100 کروڑ سے زیادہ گائے کے گوبر سے بنائے جانے والے دیپک لیمپ اور لکشمی گنیش مورتیاں بنانے اور ان کی مارکیٹنگ کے لئے کام دھینو دیپا ولی 2021 مہم کا آغاز کیاگیا تھا۔کابینہ کے سابق وزیر اور راشٹریہ کام دھینوآیوگ کے سابق
چیئر مین ڈاکٹر ولبھ بھائی کتھیریا نے کام دھینو دیپا ولی کا آغاز کرتے ہوئے اپنی ٹیم کے ساتھ ایک قومی ویبنار کا اہتمام کیا۔ماہی پروری ،مویشی پروری کے وزیر جناب پرشوتم روپالہ نے اس تقریب میں شرکت کی ، جس میں ہندوستان بھر میں گائے سے متعلق صنعت کاروں اور گائے سے محبت کرنے والوں نے بھی حصہ لیا۔کام دھینودیپاولی کے لئے میٹنگ ، ویبنارس اور تربیتی پروگرامس بھی ہرریاست میں شروع کئے گئے ہیں۔
کام دھینو دیپا ولی گائے سے حاصل ہونےوالے دودھ، گھی اوردہی کے ساتھ ساتھ گائے کے گوبر اور گائے کے پیشاب کا مناسب طور پر استعمال کرکے گایوں کو اقتصادی اعتبارسے سودمند بنائے گا۔300سے زیادہ چیزیں اس وقت گائے سے پنچ گوّیوں کے ذریعہ بنائی جارہی ہیں۔ اس میں دیپا ولی کی چیزیں بھی شامل ہیں، جن میں دیپک ، لیمپس ، موم بتیاں ،سمبرانی کپ، ہون سامگری ،دھوپ بتی ، لوبان کی چھڑیں ، ہارڈ بورڈ ، وال پیس ، لکشمی گنیش کی مورتیاں وغیرہ گائے کے گوبر سے بنائی گئی ہیں۔
گائے سے متعلق صنعت کاروں اور گایوں کے مالکان کی جانب سے بنائے گئے گومایہ لیمپس ، کیمیکل پر مبنی چائنیز لائٹس کا ماحول دوست متبادل فراہم کرکے ماحول کو بچائیں گے۔ پچھلے سال پورے ہندوستان میں گائے کے گوبرسے کروڑوں دیپک اور لیمپ بنائے گئے تھے۔ راشٹریہ کام دھینو آیوگ نے ہندوستان بھر میں کئی رضاکارتنظیموں کو تربیت فراہم کی ہے ۔اس سے گائے کے گوبر پر مبنی اسٹارٹ اپس کی ایک بڑی تعداد کو فروغ حاصل ہوا ہے۔ اس مرتبہ اس مہم کو اعلیٰ سطحوں تک لے جانے کا ارادہ ہے۔ اس مہم سے ملک بھر کے گائے سے متعلق صنعت کاروں کو فائدہ حاصل ہوگا۔اس ماحول دوست مہم سے گئو شالاؤں کو خودکفیل بننے میں مدد ملے گی۔ اس سے وزیراعظم کے اسٹارٹ اپ انڈیا ، آتم نربھر بھارت کے وژن کو بھی بااختیار بنایا جاسکے گا۔
ڈاکٹر ولبھ بھائی کیتھریا نے بتایا کہ ہم نے مختلف قومی مہمات کے ذریعہ گائے کے گوبر پر مبنی اسٹارٹ اپس میں نوجوانوں اور خواتین صنعت کاروں ، کسانوں ، بے روزگاروں اور سیلف ہیلپ گروپس کے لئے مفاد کو ملحوظ خاطر رکھا ہے۔نتیجہ کئی پنچ گویہ مصنوعات کے اسٹارٹ اپس کے ذریعہ دیکھا جاسکتا ہے۔ اتراکھنڈ کے نوجوان صنعت کار جناب نیرج چودھری نے ویبنار میں اس بات کا مظاہرہ کیا کہ کس طرح گائے کے گوبرسے بنائے جانے والے لیمپس اورلکشمی گنیش مورتیاں ایک منٹ کے اندر کیسے بنائی جاتی ہیں۔