نئی دہلی۔ ۔خزانے اور کارپوریٹ امور کے مرکزی وزیر جناب ارون جیٹلی نے کہا ہے کہ ہندوستان نے بیرونی راست سرمایہ کاری(ایف ڈی آئی) کے لئے سب سے زیادہ پرکشش ملک کی حیثیت اختیار کرلی ہے اور اس کا ثبوت یہ ہے کہ ہندوستان دنیا بھر میں سب سے زیادہ ایف ڈی آئی حاصل کرنے والا ملک بن گیا ہے۔ وزیر خزانہ جناب ارون جیٹلی کل سنگاپور میں سرمایہ کاروں کی گول میز میٹنگ میں ایک اہم تقریر کررہے ہیں۔ اس میٹنگ کا انعقاد وزات خزانہ اور سنگا پور میں ہندوستان ہائی کمیشن نے مشترکہ طور پر کیا تھا۔ وزیر خزانہ جناب ارون جٹیلی نے کہا کہ معیشت میں نئی جان ڈالنے کے لئے موجودہ حکومت نے ایک کے بعد ایک بہت سی اصلاحات کی ہیں جن میں یکم جولائی 2017 سے حالات میں تبدیلی لانے والی ٹیکس اصلاحات سے اشیاء اور خدمات سے متعلق ٹیکس جی ایس ٹی، دیوالیہ پن اور قرض کی ادائیگی کی بے مقدوری سے متعلق ضابطہ کی شروعات اور سرکاری شعبے کے بینکوں ( پی ایس بیز) کو دوبارہ سرمایہ فراہم کرنے کاپیکج جس سے دوہری بیلنس شیٹ کے مسئلہ کو حل کرنے میں مدد ملے گی اور پرائیویٹ سرمایہ کاری جیسی اصلاحات شامل ہیں۔وزیر خزانہ نے موجودہ حکومت کی طرف سے کئے گئے دوسرے بہت سے بڑے اقدامات کا بھی ذکر کیا۔ جن میں نوٹ بندی کے ذریعہ اور اس کے بعد اس کی پیروی میں کی گئی کارروائیوں کے ذریعہ کالے دھن پر روک لگانا، بیرونی راست سرمایہ کاری پالیسی نظام میں بڑی تبدیلیاں کرنا شامل ہے۔ ان اقدامات کا مقصد ہندوستان کو زیادہ نرم اور سرمایہ کاری کے لئے موضوع مقام بنانا ہے۔ انہوں نے پچھلے تین برسوں کے دوران موجودہ حکومت کی طرف سے کاروبار شروع کرنے کے لئے فراہم کی گئی آسانیوں کا بھی ذکر کیا۔ جس کی وجہ سے عالمی بینک کے‘‘ ایز آف ڈوئنگ بزنس’’ انڈیکس میں ہندوستان دسویں نمبر پر پہنچ گیا ہے جب کہ 2014 میں اس کا نمبر 146 تھا۔
اس سے پہلے کل سنگا پور فن ٹیک فیسٹول میں اپنی اہم تقریر میں جناب ارون جیٹلی نے کہا ہے کہ موجودہ حکومت نے حالیہ برسوں میں تین اہم ڈھانچہ جاتی اصلاحات کی ہیں۔ آدھار، نوٹ بندی اور جی ایس ٹی کے ذریعہ حکمرانی میں شفافیت اور صلاحیت پیدا ہوئی ہے۔ جس سے نقدی والی معیشت سے کم نقدی والی معیشت میں پہنچنے اور معیشت کو بے ضابطہ سے باضابطہ بنانے میں مدد ملی ہے۔ جناب جٹیلی نے مزید کہا کہ نوٹ بندی سے کالے دھن کو باہر نکالنے میں مدد ملی ہے اور بے نامی نقدی کی نشاندہی ہوگئی ہے۔ وزیر خزانہ نے دیگر اصلاحات کا بھی ذکر کیا جن میں ہندوستان کی ترقی کرتی ہوئی معیشت، مستحکم کرنسی، بیرونی راست سرمایہ کاری( ایف ڈی آئی) پالیسیوں میں آسانی اور اسٹارٹ اپ پروگراموں کے لئے ہندوستان کا عالمی اعتبار سے پرکشش مقام بننا شامل ہے۔انہوں نے یہ بھی کہا کہ مالی شمولیت کے ساتھ آدھار کے انقلاب اور نتیجہ کے طور پرپینشنوں ،اسکالر شپ اور حکومت کی سبسڈیز کو ڈائریکٹ بینیفٹ ٹرانسفر اسکیم( ڈی بی ٹی) کو فائدہ اٹھانے والوں کے کھاتوں میں براہ راست منتقل کرنے میں مدد ملی ہے۔ اس قدم سے ہندوستان میں ادائیگیوں کے منظر نامے میں زبردست تبدیلی آئی ہے۔وزیر خزانہ جناب ارون جیٹلی نے سنگا پور ایکسپو کا بھی دورہ کیا۔ یہ ایک عالمی نمائش ہے جس کا انتظام مانیٹری اتھارٹی آف سنگا پور( ایم اے ایس ) نے کیا ہے۔جس میں فن ٹیک میں حصہ لینے والے 35000 لوگوں نے شرکت کی۔ اس سے پہلے وزیر خزانہ نے اس پویلین کادورہ کیا جو انویسٹ انڈیا نے آندھرا پردیش، اتراکھنڈ، مغربی بنگال اور مہاراشٹر کی ریاستوں کے ساتھ مل کر ایک انڈیا پویلین قائم کیا ہے۔ یہ ریاستیں بھی اس نمائش میں شرکت کررہی ہیں۔
وزیر خزانہ جناب ارون جیٹلی نے بعد میں سنگا پور کے نائب وزیراعظم جناب تھرمن شن موکارٹنم سے ملاقات کی ۔ ہندوستان اور سنگاپور کے باہمی امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ انہوں نے سنگا پور کے اپنے ہم منصب جناب ہینک سیوکٹ کے ساتھ بھی میٹنگ کی اور ہندوستان کی حکومت کی طرف سے زیر عمل اصلاحات پر تبادلہ خیال کیا۔ انہوں نے باہمی سرمایہ کاری بڑھانے کے اقدامات پر بھی گفتگو کی۔ جناب جٹیلی نے جی آئی سی کے سی ای او اور سینئر اہلکاروں سے ملاقات کی اور ہندوستان میں مختلف شعبوں میں سرمایہ کاری کے امکانات پر بات چیت کی۔ ان میں نیشنل انویسٹمنٹ اینڈ انفراسٹرکلچر( این آئی آئی ایف) بھی شامل ہے۔ انہوں نے ایس آئی اے اور ڈی بی ایس گروپ ہولڈنگز کے چیئرمین اور سنگا پور ایئر لائنس کے سی ای او، بلیک اسٹون کے چیئرمین اور سنگا پور اسٹاک کے صدر سے بھی میٹنگیں کیں اور باہمی دلچسپی کے بہت سے امور پر تبادلہ خیال کیا۔
حکومت ہند کی وزارت خزانہ میں اقتصادی امور کے محکمہ کے سیکریٹری جناب سبھاش چندر گرگ نے حکومت سنگا پور کی وزارت خزانہ کی پرمانینٹ سیکریٹری محترمہ تان چنگ ای سے جامع نوعیت کی باہمی میٹنگ اور دوہرے ٹیکس سے بچنے کے سمجھوتے( ڈی ٹی اے اے) کے بارے میں سنگا پور کی تشویشوں سے متعلق مسائل پر تبادلہ خیال کیا۔ انہوں نے سنگا پور انڈیا کمپری ہن سیو اکنامک کوآپریشن ایگریمنٹ( سی ای سی اے) کا جائزہ لیا اور مالی جدت کاری، فن ٹیک اور ڈیجیٹل ادائیگی کے نظام میں تعاون کے امکانات نیز باہمی دلچسپی کے دیگر معاملات پر غور وفکر کیا۔
سرمایہ کاروں کی گول میز میٹنگ میں موجود 25 سرمایہ کاروں سے بھی تفصیلی تبادلہ خیال ہوا۔ اس میٹنگ کی صدارت مشترکہ طور پر جناب سبھاش چندر گرگ اور محترمہ تان چنگ ای نے کی۔ میٹنگ کے دوران دوہرے ٹیکس سے بچنے کے سمجھوتے ، کرنسی کے استحکام ، مالی خسارے ،ہندوستان کی درجہ بندی اور دیگر معاملات کے بارے میں بہت سے سوالات پوچھے گئے۔
بعد میں جناب گرگ نے مانیٹری اتھارٹی آف سنگا پور( ایم اے ایس) کے سینئر اہلکاروں اور آندھرا پردیش،اتراکھنڈ اوردیگر ریاستوں سے شرکت کرنے والے افراد کے ساتھ سنگا پور میں فن ٹیک ماحولیاتی نظام کی ترقی پر تبادلہ خیال کیا ۔
اس سے پہلے وزیر خزانہ جناب ارون جیٹلی سنگا پور کے دو روزہ سرکاری دورے پر 15 نومبر کو صبح کے وقت سنگا پور پہنچیے تھے۔