نئی دہلی، سماجی انصاف اور تفویض اختیارات کی وزارت کے تحت معذور افراد کو بااختیار بنانے سے متعلق محکمے (ڈی ای پی ڈبلیو ڈی)نے معذوری سے دوچار افراد (پی ڈبلیو ڈی ایس) کے حقوق کی علمبرداری کا اور اس بات کو یقینی بنانے کا عہد کررکھا ہے کہ ملک میں قابل رسائی اور شمولیت والے اثاثے قائم کئے جائیں۔آج یہاں ‘‘دہلی کو پہلا قابل رسائی نمونے کا شہر بنانے سے متعلق اس کام سے وابستہ اداروں کو حساس بنانے کی پہلی میٹنگ’’ کی صدارت کرتے ہوئے، ڈی ای پی ڈبلیو ڈی کی سکریٹری محترمہ شکنتلا ڈی گاملن نے کہا کہ محکمے نے اس معاملے سے وابستہ تمام افراد کے مابین تعاون پیدا کرنے، انہیں قانونی ضرورتوں کے بارے میں احساس دلانے کی شروعات کی ہے اور یہ محکمہ اس پورے عمل میں ایک نگراں کا کام ادا کرے گا۔
ڈی ای پی ڈبلیو ڈی کی سکریٹری نے کہا کہ ملک کی راجدھانی ہونے کے ناطے دہلی کو اس مہم کے لئے منتخب کیا گیا ہے۔دہلی کو اس مقصد کے لئے منتخب کرنے کے پیچھے جواز یہ ہے کہ یہ دنیا کے بڑے شہروں میں زیادہ اہمیت اختیار کرتا جارہا ہے۔ بے مثال تیز رفتاری سے بڑھنے کی وجہ سے اس بات کی ضرورت ہے کہ یہ شہر اپنے شاندار ماضی اور حال کی جدید ترقیات کو ایک نامیاتی طریقے پر یکجا کرے جس کے لئے سماجی اقتصادیات، قدرتی اور انسانی کے پیدا کردہ ماحول کو بامقصد طریقے پر تبدیل کرے۔ ملک کے مختلف حصوں سے روزانہ آنے والے سیاحوں اور نمائندوں کی بڑی تعداد کی وجہ سے قومی راجدھانی کو ‘‘روکاٹوں سے پاک ماحول’’ اور ‘‘شمولیت’’ کی ایک واضح مثال ہونا چاہیے۔ جس سے اس مہم کو واضح طور پر محسوس کیا جاسکے اور راجدھانی ایک نمونے کے طور پر کام کرے جس کی تقلید اور بھی شہر کریں۔ زمین ، بنیادی ڈھانچے، ٹرانسپورٹ، ماحولیات اور فضا، ہاؤسنگ سماجی کلچر اور دیگر ادارہ جاتی سہولتوں کے علاوہ دہلی کو قابل رسائی شہر بنانے کی ایک اہم وجہ منصوبہ بندی کا طریقہ کار اور حکمرانی نیز انتظام کے متعلقہ پہلو ہیں۔اس کے لئے ضروری ہے کہ اس مہم سے وابستہ مختلف اداروں اور منصوبہ بندی میں شرکت کرنے والے اداروں کے مابین ایک مربوط اور پر تعاون حکمت عملی پر عمل کیا جائے جس میں صحت، تعلیم، بینک کاری ، تفریح اور کھیل کود وغیرہ جیسی سرگرمیاں فراہم کرنا شامل ہو۔ دہلی میں اہم میدانوں ، سرکاری ٹرانسپورٹ کے ڈھانچے، خدمات، تفریحی مقامات اور سیاحتی مراکز کی نشاندہی اور بنیادی ڈھانچے، میدانوں اور اہم انتظامی اداروں کی درجہ بندی کے ساتھ اس عمل کی شروعات ہوجائے گی۔
