نئی دہلی؍ آئندہ مانسون کے مہینوں میں مچھر کے ذریعے پھیلنے والی بیماریوں مثلاً ڈینگو، ملیریا، جاپانی انسفلائٹس، کالا آزار، چکن گنیا، لمفیٹک فائیلیریاسس کی روک تھام کی صلاحیت کرنے کے لئے پہلے سے تیاری پر زور دیتے ہوئے صحت اور خاندانی بہبو دکے مرکزی وزیر جناب جے پی نڈا نے آج یہاں ویڈیو کانفرنس کے ذریعے مچھر سے پھیلنے والی بیماریوں کی روک تھام کے سلسلے میں ریاستوں کی تیاری کا جائزہ لیا۔ مرکزی وزیر صحت نے20 ریاستوں –آندھرپردیش، آسام، اروناچل پردیش، بہار، چھتیس گڑھ، دہلی، گجرات، ہریانہ، جھارکھنڈ، کرناٹک، کیرل، مدھیہ پردیش، اڈیشہ، پنجاب، راجستھان، تمل ناڈو، تریپورہ ، اترپردیش اور مغربی بنگال کے پرنسپل ہیلتھ سیکریٹریز اور مشن ڈائریکٹر سے بات چیت کی۔مانسون کے آنے سے پہلے مچھر سے پھیلنے والی بیماریوں کے پھیل جانے کے خدشے کے پیش نظر ریاستوں کے ہیلتھ سیکریٹریز اور اعلیٰ عہدیداران کی سطح پر پیشگی طورپر یہ جائزہ لیاگیا ہے۔
جناب جے پی نڈا نے ریاستوں کے پاس ٍٖڈائگنوسٹک کٹس، ادویات، ٹیسٹنگ لیب، افرادی قوت اور فنڈ کی دستیابی کا جائزہ لیا۔بیداری اگر ہو تو بہت سی بیماریوں سے بچا جا سکتا ہے۔جناب جے پی نڈا نے معلومات فراہم کرانے سے متعلق مہمات چلائے جانے اور مانسوں کے زمانے میں بھی جاری رکھنے کی اہمیت پر زور دیا۔انہوں نے کہا کہ گجرات اور تمل ناڈو ریاستوں کے ذریعے اختیار کئے جانے والے بہترین طریقہ کار دوسری ریاستوں کو بھی اپنانے چاہئیں۔
جناب جے پی نڈا نے کہا کہ بیماری پھیلانے والے ذریعے کی شناخت کے لئے سرگرمی کے ساتھ کیس کا پتہ لگایا جانے اور بیماری کو پھیلنے سے روکنے پر توجہ مرکوز کی جانی چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ اس سلسلے میں نگرانی کا ایک مضبوط نظام تیار کئے جانے پر توجہ دی جانی چاہئے۔انہوں نے زور دیا کہ ان بیماریوں کے مقابلے میں کامیابی حاصل کرنے کے لئے مؤثر نگرانی اور مانیٹرنگ بہت اہمیت رکھتی ہے۔انہوں نے ان بیماریوں سے متاثرہ اضلاع کے لئے خصوصی حکمت عملی اور مؤثر منصوبے تیار کئے جانے کی ضرورت پر بھی زور دیا ۔انہوں نے ہیلتھ سیکٹریز سے درخواست کی کہ وہ ریاستوں کی کوششوں میں رہنمائی کریں اور ان کے ذریعے کئے جانے والے اقدامات کی نگرانی کریں۔ انہوں نے مچھر سے پھیلنے والی بیماریوں کی روک تھام کے لئے ریاستوں کی صلاحیت میں اضافے کے لئے ان کو تمام ضروری امداد فراہم کرانے کی یقین دہانی بھی کرائی۔وزیر صحت نے ریاستوں سے کہا کہ وہ خالی عہدوں پر بھرتی کریں اور متاثرہ علاقوں کے لئے جہاں کہیں ضروری ہو انسانی وسائل فراہم کرائیں۔
ڈینگو، ملیریا جیسی مچھر سے پھیلنے والی بیماریوں کی روک تھام کے لئے مختلف شعبوں کے تال میل کے ساتھ کی جانے والی کوششوں کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے جناب نڈا نے کہا کہ مختلف شعبوں کے تال میل کا جائزہ لئےجانے اور اسے مستحکم کئے جانے کی ضرورت ہے۔انہوں نے کہا کہ جن علاقوں میں کالا آزار پھیلتا ہے، وہاں پر ریت مکھی کو پنپنے سے روکنے کے لئے پردھان منتری آواس یوجنا کے تحت پکے مکانات کی تعمیرکے واسطے دیہی ترقی کی وزارت کا تعاون حاصل کیا جانا چاہئے۔ وزیر صحت نے ایک بار پھر ریاستوں کو مرکزی حکومت کی جانب سے ہر ممکنہ مدد کی یقین دہانی کرائی۔
میٹنگ میں اے ایس اینڈایم ڈی جناب منوج جھلانی ، ڈی جی ایچ ایس محترمہ پرومیلا گپتا، جناب وکاس شیل(جے ایس) اور مرکز ی وزارت صحت ، نیشنل ویکٹر بورن ڈیزیز کنٹرول پروگرام(این وی بی ڈی سی پی)، نیشنل سینٹر فار ڈیزیز کنٹرول(این سی ڈی سی) کے اعلیٰ افسران بھی موجود تھے۔