16.7 C
Lucknow
Online Latest News Hindi News , Bollywood News

خطرناک کچرے(بندوبست اور ٹرانس باؤنڈری موومنٹ)ضابطے 2016ء میں ترمیم

Urdu News

نئی دہلی، ملک میں خطرناک کچرے کے بہتر اور ماحولیاتی اعتبار سے مضبوط بندوبست کے نفاذ کو مستحکم کرنےکی غرض سے ماحولیات، جنگلات اور آب وہوا میں تبدیلی کی وزارت نے یکم مارچ 2019ء کو نوٹیفکیشن جی ایس آر، جی ایس آر XX(ای) کے ذریعے خطرناک اور دیگر کچرے (مینجمنٹ اینڈ ٹرانس باؤنڈری موومنٹ)، ضابطے 2016ء میں ترمیم کی ہے۔

یہ ترمیم ضابطوں کے تحت طریقہ کار کو آسان بنا کر میک ان انڈیا پہل کو فروغ دینے اور کاروبار کرنے کو آسان بنانے کے مقصد کو دھیان میں رکھتے ہوئے کی گئی ہے، جبکہ ساتھ ہی ساتھ ماحولیات کے بارے میں کم سے کم اثرات کو یقینی بنانے اور پائیدار ترقی کے اصولوں کو برقرار رکھا گیا ہے۔

خطرناک اور دیگر کچرے (مینجمنٹ اینڈ ٹرانس باؤنڈری موومنٹ) ترمیمی ضابطے 2019ء کی اہم خصوصیات حسب ذیل ہیں۔

  1. ٹھوس پلاسٹک کچرے کی ملک نیزخصوصی اقتصادی زمرے اور ایکسپورٹ اورینٹڈ یونٹس(ای او یو)میں درآمد پر روک لگادی گئی ہے۔
  2. سلک کچرے کے برآمد کاروں کو اب ماحولیات، جنگلات اور آب وہوا کی وزارت کی طرف سے ضروری اجازت حاصل کرنے  سے چھوٹ دی گئی ہے۔
  3. ہندوستان میں تیار کیا گیااور ہندوستان سے برآمد کیا گیا الیکٹریکل اور الیکٹرونک سازو سامان ، اس کی اسمبلی اگر ناقص پائی گئی تو وہ اب برآمد کے ایک سال کے اندر ملک میں دوبارہ درآمد کی جاسکتی ہے اور اس کے لئے ماحولیات، جنگلات اور آب وہوا کی وزارت سے اجازت حاصل کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔
  4. ایسی صنعتیں  جن کوپانی (روک تھام اور آلودگی کی کنٹرول)قانون 1974ء اور ہوا (روک تھام اور آلودگی کی کنٹرول)قانون 1981ء کے تحت منظوری  کی ضرورت نہیں ہوتی، انہیں اب خطرناک اور دیگر کچرے(مینجمنٹ اینڈ ٹرانس باؤنڈری موومنٹ) ضابطے  2016ء کے تحت منظوری حاصل کرنے سے اس شرط پر مستثنیٰ رکھا گیا ہے کہ اس طرح کی صنعتوں کے ذریعے نکلنے والے خطرناک اور دیگر کچرے مجاز حقیقی استعمال کرنے والوں، کچرا جمع کرنے والوں یا کچرے کے نپٹارے کی سہولتوں کے حوالے کردیا گیا ہے۔

Related posts

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More