16.7 C
Lucknow
Online Latest News Hindi News , Bollywood News

رادھا موہن سنگھ نے ’’چمن‘‘ پروجیکٹ کا جائزہ لیا

Urdu News

نئیدہلی،؍اکتوبر۔زراعت  اور کسانوں کی بہبود کے مرکزی وزیر  جناب رادھا موہن سنگھ نے کہا ہے کہ باغبانی کے سیکٹر کو کلیدی ترقی فراہم کرنے اور کسانوں کی آمدنی میں اضافہ کرنے کی خاطر حکومت نے تین سال پہلے ’’ چمن‘‘ پروجیکٹ شروع کیا ہے۔ یہ پروجیکٹ  مہالانوب کے ذریعے نافذ کیا جا رہا ہے، جو فصل سے متعلق پیش گوئی کرنے والا قومی مرکز (ایم این سی ایف سی) ہے، جو ریموٹ سینسینگ کا استعمال کر رہا ہے اور امید ہے کہ یہ مارچ 2018 میں مکمل ہو جائے گا۔ یہ بات آج جناب رادھا موہن سنگھ نے  چمن پر دی گئی ایک پریزنٹیشن کےدوران کہی۔

جناب رادھا موہن سنگھ نے کہا کہ باغبانی کا شعبہ زراعت کے سیکٹر میں تیزی لانے والا اہم شعبہ ہے۔ یہ شعبہ  عوام کو تغذیہ بخش فصل فراہم کرتا ہے اور اس سے کسانوں کو بہتر اجرت حاصل ہوتی ہے اور اس کے نتیجے میں ان کی آمدنی میں اضافہ ہوتا ہے۔ یہ شعبہ بنیادی ، ثانوی اور اس کے بعد کی سطحوں پر روزگار کے وسیع مواقع بھی فراہم کرتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ اس شعبے میں حالیہ برسوں میں کافی اہمیت حاصل کر لی ہے۔ یہ بڑے فخر کی بات ہے کہ بھارت دنیا میں پھل اور سبزیاں پیدا کرنے والا دوسرا سب سے بڑا ملک ہے اور کیلا، آم، سنترہ، نیبو اور پپیتا پیدا کرنے والا دنیا کا سب سے بڑا ملک ہے۔

جناب رادھا موہن سنگھ نے بتایا کہ چمن ایک ابتدائی پروجیکٹ ہے، جس میں باغبانی کے سیکٹر کی ترقی اورکسانوں کی آمدنی میں اضافے کیلئے ریموٹ سینسنگ ٹیکنک کا استعمال کیا جا رہا ہے۔ اس سے باغبانی کی فصل کیلئے بھروسے مند تخمینہ تیار کیا جا سکتا ہے۔ وزیر موصوف نے کہا اس طریقۂ کار سے کسانوں کو بہتر آمدنی پیدا کرنے میں مدد ملے گی۔

جناب رادھا موہن سنگھ نے کہاکہ چمن اسکیم کے تحت نشاندہی کئے گئے موجودہ جھم/بنجر زمینوں پر مناسب اور مخصوص فصلیں پیدا کر نے سے کسانوں کی آمدنی میں اضافہ ہوگا۔ اس کے علاوہ کولڈ اسٹور وغیرہ جیسے بنیادی ڈھانچے کے قیام سے فصل پکنے کے بعد کسانوں کو ہونے والے نقصان کو بھی بڑی حد تک کم کیا جا سکتا ہے۔

زراعت کے مرکزی وزیر نے بتایا کہ شمال مشرقی ریاستوں کی متعلقہ حکومتوں کے ذریعے مناسب علاقوں سے متعلق مطالعات پر مبنی ابتدائی رپورٹ جنوری 2018 تک داخل کئے جانے کی امید ہے۔ انہوں نے  کہ شمال مشرقی ریاستوں کے ہر ضلعے میں بنجر پڑی زمینوں کی نشاندہی کی گئی ہے، جس   میں ایک ایک فصل پیدا کی جائے گی  اور ریاستی حکومت ان علاقوں میں ترجیحی بنیاد پر جوجیکٹ کو فروغ  دے گی۔ ان پروجیکٹوں کی تکمیل کے  بعد جغرافیائی اور آب و ہوا پر مبنی مطالعات کرائے جائیں گے۔

جناب سنگھ نے بتایا کہ  اس پروجیکٹ کی تکمیل کے بعد تمام ریاستوں میں  باغبانی کی سات اہم فصلوں کیلئے طریقہ کار تیار کیا جائے گا اور مستقبل میں باغبانی کی فصلوں کیلئے ریموٹ سینسنگ ٹیکنالوجی کا استعمال کیا جائے گا۔

جناب رادھا موہن سنگھ نے یہ بھی بتایا کہ وزارت کے دوسرے اہم پروگراموں میں بھی پی ایم ایف بی وائی ، پردھان منتری کرشی سینچائی یوجنا، سوائل ہیلتھ کارڈ، راشٹریہ کرشی وکاس یوجنا وغیرہ میں بھی مؤثر نفاذ کیلئے ریموٹ سینسنگ، جی آئی ایس اور جی پی ایف جیسے طریقوں کا استعمال کیا جا رہا ہے۔

Related posts

Leave a Comment

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More