نئی دہلی: داخلی امورکے وزیرمملکت جناب جی کشن ریڈی نے آج نئی دہلی میں نیشنل ڈیزاسٹرمنیجمنٹ اتھارٹی ( این ڈی ایم اے ) کے 15ویں یوم تاسیس کے موقع پرمنعقد ہ تقریب کی صدارت کی ۔ اس سال یوم تاسیس کا موضوع ‘فائرسیفٹی ’ یا آگ سے سلامتی ہے ۔ اس ورکشاپ میں تمام ترشراکت دار ملک میں آگ لگنے کے خطرات اور اس کی روک تھام نیز اس کے اثرات کو کم کرنے ، کلیدی موضوعات اورادارہ جاتی چیلنجوں کے موضوع پرتبادلہ خیالات کریں گے ۔ مقصد یہ ہوگا کہ امکانی خطرات کو کم سے کم کرکےآگے کا راستہ طے کیاجائے ۔
امکانی خطرات کو کم کرنے کے لئے اسے یوم تاسیس کا موضوع بنانے کے لئے این ڈی ایم اے کی ستائش کرتے ہوئے جناب ریڈی نے کہاکہ فائرسیفٹی سے متعلق تفصیلی گفت وشنید عہد حاضرمیں موزوں اوراہم ہے کیونکہ یہ ڈیزاسٹررسک ریڈکشن یعنی امکانی خطرات کو کم کرنے کے سلسلے میں ایک اہم عنصرکی حیثیت رکھتاہے ۔ انھوں نے کہاکہ اگرآگ لگنے کے واقعات پوری احتیاط سے نہ سنبھالے جائیں توجان ومال اوراثاثوں کو زبردست نقصان لاحق ہوسکتاہے ۔ جناب ریڈی نے کہاکہ حال ہی میں آگ لگنے کے کئی واقعات رونماہوئے ہیں جن میں سورت کا آگ حادثہ بھی شامل ہے ،جس نے ایک مرتبہ پھر قواعد وضوابط کے نفاذ کی اہمیت اجاگرکی ہے اوران پرعمل ضروری ہے تاکہ بیش قیمت انسانی جانیں اوراثاثے وجائیداد بچائی جاسکیں ۔
جناب ریڈی نے خیال ظاہرکیاکہ بھارت جیسے ممالک میں جہاں کاروبارکے لئے آگ لگنے کے واقعات بہت بڑا خطرہ ہوتے ہیں ایسے ملک میں آگ لگنے کے واقعات کی روک تھام اورآگ لگنے کی صورت میں اسے بجھانے کے لئے ہماری مستعدی کے سلسلے میں ہماری سرگرم کوشش اورطریقہ کارایسا ہونا چاہیئے جو پورے نظام کو مستحکم بنائے ۔قومی اتھارٹی نے 2016میں نیشنل ڈیزاسٹرمنیجمنٹ پلان متعارف کرایاتھا ۔ جس میں آگ لگنے کے خطرات کو کم کرنے اوران پر قابوپانے کے اقدامات پرزوردیاگیاتھا ۔ یہ منصوبہ میٹرک کی شکل میں ہے جس میں ہرادارے یعنی حکومت ، مختلف اداروں ،مثلامرکزی اورریاستی سطحوں پرکام کرنے والے اداروں کے ذریعہ امکانی خطرات کی روک تھام کے ذریعہ کئے جانے والے اقدامات اور انتظامات کا ذکرہے ۔ جناب ریڈی نے زور دیکر کہاکہ مرکزی ، ریاستی اورمقامی سطحوں پر آگ کے خطرات کوکم سے کم کرنے کے لئے ایک مربوط طریقہ کاراپنانے کی ضرورت ہے ۔
اس سلسلے میں متعلقہ چنوتیوں کو نمایاں کرتے ہوئے جناب ریڈی نے کہاکہ فائرسیفٹی یاآگ سے سلامتی حاصل کرنے کے لئے قواعد وضوابط کا نفاذ بڑی چنوتیوں میں بھی شامل ہے اوربنیاد ی ضرورت بھی ہے ۔ انھوں نے اشارہ کیا کہ ریاستی سطح پر مقامی حکام جو قواعد کے نفاذ کے ذمہ دارہوتے ہیں انھیں متعلقہ قواعد وضوابط کے تکنیکی اور قانونی عناصر اور تمام ترپہلووں کی عمدہ جانکاری ہونی چاہیئے اوریہ واضح ہونا چاہیئے کہ آگ سے وابستہ ممکنہ خطرات کا پورا منظرنامہ کیاہوسکتاہے ۔ وزیرموصوف نے کہاکہ اس شعبے میں مزید تحقیق اور ترقی درکارہے ۔
مسئلہ کا حل نکالنے کے پہلو پرروشنی ڈالتے ہوئے جناب ریڈی نے گذشتہ واقعات سے سبق لینے پرزوردیااورکہاکہ آگ لگنے کے خطرات کی روک تھام اورخسارے پرقابوپانے کے لئے بہترین بین الاقوامی طریقہ ہاے کاراپنائے جانے چاہیئں ۔ انھوں نے سرکاری اہلکاروں کی صلاحیت سازی اورہنرمندی کو بہتربنانے کے ساتھ ساتھ عوام میں آگ سے لاحق ہونے والے نقصانات اورخطرات کے تئیں بیداری پیداکرنے پربھی زوردیااورکہاکہ اس سلسلے میں فرضی مشقیں کرکے حفظ ماتقدم کے طریقہ کارواضح کئے جانے چاہیئں ۔ سرکاری اہلکاروں کے ساتھ مقامی افراد کی شراکت داری آگ لگنے کے واقعات کی روک تھا م اور نتیجے میں لاحق ہونے والے سماجی ۔اقتصادی خساروں کو کم سے کم کرنے کے لئے ازحد ضروری ہے ۔
وزارت داخلہ این ڈی ایم اے ، نیشنل ڈیزاسٹرریسپانس فورس ( این ڈی آرایف ) ، نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ڈیزاسٹرمنیجمنٹ( این آئی ڈی ایم ) ، مرکزی حکومت /ریاستی حکومتوں کی وزارتیں اورمحکمے ، ریاستی ڈیزاسٹرمنیجمنٹ اتھارٹیز ( ایس ڈی ایم اے ) ، مختلف ریاستوں کے آگ اورمحکمہ جنگلات ، مہذب سماج اور این ڈی ایم اے کی مشاورتی کمیٹی کے سابق اراکین دن بھرچلنے والی تقریب میں شریک رہیں گے ۔