کے لئے آلات فراہم کرنے کے لئے اسکیم ) سینئر سیٹزن کے لئے مربوط پروگرام کی نظرثانی شدہ اسکیم ، نیشنل ایوارڈ ؍ وایو شریسٹھا سمان، سینیئر سیٹزن ویلفئر فنڈ ، آئی جی این او اے پی ایس کے تحت مالی امداد ، سینئر سیٹزن کے لئے سماجی سلامتی ، ریلوے اسٹیشنوں پر سہولیات اور انٹرجنریشنل گیپ کا فاصلہ کم کیا جانا وغیرہ شامل ہے ۔
بزرگ لوگوں کے لئے قومی پالیسی کے تناظر میں 1999 میں سماجی انصاف اور تفویض اختیارات کے وزیر کی سربراہی میں اسی سال بزرگوں کے لئے ایک قومی کونسل تشکیل دی گئی تھی جس کا مقصد پالیسی کے نفاذ کی نگرانی کرنا تھا۔ بزرگوں کے لئے قومی پالیسی سب سے اعلیٰ ادارہ ہے جو بزرگوں کے لئے پروگرامس اور پالیسی کے نفاذ میں حکومت کو مشورہ دیتا ہے۔ بزرگوں کے لئے قومی کونسل پہلی مرتبہ 1999 میں تشکیل دی گئی تھی۔ بعد میں 2005 میں اور پھر 2011 میں اس کی تشکیل نو کی گئی اور اس کانام بدل کر 2012 میں نیشنل کونسل آف سینئر سیٹزن رکھ دیا گیا۔
سماجی انصاف اور تفویض اختیارات کے مرکزی وزیر این سی ایس آر سی کے چیئر پرسن ہیں جبکہ سماجی انصاف اور تفویض اختیارات کے وزیر مملکت اس کے نائب چیئرمین ہیں۔ یہ 30 سرکاری ممبروں پر مشتمل ہے جن میں مرکزی حکومت کی وزارتوں اور محکموں، ریاستوں سرکاروں کے چھ علاقائی نمائندوں (روٹیشن بنیاد پر) پارلیمنٹ کے دو نمائندے- لوک سبھا اور راجیہ سبھا کے سب سے سینئر ممبر( شمال جنوب مشرق مغرب اور شمال مشرق کے پانچ خطوں کے ایک ایک ممبر) جنہیں سینئر سیٹزن ایسوسی ایشنوں، پنشنرس ایسوسی ایشن ، سینئر سیٹیزن کے لئے کام کرنے والی این جی اوز کے مرکزی حکومت کے ذریعے نامزد کیا جاتا ہے۔