نئی دہلی، ماحولیات، جنگلات اور آب و ہوا میں تبدیلی کے مرکزی وزیر ڈاکٹر ہرش وردھن نے کہا ہے کہ جنگلوں، دریاؤں، ہوا اور زمین کی حالت ہمارے لئے سنگین تشویش کا بات ہے۔اس کی وجہ جدید طرز زندگی ہے جو ہم نے اختیار کی ہے۔ آج یہاں ’ون مہوتسوتقریبات‘ کے موقع پر ڈسٹرکٹ پارک پچھم وہار میں شجرکاری مہم کی قیادت کرتے ہوئے وزیر موصوف نے کہا کہ پیڑ پودے خدا کی دوسری شکل ہیں۔ وہ ہمیں مفت آکسیجن دیتے ہیں اور خود کاربن ڈائی آکسائڈ جذب کرتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ آب و ہوا میں تبدیلی اور عالمی تمازت دنیا کے حساس معاملات ہیں اور ان معاملات کو حل کرنے کے لئے مختلف سطح پر کوششیں کی جارہی ہیں۔ ڈاکٹر ہرش وردھن نے کہا کہ آب و ہوا میں تبدیلی اور عالمی تمازت سے نمٹنے کے لئے وزیراعظم جناب نریندر مودی کا شمار دنیا کے سرکردہ لیڈروں میں ہوتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جناب نریندر مودی کی پہل پر بین الاقوامی شمسی اتحاد (آئی ایس اے) قائم کیا گیا تھا اور فرانس کے تعاون سے آئی ایس اے کا دفتر گرو گرام میں قائم کیا گیا تھا اور اس کے لئے فنڈز دستیاب کرایا گیا ہے۔ ڈاکٹر ہرش وردھن نے کہا کہ ماحولیات کا تحفظ ہماری ثقافت سے جڑا ہوا ہے لیکن ہم اس ثقافتی وراثت کو بھلا چکے ہیں۔ انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ اگر ہم نے ماحولیات کے تحفظ کی اس وراثت کو بچائے رکھا ہوتا، تو آج ہم دنیا کے سامنے ایک بڑی مثال پیش کرسکتے تھے۔
ڈاکٹر ہرش وردھن نے ڈاکٹر شیاما پرساد مکھرجی کو بھی زبردست خراج عقیدت پیش کیا۔ انہوں نے کہا کہ آج ہندوستان کے ایک عظیم ثپوت کی سالگرہ ہے۔ان کی پوری زندگی قربانی میں گزری۔ وزیر موصوف نے کہا کہ انہوں نے اپنی پوری زندگی وقف کردی تھی اور سیاست کو ایک نئی سمت عطا کی تھی۔
ڈاکٹر ہرش وردھن نے ماحولیات کے معاملے کے سلسلے میں سابق وزیر جناب انل مادھو دوے کی خدمات کو بھی یاد کیا۔ انہوں نے کہا کہ آج دوے جی کی سالگرہ ہے اور دوے جی کہا کرتے تھے کہ اگر کوئی انہیں یاد کرنا چاہتا ہے اسے پودے لگانا چاہئیں