نئی دہلی، حکومت نے نیتی آیوگ کےنائب چیئرمین کی صدارت میں شمال مشرقی خطے میں آبی وسائل کےمناسب بندوبست کے لئے ایک اعلی سطحی کمیٹی تشکیل دی ہے۔ شمال مشرقی ریاستوں میں سیلاب کی صورتحال اور راحت کے کام کا جائزہ لینے کےلئے اس سال اگست میں وزیراعظم جناب نریندر مودی کے گوہاٹی دورے کے بعد یہ قدم اٹھایا گیا ہے۔
کمیٹی ہائیڈرو الیکٹرانک پاور ، زراعت ، بائیو ڈائی ورسٹی ، تحفظ، ان لینڈ واٹر ٹرانسپورٹ ، جنگلات ، ماہی پروری، اور ایکو سیاحت کی شکل میں پانی کے مناسب بندوبست کے فوائد کوبڑھانے میں مدد دے گی۔
شمال مشرقی خطے کی ترقی کی وزارت ایک رابطہ پوائنٹ کے طور پر کام کرے گی۔ کمیٹی کارروائی کے منصوبے سمیت اپنی رپورٹ جون 2018 تک پیش کردے گی۔ آسام ، منی پور، ناگالینڈ اور اروناچل پردیش کے وزیراعلی کے ساتھ سیلاب کی صورتحال کا جائزہ لینے کے لئے وزیراعظم نے شمال مشرقی خطے میں آبی وسائل کے زبردست بندوبست کےلئے ایک اعلی سطحی کمیٹی کی تشکیل کا اعلان کیا تھا۔ میٹنگ میں کہا گہا تھا کہ پانی کے وسائل کا زیادہ سے زیادہ بندوبست کثیر رخی کام ہے اور اس کےلئے کثیر-سیکٹرول مداخلت اور ٹھوس حکمت عملی کی ضرورت ہوگی۔ اس میں اوپری حصے میں طاس کے علاقوں کا بندوبست شامل ہے۔
برہم پتر اور بارک ندی سیلاب سےمتاثر ہوتی ہے۔ برہم پتر دنیا کا سب سے بڑا ند ی کا نظام ہے اور اکثر سیلا ب آنے اور کٹاؤ ہونے سے اس علاقے کو بھاری نقصان اٹھانا پڑتا ہے۔
کمیٹی میں شمال مشرقی خطے کی ترقی کی وزارت بارڈر منجمنٹ کا محکمہ خلا ، بجلی، آبی وسائل، دریا کی ترقی اور گنگا کی صفائی ستھرائی ، محکمہ نیشنل ڈیزاسٹر منجمنٹ اتھارٹی کی وزارتوں کے سکریٹریز شامل ہیں۔ اس کے علاوہ شمال مشرقی خطے کی 8 ریاستوں کے چیف سکریٹریزاس کمیٹی کے ارکان ہیں۔ کمیٹی دیگر وزارتوں کے سکریٹریوں/محکموں کے ساتھ ساتھ ان ماہرین کو خصوصی مدعوین کے طور پر مدعو کرسکتی ہے جن کو اس معاملے میں کافی معلومات ہے۔