خواتین کی آرزو ہوتی ہے کہ نل کنکشن کے ذریعے ان کے گھروں تک پانی کی سپلائی ہو، یہ ان کے لئے عزت و وقار کی بات ہوتی ہے، یہ انہیں بااختیار بناتا ہے، اس سے خواتین اور لڑکیوں میں تحفظ اور حفاظت کا جذبہ پیدا ہوتا ہے۔ یہ زندگی بسر کرنے میں آسانی فراہم کرتا ہے اور زندگی کی بہترکوالٹی کو یقینی بناتا ہے۔ ان متوقع اہداف کو ذہن میں رکھتےہوئے وزیراعظم نے لال قلعہ کی فصیل سے 73ویں یوم آزادی یعنی 15اگست 2019 کو جل جیون مشن(جے جے ایم) کا افتتاح کیا۔ ریاستوں کے اشتراک سے مشن کو نافذ کیاجارہا ہے۔ ‘‘ہر گھر جل ’’ گاؤں کے ہر ایک کو نل کنکشن فراہم کرنا ہدف ہے۔ 20-2019 کے دوران سات مہینوں میں 84 لاکھ سے زیادہ گھروں میں نل کنکشن فراہم کیے گئے۔
جے جے ایم کاہدف ملک کے ہر ایک دیہی کنبے کو سال 2024 تک کام کرنے والے گھریلو نل کنکشن (ایف ایچ ٹی سی)فراہم کرنا ہے اور اس طرح طویل مدت تک باقاعدگی کے ساتھ مقررہ معیار کے مطابق مناسب مقدار میں یعنی 55 لیٹر (فی کس یومیہ) پانی کی سپلائی کو یقینی بنانا ہے۔ اس پروگرام سے سبھی دیہی کنبوں کو فائدہ پہنچے گا۔
سڑک، بجلی، رہائش، صحت خدمات، بیکنگ کھاتوں، کھانا پکانے کی گیس جیسی بنیادی خدمات کی سہولت فراہم کرنے کے بعد حکومت اب دیہی علاقوں میں ایک اور بنیادی خدمت ‘‘ہر گھر جل’’ یعنی ہر خاندان کو اپنے گھر میں نل کنکشن کی سہولت دینے کیلئے عہد بند ہےتاکہ خاندان کی خواتین کو پانی لانے کیلئے باہر نہ جانا پڑے۔
جل شکتی کی وزارت ‘‘ہر گھر جل’’ فراہم کرنے کے مرکزی حکومت کے اس اہم ایجنڈے کو آگے بڑھا رہی ہے اور ریاستوں کے وزرائے اعلیٰ سے باقاعدگی کے ساتھ صلاح ومشورہ کررہی ہے۔ یہ جل شکتی کی وزارت کے شہری علاقوں کی طرح ہی دیہی باشندوں کیلئے بھی بنیادی خدمات فراہم کرنے کے عہد کو اجاگر کرتا ہے۔
رواں برس کے دوران جل جیون مشن کے نفاذ کیلئے ریاستوں کو 8050 کروڑ روپئے کامرکزی فنڈ مہیا کرایا گیا ہے۔ 21-2020 کی پہلی سہ ماہی میں ملک بھر کے گاؤں میں 19 لاکھ نل کنکشن دیے گئے ہیں۔ کووڈ-19 وبا کےسبب پیداہوئی غیرموافق حالات کے باوجود ریاستوں کی ٹھوس کوششوں سے یہ ممکن ہوسکا ہے۔
پچھلے تین مہینے کے لاک ڈاؤن کےدوران پینےکے پانی اور صفائی ستھرائی کے محکمے کے تحت قومی جل جیون مشن ویڈیو کانفرنسنگ کے توسط سے ریاستوں / مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے ساتھ مسلسل بات چیت کررہی ہے تاکہ روڈ میپ کو حتمی شکل دیاجاسکے اور اسکیم کے نفاذ کی پیش رفت کاجائزہ لیاجاسکے۔ اس مدت کے دوران 21-2020 کے دوران گھریلو نل کنکشن فراہم کرنے کیلئے ماہانہ فزیکل اور اخراجات منصوبے کی بنیاد پر ریاستوں کے سالانہ ایکشن پلان کو منظوری دی گئی۔
قومی جل جیون مشن مقررہ اوقات میں ہر گھر جل مشن کو پوراکرنے کیلئے ریاستوں کےساتھ ملکر کام کررہا ہے۔ ریاستیں گاؤں کے بقیہ گھروں میں گھریلو نل کنکشن فراہم کرنے کیلئے موجودہ پانی کی سپلائی اسکیموں کا استعمال کرنے اور ان کی ریٹرو فٹنگ کرنے پر زور دے رہی ہیں۔ ریاستوں کو مشن موڈ میں یہ کام شروع کرنے کیلئے کہا گیا ہے چونکہ بنیادی ڈھانچہ پہلے سے موجود ہوتا ہے اس لئے کم وقت میں گھریلو نل کنکشن فراہم کیا جاسکتا ہے۔ ریاستوں نے نہ صرف اس برس کیلئے گھریلو نل کنکشن فراہم کرنے کا روڈ میپ تیار کیا ہے بلکہ سبھی گاؤں میں اور سبھی گھروں میں نل کنکشن دینے کے ہدف کیلئے تفصیلی منصوبہ بھی تیار کیا ہے۔
جب پورا ملک کووڈ-19 وبا سے مقابلہ کررہا ہے، مرکزی حکومت دیہی علاقوں میں نل کنکشن فراہم کرکے صاف ستھرا اورمحفوظ پینے کے پانی کے انتظام کیلئے سبھی کوشش کررہی ہے تاکہ لوگوں کو اپنے گھروں میں پانی مل سکے۔ اس سے لوگ عوامی مقامات پر پانی لانے کیلئے اکٹھا نہیں ہوں گے۔ مشن کو لاگو کرنے سے مقامی افراد اور اپنے گھروں کو لوٹے مائیگرینٹ مزدوروں کو روزگار حاصل ہوگا۔ اس سے دیہی معیشت کو بھی بڑھاوا ملے گا۔
گاندھی جی کے گرام سوراج کے اصولوں کے مطابق جل جیون مشن کے تحت مقامی گاؤں کمیونٹی / گرام پنچایت یا ذیلی سمیتی یعنی گرام جل اور صفائی ستھرائی کمیٹی / پانی کی کمیٹی / یوزر گروپ کی شراکت داری کو یقینی بنایا گیا ہے۔ دس سے پندرہ اراکین والے ان گروپوں میں 50فیصد خاتون رکن ہوتی ہیں۔ پینے کے پانی کے تحفظ اور طویل مدتی استعمال کیلئے پانی کی سپلائی کامنصوبہ، بندوبست،انتظام وانصرام اور رکھ رکھاؤ وغیرہ کاموں کی ذمہ داری ان گروپوں کو دی جاتی ہے۔ آئین کی 73ویں ترمیم میں بھی اس بات کا تصور کیا گیا تھا۔ اس سے مقامی کمیونٹی باہری ایجنسی پر منحصر نہیں رہے گی۔
مشن کا مقصد ملک کے شہریوں کی مجموعی کوشش کو یقینی بنانا ہے تاکہ ہر ایک دیہی کنبے کو پینے کے قابل پانی کی سپلائی سے متعلق وزیراعظم کے خواب کو پورا کیاجاسکے اور جل جیون مشن کو صحیح معنوں میں ایک جن آندولن -عوامی تحریک بنایا جاسکے۔