انہوں نے گائے کے گوبر پر مبنی مصنوعات کی بھی نمائش کی ۔ انہوں نے کابینہ کے وزیر پرشوتم روپالہ جی کی نام کی پلیٹ پیش کی ، جو گائے کے گوبر سے بنائی گئی تھی۔ انہوں نے تربیتی پروگرام کے بارے میں بھی بات کی جو ان کی تنظیم گائے کے گوبر سے بننے والی مصنوعات کے لئے فراہم کررہی ہے۔
جناب پرشوتم روپالہ نے ویبنار میں تمام گائے سے متعلق صنعت کاروں اور گئو شالہ مالکان کو تحریک دی ۔ انہوں نے ہندوستان بھر میں گائے کی بھلائی اور گائے صنعت کاری کے لئے ڈاکٹر ولبھ بھائی کیتھریا اور ان کی ٹیم کے اقدامات کی ستائش کی۔ جناب روپالہ نے بتایا کہ کو مرنے کی رسومات کےدوران لکڑی کے گدّھے کی جگہ گائے کے گوبر سے بنے گدّھوں کو فروغ دینے کا منصوبہ بنارہی ہے۔انہوں نے مطلع کیا کہ وزارت ، ہندوستان میں ہرکرشی وگیان کیندر میں گایوں کی تعداد بڑھانے پر کام کررہی ہے اور گائے سے متعلق صنعت کاری کے لئے تربیتی سینٹر کے ساتھ ساتھ انہیں ڈیمانسٹریشن یونٹ کے طور پر بنارہی ہے۔ جناب روپالہ نے یہ تجویز بھی پیش کی کہ جس طرح ہم گاندھی جینتی پر کھادی مصنوعات کو فروغ دیتے ہیں، اسی طرح ہمیں دیپاولی کے دوران ایک مخصوص دن طے کرنا چاہئے ، اور سبھی کی ہندوستان بھر میں گئو مایہ مصنوعات خریدنے کے لئے حوصلہ افزائی کی جانی چاہئے ۔
آل انڈیا گئو سیوا سرگرمیوں کے کنوینر جناب اجیت پرساد مہاپاترا نے ہرایک کی اس بات کے لئے حوصلہ افزائی کی کہ وہ اپنی روزانہ کی زندگی میں کسی نہ کسی شکل میں گائے سے بنی پنچ گویہ مصنوعات کا استعمال کرنا شروع کرے ۔ انہوں نے جیلوںمیں گئوشالہ کھولنے کی تجویز پیش کی ، جہاں گایوں کے پنچ گویہ کا استعمال کرکے مصنوعات تیار کی جانی چاہئیں۔
ویبنار میں جناب پوریش کمار نے بھی اظہار خیال کیا ، جنہوں نے اس تقریب کو شروع کرتے ہوئے سُر بھی منترکی وکالت کی ۔ اینمل ویلفئیر بورڈ ک ممبر جناب متل کھیتانی نے ویبنار میں تمام شرکاء کا خیر مقدم کیا اور معزز شخصیات کا تعارف کرایا۔ جناب گریش بھائی شاہ نے گائے سے بنی مصنوعات پر جی ایس ٹی کو ہٹانے کی مانگ کی ۔ جناب تشار سریواستو نے کام دھینو دیپاولی کے بارے میں بھی بات کی ۔ آٹھویں کلاس کی انیکا نے پچھلے سال کام دھینو دیپا ولی میں اپنی شرکت کے بارے میں بات کی اور بتایا کہ وہ اس سال کس طرح اس مہم میں جوڑنے کے لئے کئی طلبا کی حوصلہ افزائی کرے گی۔ ویبنار کا اختتام شری امیتابھ بھٹناگر کی جانب سے کیا گیا۔