نئی دہلی: اوزان اور پیمائش سے متعلق جنرل کانفرنس (سی جی پی ایم) کے 16 نومبر 2018ء کو بی آئی پی ایم پر ہوئے کھلے اجلاس میں دنیا کی سائنسی اور تکنیکی برادری نے ایک تاریخی فیصلہ کرتے ہوئے سات بنیادی یونٹوں میں سے چار بنیادی یونٹوں، یعنی کلوگرام (وزن کا ایک معیاری یونٹ)، کیلوین(درجہ حرارت کا ایک معیاری یونٹ)، مول(مادہ کی مقدار کا ایک معیاری یونٹ)اورایمپئر(کرنٹ کا ایک معیاری یونٹ)کی دوبارہ تشریح کے لئے اتفاق رائے سے ایک قرار داد منظور کی تھی۔اس فیصلے سے اب سائنسداں اور تحقیق کار ایک معیاری یونٹ(ایس 1)کو پوری طرح فطری خصوصیات کے بنیاد پر تشریح کرنے کے قابل ہوئے ہیں، جس سے آنے والے برسوں میں ان میں بہتری پیدا ہوگی۔ بنیادی کونسٹنٹ (غیر متغیر) وقت اور مقام کے حساب سے مختلف یونٹوں کے ذریعے کامیابی سے تبدیل کئے جائیں گے، جس سے تمام سات بنیادی غیر متغیر ؍مقداری بنیادی یونٹوں کو مربوط کرکے دنیا کے سامنے مقدار کا ایک نیا دور سامنے آئے گا۔
نیا ایس 1پوری دنیا میں 20 مئی 2019ء سے نافذ کیا جارہا ہے، جو وزن اور پیمائش کا عالمی دن ہے۔وزن اور پیمائش کا یہ عالمی دن(ڈبلیو ایم ڈی) ہر سال آج ہی کے دن منایا جاتا ہے، کیونکہ 20 مئی 1875ء کو 17 ملکوں کے نمائندوں نے میٹر کنوینشن پر دستخط کئے تھے۔اس کنوینشن نے صنعتی ، تجارتی اور سماجی ضروریات کے لئے پیمائش کی سائنس میں عالمی اشتراک ایک فریم ورک قائم کیا ہے۔
اس موقع پر موجود سی ایس آئی آر کے ڈائریکٹر جنرل جناب شیکھر سی مانڈے نے نئے یونٹ قائم کرنے کے لئے این پی ایل کو مبارکباد دی اور کہا کہ کوانٹم کمپیوٹنگ، مصنوعی ذہانت(اے1)، صنعت 4.0، خلاء میں کام کرنے والی مواصلات مستقبل قریب کے لئے کچھ بین الاقوامی چیلنجوں میں شامل ہے اور یہ بھارت کے لئے، جو تیزی سے ترقی کرنے والی معیشت ہے، ضروری ہے کہ مذکورہ چیلنجوں سے نمٹنے کے لئے کوانٹم میٹرولوجی کی مدد سے معیاری بنیادی ڈھانچے میں کامیابی حاصل کریں۔
وزن اور پیمائش کی تمام دنیا ، خاص طورپر وزن پیمائش سے متعلق قومی ادارے (این ایم آئی) اس سال ڈبلیو ایم ڈی کوبڑے پیمانے پر غیر متغیر فطرت کی بنیاد پر اوزان کی نئی شروعات کے طورپر منا رہے ہیں۔بھارت کے وزن اور پیمائش سے متعلق قومی ادارے سی ایس آئی آر –این پی ایل نے ان شعبوں میں تحقیق و ترقی کا کام جاری رکھا ہے اور 20 مئی 2019ء سے بین الاقوامی سطح پر نفاذ کے ساتھ ساتھ نئے ایس 1قائم کرنے کی کوششیں کررہا ہے۔
اس تاریخی دن کو سی ایس آئی آر-این پی ایل نے غیر متغیر قسم کے ایس 1 یونٹ کو لیکچر موضوعات کے اجراء (یونٹوں پر بین الاقوامی نظام-بنیادی طورپر بہتر) جو بی آئی پی ایم پر مبنی ہو، این پی ایل کے ڈیزائن کردہ پوسٹروں کی اجراء جس میں نئے متعارف کردہ ایس 1کو دکھایا گیا ہے اور پیمائش اور وزن کے غیر متغیر بنیادی قسم کو زندگی کے ہرشعبے میں اجاگر کرنے کے ساتھ انہیں پوری طرح سمجھایا گیا ہے۔سی ایس آئی آر-این پی ایل نے 2019-2018 کے دوران بھارتیہ نردیشک درویہ (بی این ڈی) کو جاری کرکے این پی ایل کا تصدیق شدہ نئے بی این ڈیز جاری کئے ہیں۔
نظرثانی شدہ ایس 1 کو تسلیم کرنے اور اس کی اہمیت اور قومی ذمہ داری کے پیش نظر سی ایس آئی آر-این پی ایل کئی دستاویزات تیار کئے ہیں، جن میں مندرجہ ذیل شامل ہیں۔(i) ناپ تول کا پتہ چلانے سے متعلق این پی ایل کی پالیسی (ii)تعلیمی تحقیق وتربیت کی قومی کونسل (این سی ای آر ٹی)، نئی دہلی کی نصابی کتابوں میں مجوزہ تبدیلیوں کو شامل کرنے کی سفارش کرنا اور عصر حاضر کے طلباءکی تعلیم کے لئے اسے شامل کرنا(iii) آل انڈیا کونسل برائے تکنیکی تعلیم(اے آئی سی ٹی ای)، انڈین انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی(آئی آئی ٹیز)، نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی (این آئی ٹیز)،دیگر تعلیمی اداروں میں گریجویٹ انجینئرنگ اور دیگر تعلیمی کورسیز میں ناپ تول کے نصاب میں انہیں شامل کرنا۔
اس موقع پر سی ایس آئی آر –این پی ایل نے تقریباً 100 صفحات پر مشتمل ایک کتاب بھی شائع کی ہے، جس کا موضوع ہے‘‘نئی تشریح کے ساتھ ایس 1 یونٹ اور این پی ایل ناپ تول کی سرگرمیوں پر ایک نظر’’۔ اس کتاب کا مقصد نئی تبدیلیوں کی تفصیلات پیش کرنا ہے، جس کے لئے مذکورہ بالا پوسٹروں اوردستاویزات کا ذکر کیا گیا ہے اور سرکاری نمائندوں ، پالیسی سازوں، ریگولیٹروں، تصدیق کرنے والے اداروں ، تعلیمی اداروں، صنعتوں اور عوام کے لئے بھارتی ناپ تول کے بنیادی ڈھانچے کو مستحکم کرنے میں این پی ایل کے رول کو اجاگر کرناہے۔