20 C
Lucknow
Online Latest News Hindi News , Bollywood News

جناب رادھا موہن سنگھ نے ورلڈ فوڈ انڈیا، 2017 کے موقع پر ‘پھل ،سبزیاں، ڈیری، پولٹری اور ماہی پروری – سے متعلق موضوع پر منعقد کانفرنس سے خطاب کیا

World Food India is a unique platform where delegates from 60 countries will not only understand but also assess our growth: Shri Radha Mohan Singh
Urdu News

نئی دہلی۔ومبر؛ مرکزی زراعت اور کسان بہبود کے وزیر جناب رادھا موہن سنگھ نے 4 نومبر، 2017 کو ورلڈ فوڈ انڈیا، 2017 کے موقع پر ‘پھل، سبزیاں، ڈیری، پولٹری اور ماہی پروری – متنوع ہندوستانی امکانات کا صحیح استعمال کرنا’ کے موضوع پر وگیان بھون ، نئی دہلی میں اجلاس سے خطاب کیا۔

مرکزی زراعت اور کسان بہبود کے وزیر جناب رادھا موہن سنگھ نے کہا ہے کہ آزادی کے بعد زراعت میں ایسی بے مثال ترقی اور ورسٹائل ترقی دنیا کے شاید ہی کسی ملک نے حاصل کی ہوگی۔ انہوں نے مزید کہا کہ پوری دنیا ہماری اس ترقی کا مطالعہ کرنے اور اسے اپنانے کے لیے خواہش مند ہے۔ یہ بات جناب سنگھ نے آج نئی دہلی میں منعقد ورلڈ فوڈ انڈیا، 2017 کے موقع پر ‘پھل، سبزیاں، ڈیری، پولٹری اور ماہی پروری – متنوع ہندوسانی امکانات کا صحیح استعمال کرنا’ کے موضوع پر منعقد کانفرنس کے دوران کہی۔

مرکزی وزیر زراعت نے کہا کہ آزادی کے وقت ہم جہاں 34 کروڑ عوام کو غذائی اجناس کی فراہمی نہیں کرا پا رہے تھے، آج وہیں ہمارے پالیسی سازوں، کسانوں، سائنسدانوں، خوراک کی پیداوار افسران کی سوجھ بوجھ، سخت محنت سے ہم کھانے کی کمی سے دو چار ہونے والے ملکوں کے زمرے سے آگے بڑھتے ہوئے 134 کروڑ عوام کو غذا فراہم کرانے کے ساتھ غذائی اجناس کی برآمد کرنے والے ملک بن گیے ہیں۔

جناب سنگھ نے کہا کہ ہم دنیا کے صرف دو فیصد زمین کے حصہ سے دنیا کی تقریبا 17 فیصد انسانی آبادی 11.3 فیصد مویشیوں اور وسیع ورثہ کی نہ صرف پرورش کر پا رہے ہیں، بلکہ اناج کی برآمد بھی کر رہے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ آج ہم دنیا کے پہلے دودھ پیداواری ملک ہیں، پھل اور سبزیوں کی پیداوار میں دوسرے نمبر پر ہیں، مچھلی کی پیداوار میں تیسرے نمبر پر ہیں اور انڈے کی پیداوار میں پانچویں نمبر پر ہیں۔

مرکزی وزیر زراعت نے کہا کہ آزادی کے وقت جہاں 34 کروڑ عوام کو ہم 130فی گرام روزانہ کے حساب سے دودھ کی فراہمی کر پاتے تھے وہیں آج 134 کروڑ عوام 337 فی گرام روزانہ کے حساب سے دودھ کی فراہمی کر پا رہے ہیں۔ دودھ کی پیداوار میں یہ ناقابل برداشت کامیابی حاصل کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم بڑی مقدار میں زرعی اشیاء برآمد کرتے ہیں جو ملک کے مجموعی برآمد میں تقریبا 10 فیصد ہے۔

جناب سنگھ نے کہا کہ نئی دہلی میں منعقد “ورلڈ فوڈ انڈیا” ایک منفرد پلیٹ فارم ہے جس میں دنیا کے 60 ممالک سے آئے نمائندے ہندوستان کے اس پیش رفت کو اپنی آنکھوں سے دیکھ کر نہ صرف سمجھ سکیں گے بلکہ اس کا اندازہ بھی کریں گے۔

مرکزی وزیر زراعت نے کہا کہ ملک کے مجموعی زرعی ترقی پر خصوصی زور دیا گیا ہے۔ زرعی شعبے کی ترقی کی شرح کو بڑھانے کے لئے ہندوستانی حکومت نے مختلف اقدامات کیے ہیں۔ ان میں پردھان منتری فصل انشورنس کی منصوبہ بندی، پرمپراگت زراعت ترقی کی منصوبہ بندی، قومی زرعی مارکیٹ (ای نیم)، پردھان منتری زرعی آبپاشی منصوبہ، مٹی صحت کارڈ اہم ہیں۔ حکومت نے خوراک کی پروسیسنگ سیکٹر میں 100 فیصد ایف ڈی آئی کا قدم اٹھا یا ہے۔

مرکزی وزیر زراعت نے کہا کہ ایم آئی ڈی ایچ کے تحت میگا فوڈ پارکوں اور برآمد سنوردھن انچلوں کے شعبوں میں پروسیسنگ قسموں سمیت پھلوں اور سبزیوں کے اجتماعی شعبے کی ترقی کے لئے ریاست باغبانی مشن، باغبانی فصلوں / فارم درجے کے پروگراموں کو فروغ دے رہے ہیں۔ سال 17-2016 میں باغبانی مصنوعات کی برآمد 5.03 ملین ایم ٹی تھا (تازہ پھل اور سبزیوں -4.16 ملین ایم ٹی ، عملدرآمد پھل اور سبزی – 0.88 ملین ایم ٹی ، پھولوں کی زراعت – 33725 ایم ٹی ) اور قیمت کے لحاظ سے 12 فیصد کی شرح پر اضافہ ہوا ہے۔

Related posts

Leave a Comment

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More