نئی دلّی ، بھارت نے عالمی ادارہ صحت شمال مشرق ایشیا خطے کے دیگر 10 ممالک کے ساتھ2020 تک خسرہ کے خاتمے اور روبیلا ؍ کن جینٹل روبیلا سینڈروم ( سی آر ایس ) کو کنٹرول کرنے کا عزم کیا ہے ۔ وزارت صحت اور خاندانی بہبود نے اس سمت میں ملک بھر کے 9 ماہ کی عمر کے بچوں سے لے کر 15 برس سے کم عمر کے بچوں کے لئے خسرہ ۔ روبیلا ( ایم آر ) ٹیکہ کاری کی مہم کا دوسرا دور شروع کیا ہے ۔ اس مہم کا مقصد تقریباً 41 کروڑ بچوں کا احاطہ کرنا ہے اور یہ اب تب کی دنیا کی سب سے بڑی ٹیکہ کاری مہم ہو گی ۔ اس مہم کے دوران 9 مہینے سے لے کر 15 سال سے کم عمر کے بچوں کو مذکورہ ٹیکے کی ایک خوراک دی جائے گی ۔
خسرہ ۔ روبیلا ( ایم آر ) ٹیکہ کاری کی مہم کاپہلا مرحلہ پانچ ریاستوں تمل ناڈو ، کرناٹک ، گوا ، لکش دویپ اور پڈو چیری میں کامیابی کے ساتھ مکمل ہوگیا ۔ اس مرحلے میں 3.3 کروڑ سے زائد بچوں کو ٹیکے لگا ئے گئے اور ٹیکہ کاری کے لئے مقررہ عمر گروپ کے نشانے کا 97 فیصد حاصل کیا گیا ۔ یہ مہم اسکولوں ، کمیونٹی سینٹروں اور صحتی سہولیات مراکز میں چلائی گئی تھی ۔ مہم کا اگلا دور آندھرا پردیش ، چندی گڑھ ، دادرا و نگر حویلی ، دمن و دیو ، ہماچل پردیش ، کیرالہ ، تلنگانہ اوراترا کھنڈ کی ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں اگست ، 2017 سے شروع کیا جا رہا ہے جس کا مقصد 3.4 کروڑ بچوں کا احاطہ کرنا ہے ۔
اس مہم کا مقصد ان دونوں بیماریوں کے خاتمے کے لئے قوت مدافعت میں اضافہ کرنا ہے ۔ جن بچوں کو پہلے ہی ایم آر ٹیکے کی خوراک دی جا چکی ہے ، اس مہم کی خوراک سے انہیں اضافی قوت مدافعت حاصل ہو گی ۔مہم کو بھر پور کامیاب بنانے کے لئے وزارت صحت و خاندانی بہبود ، دیگر وزارتیں ، ترقیاتی شراکت دار ، لائنس کلب ، پیشہ ور ادارے مثلاً انڈین ایسوسی ایشن آف پیڈیٹرکس ، انڈین میڈیکل ایسوسی ایشن ، سول سوسائٹی تنظیمیں وغیرہ اس میں سرگرمی سے حصہ لے رہی ہیں ۔
خسرہ ۔ روبیلا مہم ملک میں خسرہ اور روبیلا ٹیکہ کاری کے ذریعہ بیماری اور شرح اموات میں تخفیف کر نے کی عالمی کوششوں کا حصہ ہے ۔ خسرے سے تحفظ کا ٹیکہ براہ راست پانچ سال سے کم عمر کی شرح اموات میں تخفیف کا باعث ہوتا ہے اور روبیلا ٹیکے کے ساتھ یہ روبیلا اور سی آر ایس دونوں کی روک تھام کرے گا ۔