نئی دہلی، صنعت و تجارت کے وزیر جناب پیوش گوئل نے آج کووڈ-19 کے بعد ملک میں میڈیکل آکسیجن کی سپلائی اور ذخیرے کی صلاحیت میں اضافے کا جائزہ لیا۔صنعت اور داخلی تجارت کے محکمہ (ڈی پی آئی آئی ٹی) اور صحت و کنبہ بہبود کی وزارت کے عہدے داروں نے بتایا کہ ابھی تک میڈیکل آکسیجن کی مینوفیکچرنگ، ذخیرہ، نقل و حمل اور سپلائی کے کسی بڑے مسئلے کی کوئی رپورٹ نہیں ہے۔ بتایا گیا کہ میڈیکل آکسیجن کا اوسط ماہانہ استعمال اپریل 2020 میں 902 ایم ٹی / یومیہ تھا، جو بڑھ کر 15 جولائی تک 1512 ایم ٹی / یومیہ تک پہنچ گیا تھا۔ فی الحال 15 ہزار ایم ٹی کا خاطرخواہ ذخیرہ ہے۔
ایسا دیکھا گیا کہ میڈیکل آکسیجن کی موجودہ پیداوار اور سپلائی کی بحیثیت مجموعی صورت حال، اس مہینے کے آخر تک کی ضرورت سے کل تخمینہ کے مقابلے میں سبھی ریاستوں میں قابل اطمینان ہے۔ ایسی ریاستوں، میٹرو شہروں اور اضلاع میں جہاں ایکٹیو معاملات بڑی تعداد میں ہیں، میڈیکل آکسیجن کی دستیابی اور سپلائی خاطرخواہ ہے۔ اسی طرح دور دراز والے علاقوں میں میڈیکل آکسیجن کی دستیابی یقینی بنانے کے لئے مناسب انتظامات کئے جارہے ہیں۔ اس بات کو نمایاں طور پر پیش کیا گیا کہ آئی سی یو سمیت آکسیجن پر کووڈ-19 کے کل معاملات کا فیصد کل تک گرکر 4.58 فیصد رہ گیا تھا۔ میڈیکل آکسیجن کے ذخیرے کی صلاحیت میں بھی یکم مارچ 2020 کے 5938 ایم ٹی کے مقابلے میں تقریباً 10 فیصد تک کا اضافہ کیا جارہا ہے۔
سیلنڈروں اور کرایوجینک ویسیلس کے سبھی اہم مینوفیکچرر اب سرکاری خرید پورٹل گورنمنٹ ای – مارکیٹ پلیس (جی ای ایم) پر رجسٹرڈ ہیں۔ میڈیکل آکسیجن جنریٹروں کے مینوفیکچرر بھی اب رجسٹریشن کرانے کے عمل میں ہیں۔
وزیر موصوف نے کہا کہ کسی بھی طرح کی ہنگامی صورت حال یا مانگ میں تیز اچھال کی صورت حال کے لئے خاطرخواہ انتظامات کئے جانے چاہئیں۔ انھوں نے ہدایت دی کہ ان علاقوں میں آکسیجن کی دستیابی کے لئے خصوصی توجہ دی جانی چاہئے جہاں نامساعد موسم کی صورت حال کے سبب بارش کے اس وقت میں کنیکٹیوٹی متاثر ہوجاتی ہے۔