19 C
Lucknow
Online Latest News Hindi News , Bollywood News

جناب گری راج سنگھ نے ایم ایس ای ایس سے متعلق سرکاری خریداری

Urdu News

 نئی دہلی، آج یہا ں  ایم ایس ایم ای  کے وزیر مملکت  جناب گری راج سنگھ (آزادانہ چارج) نے  سرکاری خریداری پورٹل  ‘‘ایم ایس ایم ای –سمبندھ’’ کا افتتاح کیا۔ پورٹل کا مقصد    مرکزی سرکاری شعبے کی صنعتوں کے ذریعہ    ایم ایس ای ایس  سے سرکاری خریداری کے نفاذ پر  نظر رکھنا ہے۔

 اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے  جناب گری راج سنگھ نے کہا کہ   ایم ایس ایم ای کو   اس کی واجبی اہمیت  نہیں دی جاتی ہے۔    انہوں نے یہ بھی کہا کہ  وزیراعظم  کے  الفاظ میں ایم ایس ایم ای شعبے سے  زرعی شعبے کے بعد   سب سے زیادہ   ملازمت کے مواقع  پیدا ہوتے ہیں۔    جناب سنگھ نے یہ بھی کہا کہ     ایم ایس ایم ای کے ذریعہ    صنعت  میں  80 فی صد ملازمتیں محض 20 فی صد کی سرمایہ کاری سے دی جارہی ہیں۔

انہوں نے اس موقع پر حصہ داروں سے اپیل کی کہ وہ اس پورٹل سے فائدہ اٹھائیں تاکہ انہیں جو ذمہ داری دی گئی ہے  اس کو وہ بحسن و خوبی انجام دے سکیں۔  انہوں نے اس حقیقت کو اجاگر کیا کہ     اس پورٹل سے   حکومت ہند کے کاروبار میں آسانی پیدا کرنے اور میک ان انڈیا  مہم کو  مدد ملے گی۔  انہوں نے یہ بھی کہا  کہ ان کی حکومت تمام  ممکنہ طریقوں سے ایم ایس ای ایس  کی مدد کے لئے تیا رہے۔

ایم ایس ایم ای کے سکریٹری ڈاکٹر اے کے پانڈہ نے  بتایا کہ  بہت چھوٹی اور چھوٹی صنعتیں   سی پی ایس ای ایس  کے ذریعہ   خریدی جانے والی مصنوعات کے بار ے میں معلومات حاصل کرسکیں گی۔ اس طرح    اس سے  خریداری کے عمل میں    شرکت میں  ایم ایس ای ایس کو مدد ملے گی۔

پس منظر:

 2012 میں خریداری پالیسی  شروع کی گئی تھی  جس کے تحت   مرکزی حکومت کے طریقوں/سی پی ایس یو ایس  کو یہ ذمہ داری دی گئی تھی کہ وہ لازمی طور پر  ایم ایس ای ایس سے خریداری کریں ۔ یعنی   ہر مرکزی وزارت  /محکمہ /  سرکاری شعبے  کا ادارہ  ،  سال کے شروع میں   ایم ایس ای شعبے سے  خریداری کے لئے   ایک سالانہ ہدف   طے کرے گا  جس کا مقصد   ان مصنوعات یا خدمات کی مجموعی سالانہ خریداریوں کے   کم از کم بیس فی صد    کے مجموعی   خریداری ہدف کو  حاصل کرنا ہے   جو ایم ایس ای ایس کے ذریعہ   تیار کی گئی ہیں۔   ایک آ ن لائن پورٹل کےا ٓغاز سے  وزارتیں اور   سی پی ایس ای ایس   اپنی کارکردگی   کا تخمینہ لگا سکتی ہیں۔

Related posts

Leave a Comment

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More