17.2 C
Lucknow
Online Latest News Hindi News , Bollywood News

جناب رادھا موہن سنگھ نے برلن ، جرمنی میں بین الاقوامی سبز ہفتہ ۔ 2017 ء میں ماہرین کے اجلاس سے خطاب کیا

Shri Radha Mohan Singh in Berlin, Germany at the International Green Week 2017 meeting of the expert panel addressed
Urdu News

نئی دلّی ، 20 جنوری /  زراعت اورکسانوں کی بہبود کے مرکزی وزیر جناب رادھا موہن سنگھ نے آج ، جرمنی کے برلن میں ’’ بین الاقوامی سبز ہفتہ ۔ 2017 ‘‘ پر ماہرین کے پینل کو خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اچھے قسم کے بیج اور کھاد بھی بہتر اور مناسب پانی نہ ملنے پر اپنی مکمل صلاحیت سے پیداوار دینے میں نا کام ہوجاتے ہیں ۔ آبپاشی اور فصلوں کے لئے بیش بہا وسیلے پانی کی بربادی کو روکنا چاہیئے اور اس طرح مجموعی طور پر اپنے ماحول سے ہمدردی کرنی چاہیئے ۔

          جناب سنگھ نے اپنے خطاب میں کہاکہ ہندوستان میں پانی کا استعمال زراعت میں تقریباً 86 فی صد ، صنعت میں 6 فی صد اور گھریلو استعمال میں 8 فی صد پانی صرف ہوتا ہے ۔ 1951  ء میں یہ5,177 کیوبک میٹر تھا اور 2025 ء  اور 2050 ء میں یہ استعمال بالترتیب 1,341 کیوبک میٹر اور1,140 کیوبک میٹر ہونے کا امکان ہے ، جو تقریباً پانی کی شدید قلتتک پہنچنے کا اظہار کرتاہے ۔ جناب سنگھ نے مزید کہا کہ دستیاب فی کس پانی میں  مسلسل جاری گراوٹ کے اور ملک کی بڑھتی ہوئی آبادی کے پیش نظر ضروری ہے کہ پانی کی ہر بوند کو سمجھداری کے ساتھ استعمال اور ملک کی بڑھتی ہوئی آبادی کو غذائی تحفظ فراہم کرانے کے لئے ایک ہی پانی کا استعمال کئی فصلیں اگانے کے لئے کیا جائے ۔  زرعی شعبے کے سامنے یہ بڑا چیلنج اور ذمہ داری ہے کہ ملک کی آبادی کے لئے اعلیٰ خوراک کی فراہمی اور مناسب مقدارکو عوام کے لئے فراہم کیا جا سکے ۔  پانی ( مناسب استعمال ) کو سمجھداری سے استعمال کرنے کی صلاحیت میں اضافہ اور پانی کی قلت کےمسئلے سے نمٹنے کے لئے پانی کی بجٹنگ کرنا نہایت اہم اور ضروری ہے ۔

          موصوف نے کہا کہ اس وقت ہندوستان اور دیگر ممالک پانی کے پائیدار انتظام کے مسئلے ، زمینی پانی کے استحصال کے مسئلے ، مناسب فصل اشتراک ، کم آبی سطح کے با صلاحیت استعمال ( ڈبلیو یو ای ) ، کسانوں میں بیداری کی کمی ، غیر مناسب آبی سائیکلنگ اور پانی کے دوبارہ استعمال اور صنعت سے متعلق مسائل سے جوجھ رہے ہیں ۔

           زراعت اور کسانوں کی بہبود کے وزیر نے بتایا کہ حکومت ہند نے ایسے چیلنجوں پر قابو پانے اور پانی کے مناسب اور پائیدار استعمال کے لئے متعدد منصوبے / اسکیمیں شروع کی ہیں ۔ ان اسکیموں میں اہم ہیں : پردھان منتری کرشی سینچائی یوجنا ( پی ایم کے ایس وائی ) ، پائیدار / مستحکم زراعت کے لئے قومی مشن ( این ایم ایس اے ) ، قومی آبی مشن ۔

          جناب سنگھ نے زور  دے کر کہا کہ ہم نے ، جو پالیسی بنائی ہے ، اس کے تحت ہمارا عزم ہے کہ دنیا کو ایک بہتر مقام بنایا جائے اور اس عزم کی تکمیل   کے لئے ہمیں آبپاشی کی بہتر صلاحیت  ، تکنیک اور  صلاحیت حاصل کرنا ، استعمال شدہ  پانی کا دوبارہ اور کثیر استعمال کو مقبول  بنانا ، شدید پانی کی قلت والے علاقوں میں پانی کی قلت دورکرنے کے لئے خصوصی اور ٹھوس حل تلاش کرنا ، موٹے اناجوں خصوصاً  باجرہ  جیسی فصلوں کو بڑھاوا دینا ، جن  میں غذائی قوت زیادہ  ہے اور انہیں کم پانی درکار ہے ، جیسے اقدام پر عمل کرنا ہو گا ۔

          اس سے قبل ، جناب رادھا موہن سنگھ نے جمہوریۂ ہند کی وزارتِ زراعت اورکسانوں کی بہبود کی جانب سے جرمنی کی خوراک اور زراعت کی وفاقی وزارت کا اس اہم ترین اجلاس کو منعقدکرنے اور زراعت میں بہتر آبی انتظام ، جس کی دنیا کو اس وقت کی سخت ضرورت ہے ، پر تبادلۂ خیال کرنے کا موقع فراہم کرنے کے لئے شکریہ ادا کیا ۔

Related posts

6 comments

Leave a Comment

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More