یہ ایک طے شدہ حقیقت ہے کہ معذوری، کسی انسان کی مجبوری اور اس کی روکاوٹوں سے نہیں بلکہ اس طریقہ کار کی وجہ سے پیدا ہوتی ہے جو کوئی معاشرہ اختیار کرتا ہے۔جسمانی، سماجی، ڈھانچہ جاتی اور رویوں کی روکاوٹوں کی وجہ سے معذوری رکھنے والے افراد (پی ڈبلیو ڈی ایس) سماجی کلچرل اور اقتصادی سرگرمیوں میں یکساں طور پر شرکت کرنے سے معذور رہتے ہیں۔روکاوٹوں سے دور ماحولیاتی سہولتوں کے سبب یہ معذور افراد، تمام سرگرمیوں میں یکساں طور پر شرکت کرتے ہیں اور ایک باوقار زندگی گزارتے ہیں۔ ہندوستان نے 2007 کے معذوری رکھنے والے افراد کے حقوق کے بارے میں اقوام متحدہ کے کنونشن (یو این سی آر پی ڈی)کی توثیق کی تھی۔ اس کنونشن کے تحت ضروری تھا کہ ہندوستان اپنے قوانین، پالیسیوں، ضابطوں، نوٹی فکیشنس، پروگراموں اور اسکیموں میں کافی تبدیلیاں پیدا کرے۔ ہندوستان کے قانونی ضابطوں کو یو این سی آر پی ڈی کے پابند بنانے کا عمل اور 1995 کے معذور افراد سے متعلق قانون کی جگہ نیا قانون بنانے کا عمل 2010 میں شروع ہوا تھا۔اس کے نتیجے میں ایکسسیبل انڈیا کمپئن (اے آئی سی) کی شروعات 3 دسمبر 2015 کو ہوئی اور اس کے نتیجے میں (آر پی ڈبلیو ڈی) قانون 2016 عمل میں لایا گیا۔2016 کے اس قانون کے تحت لازمی ہے کہ تمام محکمے اور ادارے اس بات کو یقینی بنائیں کہ سماج میں پی ڈبلیو ڈی ایس کی جائے شمولیت کے لئے روکاوٹوں سے پاک ماحول پیدا کیا جائے اور انہیں اسی طرح کی خدمات فراہم کی جائیں۔ اس قانون میں کسی طرح کی تفریق نہ ہونے اور پی ڈبلیو ڈی ایس کی سماج کی ہر سرگرمی میں مکمل اور موثر شرکت کو یقینی بنانے کا عہد کیا گیا ہے۔
اس مہم سے وابستہ ادارے
1۔دہلی حکومت اور وابستہ ایجنسیاں
اے۔ سماجی فلاح و بہبود کا محکمہ دہلی۔
بی۔ صحت کا ڈائریکٹوریٹ (اسپتال اور صحت مراکز)
سی۔ تعلیم کا ڈائریکٹوریٹ (اسکول)
ڈی۔ اعلی تعلیم کا ڈائریکٹوریٹ (اعلی تعلیمی ادارے)
ای۔ آرٹ، کلچر اور زبان سے متعلق محکمہ (تھیئٹر، ڈرامہ اسکول وغیرہ)
ایف۔ دہلی ٹرانسپورٹ کارپوریشن (بسیں اور ڈپو وغیرہ)
جی۔ دہلی میونسپل کارپوریشن
ایچ۔ نئی دہلی میونسپل کونسل
آئی۔ دہلی اربن شیلٹر امپروومنٹ بورڈ
جے۔ دہلی میٹرو ریل کارپوریشن
کے۔ محکمہ تعمیرات عامہ دہلی
ایل۔ محکمہ داخلہ (پولیس اسٹیشن اور عدلیہ)
ایم۔ سیاحت کا محکمہ
این۔ دہلی ٹرانسپورٹ انفرا اسٹرکچر ڈیولپمنٹ کارپوریشن لمیٹیڈ (بس اسٹاپ، بین ریاستی بس اڈے وغیرہ)
او۔ شہری ترقیات کا محکمہ
پی۔ دلی پولیس (پولیس اسٹیشن)
2۔ مرکزی حکومت
اے۔ ریزرو بینک آف انڈیا
بی۔ وزارت خزانہ (بینک اور اے ٹی ایمس)
سی۔ مکانات اور شہری امور کی وزارت
ڈی۔ وزارت داخلہ (پولیس اسٹیشن)
ای۔ وزارت ثقافت (اے ایس آئی)
ایف۔ وزارت سیاحت۔
جی۔ وزارت مواصلات (انڈیا پوسٹ)
ایچ۔ صحت اور خاندانی فلاح وبہبود کی وزارت
آئی۔سڑک ٹرانسپورٹ اور شاہراہوں کی وزارت
کے۔ دہلی چھاؤنی
ایل۔ دہلی ڈیولپمنٹ اتھارٹی
3۔ دیگر وابستگان
اے۔ معذوری رکھنے والے افراد سے متعلق چیف کمشنر نئی دہلی
بی۔ معذوری رکھنے والے افراد سے متعلق ریاستی کمشنر دہلی