Online Latest News Hindi News , Bollywood News

حکومت نظام میں شفافیت کو فروغ دینے کی پابند : مینکا سنجے گاندھی کا بیان

Government committed to promote transparency in the system: Smt Maneka Sanjay Gandhi
Urdu News

نئی دہلی،؍ نومبر   ۔آج ملک میں منائے جانے والے کالا دھن مخالف دن کے موقع پر خواتین اور بچوں کی ترقی کی وزیرمحترمہ مینکا سنجے گاندھی نے خواتین اوربچوں کی ترقی کی وزارت کے ذریعے شفافیت، ای-حکمرانی، نظام میں خامیوں کو دور کرنے کے ساتھ ساتھ بدعنوانی کے خاتمے کیلئے کئے  گئے اقدامات کے بارے میں میڈیا کو معلوم فراہم کیں۔ میڈیا سے خطاب کرتے ہوئے محترمہ مینکا گاندھی نے کہا کہ حکومت نظام میں شفافیت لانے کیلئے پوری طرح پابند ہے، کیونکہ شفافیت ہی بدعنوانی ا ور کالے  دھن کو کنٹرول کرنے کی کلید ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسی مقصد کو حاصل کرنے کی ڈبلیو سی ڈی وزارت نےاس سمت میں کئی اقدامات کئے ہیں۔

محترمہ مینکا گاندھی نے بتایا کہ خواتین اور بچوں کی ترقی کی وزارت  ایسی پہلی وزارت ہے، جس نے جی ای ایم پورٹل کے ذریعے خریداری کا آغاز کیا تھا اور آج ایک پنسل سے لے کر ایک کمپیوٹر تک،  تمام خریداری اس پورٹل کے ذریعے کی جا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کچھ خدمات کو کرائے پر لینے کا کام بھی اسی پورٹل کے ذریعہ کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ اس پورٹل کے ذریعے بہترین دریں حاصل ہوتی ہیں، جس میں بدعنوانی کا کوئی عنصر نہیں ہوتا۔

مزید تفصیلات فراہم کرتے ہوئے محترمہ مینکا سنجے گاندھی نے کہا کہ ڈبلیو سی ڈی کی وزارت مختلف اسکیموں کے تحت بہت ساری غیر سرکاری تنظیموں کے ساتھ کام کر تی ہے۔ تجاویز کے حصول کے ساتھ ساتھ فنڈ کی تقسیم کاری تک ، تمام عمل کو خوش اسلوبی سے انجام دینے کیلئے وزارت نے ایک این جی او پورٹل تیار کیا ہے اور ہر ایک این جی او کو اس پورٹل کے ذریعے ہی در خواست دینی ہوتی ہے۔ یہ پورٹل نیتی آیوگ کے درپن پورٹل سے بھی منسلک ہے۔

وزیر موصوف نے فوائد کی برہ راست منتقلی ( ڈی بی ٹی ) اسکیم کے تحت کئے گئے اقداما کو بھی اجا گرکیا۔ انہوں نے بتایا کہ وزارت فی الحال 14 مختلف اسکیموں پر کا م کر رہی ہے، جس کے تحت فنڈ /خدمات افراد یا ادارہ جاتی فیض یافتگان کو فراہم کئےجا رہے ہیں۔ تمام اسکیموں کو ڈی بی ٹی نظام کے تحت رکھا گیا ہے، جو آدھار سے منسلک ہے۔ محترمہ گاندھی نے کہا کہ یہ حکومت ہند کی سب سے بڑی ڈی بی ٹی اسکیم ہے۔

خواتین اور بچوں کی ترقی کی وزارت ایسی پہلی وزارت ہے، جس نے مکمل طور پر پبلک فائنانس مینجمنٹ نظام کو اپنایا ہے۔ اس سے نہ صرف تمام فنڈ براہ راست مقررہ بینک کھاتوں میں منتقل کئے جاتے ہیں، بلکہ ان فنڈس کے استعمال کی بھی مرکزی طورپر نگرانی کی جاسکتی ہے۔

کارا (سی اے آر اے) کے تحت لانچ کی گئی کیئرنگس (سی اے آر آئی این جی ایس) ویب سائٹ نے گود لینے کے عمل کو پوری طرح خود کار بنا دیا ہے۔ اب قانونی طور پر تمام آزاد بچے اور انہیں گود لینے کے خواہش مند والدین ایک واحد ڈاٹا بیس میں یکجا ہوتے ہیں اور ان کو میچ کرنے کا کام سسٹم کے ذریعے خودبخود کیا جاتا ہے۔ خواتین اور بچوں کی ترقی کی وزیر نے کہاکہ اس سنگ میل کی حیثیت  رکھنے والے طریقۂ کار سے پہلے ہونے والی تما بے ضابطگیاں اور بچولیوں کا خاتمہ ہو گیا ہے۔

آنگن واڑی نظام کے تحت بچوں کو خوراک فراہم کرنے کا نظام  خامیوں والا نظام تھا، جس میں  فنڈ غائب ہو سکتے  تھ ے۔ وزارت نے ان خامیوں کو دور کرنے کیلئے بروقت نگرانی کی خاطر ٹیکنالوجی کے وسیع استعمال کو اس میں شامل کیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ پہلے اقدام کے طورپر 50ہزار آنگن واڑیوں کو آدھار کی بنیاد پر رجسٹریشن، یومیہ حاضری ، خوراک دینے کا ریکارڈ اور صحت کا ریکارڈ وغیرہ کیلئے اسمارٹ فون کے استعمال کے قابل بنایا                                گیا ہے۔ یہ نظام غیر حاضری اور تغذیئے کی کمی کے بارے میں الرٹ جاری کرتا ہے۔ اس سے نہ صرف فرضی فیضیافتگان کا خاتمہ ہوتا ہے، بلکہ بدعنوانی کی سرگرمیاں بھی ختم ہوتی ہیں۔ وزیر موصوف نے کہا کہ یہ ایک انقلابی قدم ہے۔

محترمہ مینکا گاندھی نے خواتین اور بچوں کی ترقی کی وزار ت میں شفافیت کو فروغ دینے او ر فائنانس کے بندوبست کوبہتر بنانے ، جیسے ای-آفس کا نفاذ، راشٹریہ مہلا کوش کے قرضوکی 87 فیصد وصولی، شکایتیں دور کرنے کا مضبوط نظام اور بچوں کی دیکھ بھال کے اداروں کی جانچ پڑتال جیسے اہم اقدامات کی بھی تفصیلات بتائیں۔

بعد میں محترمہ مینکا سنجے گاندھی اپنے انتخابی حلقے پیلی بھیت کے چنند ہ   صحافیوں کو نوٹ بندی کے مختصر                        مدتی اور طویل مدتی فوائد کے بارے  میں بھی تفصیلات فراہم کیں۔

Related posts

Leave a Comment

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More