نئی دہلی۔ ؍اکتوبر۔مرکزی وزیر داخلہ جناب راجناتھ سنگھ نے آج39 ویں بٹالین، آئی ٹی بی پی، لکھن والی کیمپ، سورج پور، گریٹر نوئیڈا میں منعقدہ ہند۔ تبت سرحدی پولیس (آئی ٹی بی پی) کے 56 ویں یوم تاسیس کی مناسبت سے منعقدہ پریڈ میں شرکت کی۔ثقافت( آزادانہ چارج) اور ماحولیات، جنگلات اور آب وہوا کی تبدیلی کے وزیرمملکت ڈاکٹر مہیش شرما، آئی ٹی بی پی کے ڈائریکٹر جنرل جناب آر کے پچنندا اور سینئر افسران بھی اس موقع پر موجود تھے۔جناب راجناتھ سنگھ نے سلامی لی اور یوم تاسیس پریڈ کا معائنہ کیا۔مہیلا دستہ ، کمانڈو، اسکائنگ، ماؤنٹینیرنگ، نکسل مخالف آپریشن، پیرا ٹروپرس، ماؤنٹڈ کالم اور مختلف سرحدی دستوں کی قیادت میں منعقدہ پریڈ میں فوج کے سبھی پہلوؤ ں کی نمائش کی گئی۔حال ہی میں متعارف اسنواسکوٹرس، ہر طرح کے علاقوں میں چل سکنے والی مختلف طرح کی موٹر گاڑیوں اور اعلی معیار کے ایس یو ویز، پول نیٹ وغیرہ کو پہلی مرتبہ مارچ پاسٹ میں شامل کیا گیا تھا۔
اس موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے مرکزی وزیر داخلہ نے کہا کہ9ہزار سے لے کر18ہزار فٹ تک کی بلندی پر مشکل حالات میں سرحدوں کی حفاظت کرتے ہوئے آئی ٹی بی پی کے نوجوانوں نےاعلی ترین قربانیاں پیش کی ہیں۔انہوں نے کہا کہ آئی ٹی بی پی نہ صرف ہند۔ چین سرحد کی حفاظت کرتی ہیں بلکہ ملک کی داخلی سلامتی میں بھی ذمہ دارانہ کردار ادا کرتی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ آئی ٹی بی پی کے جوان شمال مشرق اور بائیں بازو ں کی انتہا پسندی سے متاثرہ علاقوں میں بھی تعینات ہیں۔
جناب راجناتھ سنگھ نے کہا کہ انہوں نےبذات خود ہند۔ چین سرحد پر بی او پیز کا دورہ کیاہے اور دیکھا ہے کہ آئی ٹی بی پی کے جوان کس طرح سے مشکل حالات اور منفی چالیس ڈگری سیلیس سے بھی کم درجہ حرارت اور آکسیجن کے فقدان میں اپنے فرائض انجام دیتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ انہوں نے حال ہی میں اتراکھنڈ میں واقع رم کھم، مانا اور لپتھل کے بی او پیز کا دورہ کیا تھا اور وہاں تعینات آئی ٹی بی پی کے جوانوں کی زندگیوں کا مشاہدہ کیا تھا۔انہوں نے مزید کہا کہ وزارت داخلہ کو 50 نئے بی او پیز کے قیام کی تجویز موصول ہوئی ہے جس پر وزارت غور کرے گی۔
وزیر داخلہ نے کہا کہ لداخ میں ایک مثالی بی او پی کی تعمیر کی جارہی ہے جس کا مقصد بی او پی کے اندر20 ڈگری سیلیس یکساں درجہ حرارت برقرار رکھنا ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ اس کے بعد دیگر حصوں میں بھی مثالی بی او پیز کی تعمیر کی جائے گی۔ برف سے محصور علاقوں میں آئی ٹی بی پی کے عملے کو درپیش دشواریوں کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ان علاقوں میں تعینات جوانوں کو پیٹرولنگ کے لئے برف پر چلنے والے اسکوٹر دستیاب کرائے جارہے ہیں اور یہ سہولت دیگر علاقوں میں بھی دستیاب کرائی جائے گی۔جناب راجناتھ سنگھ نے کہا کہ 35 بی او پیز میں اپ گریڈیشن کا کام شروع ہوگیا ہے۔
