نئی دہلی، آیورویدک علوم کی تحقیق سے متعلق مرکزی کونسل (سی سی آر اے ایس) نے صحت اور خاندانی فلاح و بہبود کی وزارت کے تحت صحت خدمات کے ڈائریکٹوریٹ جنرل کے تعاون سے ایک پروگرام تیار کیا ہے اور اس پر عمل کیا ہے۔ اس کا مقصد کینسر ،ذیابیطس ، امراض قلب اور دل کے دورے کی روک تھام سے متعلق قومی پروگرام (این پی سی ڈی سی ایس) کو آیوش (آیوروید) سے مربوط کرنا ہے۔ اس پروگرام پر تین ریاستوں کے منتخبہ اضلاع میں عمل کیا جارہا ہے یعنی بھیلواڑہ (راجستھان) سریندر نگر (گجرات) اور گیا (بہار) اس کا مقصد آیوروید اور یوگا کی طاقت کو یکجا کرکے صحت کی دیکھ بھال کی خدمات میں مدد دینا اور این سی ڈی کا بوجھ کم کرنا ہے۔ یہ پروگرام جنوری /فروری 2016 میں دو اضلاع یعنی بھیلواڑہ (راجستھان) سریندر نگر (گجرات) میں شروع کیا گیا تھا جبکہ گیا (بہار) میں اس کی شروعات اپریل 2016 میں ہوئی تھی۔
اس پروگرام پر تین منتخبہ اضلاع کے 52 مراکز (49 سی ایچ سیز اور 3 ضلع اسپتالوں ) کامیاب کے ساتھ عمل کیاجارہا ہے۔ دسمبر2017 تک 241886 مریضوں کا بغیر چھوت کی بیماریوں کے لئے معائنہ ہوچکا تھا جس میں سے 54991 مریضوں کو اس پروگرام کے تحت منتخبہ این سی ڈیز میں بھرتی کرایا گیا تھا۔ ان میں سے 23699 ذیابیطس کے مریض تھے، جنہیں بھرتی کرایا گیا ، ان کا علاج کیا گیا، ان کی خوراک وغیر ہ کا خیال رکھا گیا اور ان کی یوگا کلاسیں منعقد کی گئیں۔
سی سی آر او ی ایس نے ذیابیطس کے علاج کے لئے ایک دوائی بھی بنائی ہے جسے آیوش -82 کا نام دیا گیا ہے اور اسے نئی دہلی کی نیشنل ریسرچ ڈیولپمنٹ کارپوریشن (این آر ڈی سی) کے ذریعہ متعدد دوا ساز کمپنیوں کو تجارتی پیمانے پر فراہم کیا گیا ہے۔
یہ اطلاع آج راجیہ سبھا میں آیوش کے وزیر مملکت آزادنہ چارج جناب شری پد یسونائیک نے ایک سوال کے تحریری جواب میں دی۔