ہونے کی وجہ سے زراعت میں ایگری ویئر ہاؤسنگ کولڈ چین، سپلائی چین، ڈیری ،پولیٹری، فیشئریز، باغبانی کے علاوہ چھوٹی آبپاشی کے شعبوں میں ہنرمند نوجوانوں کے لئے روزگار کے مواقع پیدا ہوئے ہیں۔ ان مواقع سے نوجوانوں کو فائدہ ہورہا ہے۔ جناب سنگھ نے مزید کہا کہ ان شعبوں میں جس کے لئے نوجوانوں کا ہنرمند ہونا ضروری ہے، اپنا روزگار کرنے کے مواقع بڑھے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ زراعت کے مختلف شعبوں کی مجموعی ترقی کے معاملے میں ایسی منفرد تصویر قبل کبھی نہیں دیکھی گئی۔ زراعت اور کسانوں کی فلاح و بہبود کے وزیر نے آج یہاں کوشل وکاس سے کرشی وکاس کے مرکزی خیال پر منعقدہ زراعت میں ہنرمندی کے فروغ سے متعلق قومی ورکشاپ کے موقع پر یہ باتیں کہیں۔ اس ورک شاپ میں ہنرمندی کے فروغ اور صنعت کاری کی وزارت، زرعی سائنس کے مراکز کے نمائندے، آئی سی اے آر، وزارت زراعت کے علاوہ تربیت یافتہ صنعتکاروں نے شرکت کی۔
جناب رادھاموہن سنگھ نے کہا کہ زراعت اور کسانوں کی فلاح و بہبود کی وزارت وزیراعظم جناب نریندر مودی کے ’’کوشل بھارت۔ کشل بھارت‘‘ کے نعرے کو حقیقت بنانے کے لئے تیزی سے کام کررہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نے پیداوار پر مرکوز زراعت کے علاوہ کسان پر مرکوز زراعت کے علاوہ کسان پر مرکوز زراعت پر زور دیا ہے۔ حکومت سمجھتی ہے کہ ملک کے نوجوان صنعتکار کے طو رپر نوجوانوں کو زراعت کے ساتھ جوڑنے کی ضرورت ہے۔ جناب سنگھ نے مزید کہا کہ اس سلسلے میں وزارت زراعت میں چار مرحلوں میں کارروائی کی جارہی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ پیداواریت بڑھانے، فصل کی تیاری کے بعد کے بندوبست، کسانوں کو پیداوار کا بہتر منافع، زراعت سے متعلق خطرات میں کمی پر خاص طور سے توجہ دی گئی ہے۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ چوتھا مرغحلہ بنایا گیا ہے تاکہ باغبانی، مویشی پروری، ماہی پروری، شہد کی مکھیوں کی پرورش وغیرہ جیسے وسائل سے کسانوں کی آمدنی بڑھ سکے۔
جناب سنگھ نے مزید کہا کہ وزارت زراعت پردھان منتری فصل بیمہ یوجنا، ای۔ این اے ایم، سوائل ہیلتھ کارڈ، پرم پرگت کرشی وکاس یوجنا، پردھان منتری کرشی سینچائی یوجنا، ہنرمندی کے فروغ جیسے اقدامات اور کسانوں نیز نوجوانوں کی ترقی کی منظم حکمت عملیوں کے ساتھ ساتھ زراعت کی راہ کھول دی ہے۔ یہ اس سلسلہ میں اہم کوشش ثابت ہوگی۔ جناب سنگھ نے کہا کہ وزارت زراعت نے ہنرمندی کے فروغ کے کاموں کے لئے 17۔2016 کے لئے 3.52 کروڑ روپے کا بجٹ التزام رکھا ہے تاکہ 10 کرشی وگیان کیندروں اور وزارت کے معروف تربیتی اداروں کی وساطت سے تربیتی پروگراموں کا انعقاد ہوسکے۔
انہوں نے کہا کہ کسانوں کی آمدنی بڑھانے کےلئے متعدد اسکیمیں شروع کی گئی ہیں یعنی زیادہ سے زیادہ نامیاتی کاشت کے لئے پرم پرگت کرشی وکاس یوجنا، کسانوں کو ان کی پیدوار کی منافع بخش قیمت دلانے کے لئے نیشنل ایگریکلچر مارکٹ (ای۔ نام) وغیرہ ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ حکومت وہائٹ انقلاب کے ذریعہ دودھ کی پیداوار اور بلیو انقلاب کے ذریعہ مچھلی کی پیداوار میں اضاے پر زور دے رہی ہے۔
13 comments