ان علاقوں میں کنگٹیویٹی سے متعلق مسائل اور ان پر آنے والے خرچ کے بارے میں اظہار خیال کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ دیوالی کے موقع پر سپاہیوں کو اس ضمن میں ایک تحفہ دیا گیا ہے اورساڑھے چھ روپے فی منٹ کے کال چارج کو کم کرکے ایک روپے فی منٹ کردیا گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ 11 ہزار فٹ سے زیادہ کی بلندی پر تعینات سپاہیوں کو کم وزن والے خصوصی قسم کے کپڑے دستیاب کرائے گئے ہیں۔اس سلسلے میں انہوں نے کہا کہ جلد ہی یہ سہولت 9ہزار فٹ سے زیادہ کی بلندی پر تعینات سپاہیوں کو بھی دستیاب کرائی جائے گی ا ور انہیں کوہ پیمائی سے متعلق سازو سامان بھی دستیاب کرائے جائیں گے۔انہوں نے آئی ٹی بی پی میں تقرری کے عمل کو شفاف بنانے کے لئے آئی ٹی بی پی کے ڈائریکٹر جنرل کی ستائش کی۔وزیر داخلہ نے مزید کہا کہ بنیادی ٹریننگ کے دوران چین کی سرحد پر تعینات سپاہیوں کو چینی زبان کی تربیت بھی دی جائے گی۔
جناب راجناتھ سنگھ نے افسروں سے اپیل کی کہ وہ اپنی ذمہ داری نبھائیں اور ایک ایک شہید کے کنبے کو گود لیں۔انہوں نے کہا کہ ‘ بھارت کے ویر’ پورٹل کا آغاز شہیدوں کے کنبوں کی مدد کے لئے کیا گیا ہے اور کوشش کی جارہی ہے کہ شہیدوں کے کنبوں کو کم ا ز کم ا یک کروڑ روپے کی مالی مدد دستیاب کرائ جائے۔انہوں نے یہ بھی کہا کہ اس فنڈ سے ان فوجیوں کو بھی مدد دی جانی چاہئے جو اپنی ڈیوٹی کے دوران معذوری کے شکار ہوئے ہیں۔
اس موقع پر6 اہل کاروں کو ممتاز خدمات کے لئے صدر کے پولیس میڈل سے نوازا گیا جب کہ 26 اہل کاروں کوعمدہ خدمات کے لئے پولیس میڈل سے سرفراز کیاگیا۔
فورس میں خدمات انجام دینے والے جانوروں کے لئے خصوصی میڈل کے زمرے میں بیسک ٹریننگ سینٹر، بھانو سے وابستہ گھوڑے‘ بلیک بیوٹی’ اور چھتیس گڑھ میں نکسل مخالف کارروائیوں کے لئے تعینات 29 ویں بٹالین کے کتے‘ مچھلی’ کو وزیر داخلہ نے بہترین گھوڑا اور بہترین کینن میڈل سے نوازا۔38 ویں بٹالین کو‘ بہترین غیر سرحدی بٹالین’ قرار دیا گیا جب کہ پہلی بٹالین کو 2017 کے لئے ‘ بحیثیت مجموعی بہترین بٹالین’ قرار دیا گیا اور انہیں ٹرافیوں سے نوازا گیا۔
پریڈ کے بعد طرح طرح کی کرتب بازیاں پیش کی گئیں۔‘جانباز’ موٹر سائیکل سواروں اورخواتین عملے کے ذریعہ ہتھیاروں سے خاموش ڈرل جیسی کرتب بازی پہلی مرتبہ آئی ٹی بی پی کے ذریعہ متعارف کرائی گئی۔
1962 میں قائم کی گئی آئی ٹی بی پی ہمالیائی سلسلے میں واقع بی او پیز پر3488 کلو میٹر طویل سرحدوں کی 9ہزار سے لے کر18.7 ہزار فٹ کی بلندی پرحفاظت کا فرض انجام دیتی ہے۔سرحد کی حفاظت کے علاوہ اس فورس کو نکسل مخالف کارروائیوں اور داخلی سلامتی سے متعلق دیگر فرائض کی ادائیگی کے لئے بھی تعینات کیا جاتا ہے۔
ہندوستان اور ہندوستان سے باہر کوہ پیمائی سے متعلق208 مہمات کی کامیاب تکمیل کے علاوہ فورس نے حال ہی میں‘‘ ماؤنٹ دھولہ گیری اول’’ اور‘‘ گنگوتری۔ سوئم’’ چوٹیوں کو بھی سرکیا ہے۔