نئی دہلی، ۔ مئی / حیاتیاتی تنوع کا بین الاقوامی دن ہر سال 22 مئی کو منایا جاتا ہے اور 2017 کا حیاتیاتی تنوع کا بین الاقوامی دن آج گوا میں منایا جارہا ہے۔ اس موقع پر اپنے پیغام میں ماحولیات، جنگلات اور آب و ہوا کی تبدیلی کے وزیر ڈاکٹر ہرش وردھن نےکہا ہے کہ حیاتیاتی تنوع سماجی اور اقتصادی ترقی کے لئے انتہائی اہمیت کا حامل ہے اور ہماری بقا کے لئے اس کی بنیادی اہمیت ہے ۔لہذا حیاتیاتی تنوع کا تحفظ اور اس کو پہنچنے والے نقصان کو روکنا ہماری اجتماعی بہتری کے لئے لازمی سرمایہ کاری ہے۔
حیاتیاتی تنوع سیاحت سمیت مختلف اقتصادی شعبوں میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔ سیاحت اور حیاتیاتی تنوع کے درمیان باہمی روابط ہیں۔ جہاں ایک طرف سیاحت کے اندر حیاتیاتی تنوع میں مثبت تعاون دینے کے امکانات موجود ہیں وہیں دوسری طرف سیاحتی سرگرمیوں کی وجہ سے جو دباؤ پڑتا ہے وہ اس کو پہنچنے والے نقصان کو تیز اور کئی گنا کرسکتا ہے ۔لہذا یہ سبھی حصص داروں کے مفاد میں ہے کہ وہ اس با ت کو یقینی بنائیں کہ سیاحتی سرگرمیاں ماحولیاتی اعتبار سے پائیدار ہوں۔
تنوع اور گوناگونیت سے بھرپور ملک ہونے اور بین الاقوامی سیاحت میں روز افزوں حصہ داری کے ناطے سیاحت کے تعلق سے حیاتیاتی تنوع ہمارا سب سے بڑا مثبت پہلو ہوسکتا ہے۔ قابل ذکر ہے کہ سیاحت سب سے تیزی کے ساتھ نمو پذیر صنعتوں میں سے ایک ہے۔
آج حیاتیاتی تنوع کے بین الاقوامی دن کے موقع پر ہمارا موضوع ’’ حیاتیاتی تنوع اور پائیدار سیاحت‘‘ ہے۔ اس موقع پر آیئے ہم عہد کریں کہ ہم اپنے حیاتیاتی تنوع کو پہنچنے والے نقصان کے تئیں حساس رہیں گے ، خاص طور پر اس وقت جب ہم ایک سیاح کی حیثیت سے سفر کررہے ہوں۔
ملکی سطح کی تقریب آج گوا میں منعقد کی جارہی ہے جو ایک اہم سیاحتی مرکز ہے ۔ بدقسمتی سے میں اس میں شریک نہیں ہوپارہا ہوں ۔ وزارت نے پائیدار سیاحت کے پیغام کو عام کرنے کے لئے متعدد اقدامات کئے ہیں جس میں ایک نمائش بھی شامل ہے جس کا انعقاد وزارت میں نیشنل میوزیم آف نیچرل ہسٹری (این ایم این ایچ ) کے ذریعہ کیا جارہا ہے۔