کامرس وصنعت ، ٹیکسٹائلز، صارفین کے اموراورخوراک اورسرکاری نظام تقسیم کے وزیر جناب پیوش گوئل نے آج نوجوانوں کو تلقین کی کہ وہ ہمیشہ بڑے خواب دیکھیں اوراپنے مقاصد کو بلند رکھیں ۔ وڈوڈرہ کی ‘‘چھاترسنسد ’’ سے ملحقہ یونیورسٹی کے طلباء کے ایک گروپ سے خطاب کرتے ہوئے جناب گوئل نے کہاکہ نوجوان ، مثبت تبدیلی کے محرک ہیں ۔ یہ طلباء ‘‘انٹرن –نیشن لیڈرشپ ٹور 2022’’ نامی اچھی حکمرانی سے متعلق ایک دس روزہ دورہ کررہے ہیں ۔تحریک آزاداورایمرجنسی کے خلاف لڑائی میں ان کے کردار کا ذکرکرتے ہوئے ، جناب گوئل نے کہا کہ ‘‘ بڑے پیمانے پرعوامی تحریکیں ، اس دورکے نوجوانوں کی حمایت سے پیداہوتی ہیں ۔’’
طلباء ، بڑی تبدیلیاں لانے کی موجب توانائی لے کرآتے ہیں ہمیں ‘‘چلتاہے ’’ کے موقف کو ترک کرکے ، ‘‘کچھ کرنا ہے ’’ کے موقف کو اختیار کرنے کی ضرورت ہے ۔ طلباء ، تحریکوں میں جوجوش وخروش اور ولولہ لے کرآتے ہیں وہ عظیم نتائج کے حصول کے لئے لازمی ہیں ۔ جناب گوئل نے ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعہ اپنے خطاب کے دوران کہا :‘‘برائے مہربانی بڑا سوچئے ، چھوٹے مقاصد کے بارے میں نہ سوچیں ’’ انھوں نے کہا:‘‘کوشش کرنے والوں کی کبھی ہارنہیں ہوتی ۔’’
جناب گوئل نے کہا:‘‘ جب ہم نے چارسوارب ڈالر کے بقدر برآمدات سے متعلق شدید خواہش کا اظہارکیاتھا تولوگ ہمارا مذاق اڑاتے تھے ۔ لیکن اب رواں مالی سال کے پہلے نوماہ میں ہی ہماری برآمدات 300ارب ڈالر سے تجاوز کرچکی ہیں ۔ عالمی وباء کے دوران بھی ہم نے برآمدات کے بارے میں بلند خیالات رکھے اوربھارت کو ایک درخشاں ملک بنانے کا خواب دیکھا ، جس میں کاروبار کے لامحدود مواقع ہوں ۔’’
جناب گوئل نے کہا کہ وزیراعظم جناب نریندرمودی ملک کے نوجوانوں کے لئے ترغیب فراہم کرنے والے قائد ہیں ۔ جنھوں نے ‘‘ سووچھ بھارت ’’ اور‘‘آتم نربھربھارت ’’ جیسی بھارت کی تاریخ میں زبردست تبدیلیاں پیداکی ہیں اوراس کے لئے ‘‘سب کا پریاس ’’ کے اپنے نعرے کے ساتھ سبھی لوگوں کو شامل کیاہے ۔
جناب گوئل نے کہاہم خوراک کو یقینی فراہمی سے متعلق دنیا کا سب سے بڑاپروگرام این ایف ایس اے پرعمل درآمد کررہے ہیں اورغذائی اناج کو تقریبا 80کروڑلوگوں کو دیاجاتاہے تاکہ اس بات کو یقینی بنایاجاسکے کہ ملک میں کوئی بھی بھوکا نہ رہے ۔
جناب گوئل نے کہا کہ سول سوسائٹی کو نہ صرف سماجی حالات کو بہتربنانےکے لئے کام کرناچاہئے بلکہ سیاسی طریقہ کارکو بہتربنانے کی سمت بھی کوشش کرنی چاہیئے ، جس سے کہ حکمرانہ میں ایمانداری کو تقویت فراہم ہوتی ہے ۔
انھوں نے کہا :‘‘ ایمانداری ، شفافیت اور اخلاقی بلندی وقت کی ضرورت ہیں ۔ جنھیں کہ اب سول سوسائٹی نے حکومت کی پہل قدمیوں کے ذریعہ دیکھناشروع کردیاہے ۔ سول سوسائٹی کو ہمیشہ سرگرم رہنا چاہیئے اورمعاشرے کے حساس طبقات کی زندگی میں وقار پیداکرنا چاہیئے ۔ ہمیں مثبت نتائج کے بارے میں فیصلہ کرنا چاہیئے اور اس سلسلے میں پوری قوت کے ساتھ کام کرنا چاہیئے ۔’’
شرکاء میں سے ایک کی جانب سے یہ پوچھے جانے پر کہ انھوں نے اچھے بندوبست سے متعلق مسائل کے حل کیسے نکالے ، جناب گوئل نے کہاکہ اس بات کی بہت اہمیت ہے کہ نیک ارادوں اور جانبدار ہوئے بغیر اور کسی بھی چیز کے بارے میں متعصب ہوئے بغیر ، سبھی لوگوں کے خیالات ونظریات کو غورسے سنا جائے ۔ انھوں نے کہا :جب ا س طرح کا موقف اخیتار کیاجائے گا تو حل سامنے آتے ہیں ۔’’وزیرموصوف نے زیورات کی تصدیق کا ٹھپا لگانے پر عمل درآمد کرنے کی مثال پیش کی ، جو جس پر زیادہ غوروخوض کے فقدان کی وجہ سے کئی سالوں سے عمل درآمد نہیں کیاجاسکاتھا۔
جناب گوئل نے کہاکہ بھارت کے نوجوان نے عالمی پیمانے پر زبردست اثرات چھوڑے ہیں ۔ اب بین الاقوامی تنظیمیں ، تبدیلیاں لانے اور ترقی اور نشونماء کے لئے بھارت اور بھارت کے نوجوانوں کی جانب امید بھری نظروں سے دیکھتی ہیں ۔
جناب گوئل نے کہا :‘‘ہم آزادی کے 75سال –آزادی کا امرت مہوتسو منارہے ہیں ، اور اب وقت آگیاہے کہ ملک ، وہ عالمی درجہ حاصل کرے جس کا کہ وہ درحقیقت مستحق ہے ۔’’اس بات کو اجاگرکرتے ہوئے کہ بھارت نے اولمپکس اورپیرالمپکس سمیت عالمی سطحوں پراپنی چھاپ چھوڑنی شروع کردی ہے ، جناب گوئل نے کہا:‘‘آج کوئی بھی بین الاقوامی تنظیم یاتقریب کامنصوبہ بھارت کے بغیر ممکن نہیں ہے ۔’’