نئی دہلی، وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے آج نئی دہلی میں حیاتیاتی ایندھن کے عالمی دن کے موقع پر منعقدہ تقریب سے خطاب کیا۔ انہوں نے کسانوں، سائنسدانوں، صنعت کاروں، طلباء، سرکاری افسران اور قانون سازوں پر مشتمل ایک گونا گوں اجتماع سے خطاب کیا۔ وزیر اعظم نے کہا کہ حیاتیاتی ایندھن اکیسویں صدی میں ہندوستان کو نئی رفتار فراہم کرسکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ فصلوں سے پیدا کیا جانے والا ایندھن ہے جو کہ گاؤں اور شہروں، دونوں میں ہی لوگوں کی زندگیوں کو بدل سکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ حیاتیاتی ایندھن سے ایتھانول کی پیداوار کرنے کے منصوبے کا آغاز اس وقت ہوا تھا جب جناب اٹل بہاری واجپئی ملک کے وزیر اعظم تھے۔ 2014ء کے بعد ایتھانول کی آمیزش کے پروگرام کے لئے ایک روڈ میپ تیار کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ اس کے ذریعہ کسانوں کو فائدہ پہنچانے کے علاوہ گزشتہ سال 4000کروڑ روپے کی مالیت کے غیر ملکی زر مبادلہ کی بچت کرنے میں مدد ملی ہے۔ اگلے چار برسوں کے دوران اس بچت کو تقریباً 12ہزار کروڑ روپے تک پہنچانے کا نشانہ ہے۔
وزیر اعظم نے کہا کہ مرکزی حکومت بایوماس کو بایو فیول میں منتقل کرنے کی کوشش کے تئیں بڑے پیمانے پر سرمایہ کاری کررہی ہے۔ 12جدید ترین ریفائنریاں قائم کرنے کا منصوبہ ہے۔ اس عمل کے دوران بڑے پیمانے پرروزگار کے موقع پیدا ہوں گے۔
وزیر اعظم نے کہا کہ جن دھن، وندھن اور گوبردھن جیسی اسکیمیں ملک کے غریبوں، قبائلی آبادیوں اور کسانوں کی زندگیوں کو بدلنے میں تعاون فراہم کررہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حیاتیاتی ایندھن کی تبدیلی کی صلاحیتوں اور امکانات کو صرف طلباء ، اساتذہ، سائنسدانوں، صنعت کاروں اور عوام کی شراکت داری کے ذریعہ ہی بروئے کار لایا جاسکتا ہے۔ انہوں نے اجتماع میں موجود ہر ایک فرد سے زور دے کر کہا کہ وہ حیاتیاتی ایندھن کے فوائد کو دیہی علاقوں تک پہنچانے میں تعاون کریں۔
وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے اس موقع پر ‘‘حیاتیاتی ایندھن سے متعلق قومی پالیسی 2018’’پر ایک کتابچہ کا بھی اجرا ءکیا۔۔ علاوہ ازیں انہوں نے ‘‘پرو ایکٹیو اینڈ ریسپانسیوفیسیلئیشن بائی انٹریکٹیو اینڈ ورچوس انوارنمنٹل سنگل ونڈو ہب’’ (پریویش) کو بھی لانچ کیا۔