نئی دہلی، مرکزی وزیر داخلہ جناب راجناتھ سنگھ نے کہا ہے کہ حکومت مقررہ میعاد کے اندر شہریوں سے متعلق قومی رجسٹر (این آر سی) کے عمل کو مکمل کرنے کے تئیں پوری طرح عہد بستہ ہے۔اسی طرح حکومت اس بات کو یقینی بنانے کے تئیں بھی عہد بستہ ہے کہ شہریوں سے متعلق حتمی قومی رجسٹر میں کسی بھی ہندوستانی شہری کا نام چھوٹنے نہ پائے اور کسی بھی غیر ملکی شہری کا نام اس میں شامل نہ ہونےپائے۔
آج یہاں ایک بیان میں جناب راجناتھ سنگھ نے کہا کہ وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی قیادت میں حکومت نے این آر سی کے عمل کو آگے بڑھایا ہے۔ 1985ء میں آسام سمجھوتےپر دستخط کے بعد مرکز اور آسام کی ریاستی حکومت نے این آر سی کے کام کو مکمل کیا ہے،جو کہ پچھلے 30 برسوں سے التوا میں پڑا ہوا تھا ۔مرکز اور آسام کی ریاستی حکومت نے این آر سی کے عمل کو آخری مرحلے پر لاکھڑا کیاہے۔ وزیر داخلہ نے کہا کہ شہریوں سے متعلق قومی رجسٹر کا مکمل مسودہ 30جولائی 2018ء کو شائع کیا گیا۔بعد ازاں این آر سی سے متعلق دعووں اور اعتراضات کا عمل 31 دسمبر 2018ء کی تاریخ تک مکمل کرلیا گیا ہے۔
جناب راجناتھ سنگھ نے کہا کہ وزارت داخلہ نے ریاستی حکومت کے لئےضروری فنڈز اور وسائل دستیاب کرائے ہیں، تاکہ مقررہ وقت میں شفاف طریقے سے این آر سی کا کام مکمل ہوسکے۔انہوں نے مزید کہا کہ گزشتہ ڈیڑھ برسوں کے دوران ریاست میں ضروری تعداد میں مرکزی مسلح افواج کو تعینات کیا گیا ہے، تاکہ شہریوں سے متعلق قومی رجسٹر کے عمل کی شدت کے تناظر میں ریاست کے اندر امن و قانون کی صورتحال کو برقرار رکھا جاسکے۔