نئی دہلی،؍جون ، ڈیجیٹل انڈیا حکومت ہند کا ایک سب سے اہم پروگرام ہیں۔ الیکٹرانک اور انفارمیشن ٹیکنال کی وزارت نے آج ڈیجیٹل مالیاتی خدمات اور ای-کامرس پر توجہ کے ساتھ آئی ٹی سیکٹر اور آئی ٹی ای ایس سیکٹر کے صنعتی سربراہوں کے ساتھ اعلیٰ سطحی مشورہ کا اہتمام کیا۔ یہ صلاح و مشورہ ہندوستان میں ایک ٹریلین ڈالر کی ڈیجیٹل معیشت کیلئےروڈمیپ کوفروغ دینے کیلئے کیا گیا ہے۔ میٹنگ کی صدارت الیکٹرانک اور انفارمیشن ٹیکنالوجی کے مرکزی وزیر روی شنکر پرساد نے کی۔ اس موقع پر الیکٹرونک ٹیکنالوجی کی وزارت کے وزیر مملکت پی پی چودھری اور الیکٹرانک انفارمیشن ٹیکنالوجی کی وزارت کی سکریٹری محترمہ ارونا سندرابن اور الیکٹرانکس و انفارمیشن ٹیکنالوجی کی وزارت کے ایڈیشنل سکریٹری ڈاکٹر اجے کمار بھی موجود تھے۔ صنعت کے سربراہوں نے حکومت کی موجودہ پہل کا خیر مقدم کیااور زور دیتے ہوئے کہا کہ حکومت اور پرائیویٹ سکٹر کے درمیان مؤثر شراکت داری ہندوستان میں ایک ٹریلین ڈالر کی ڈیجیٹل معیشت پیدا کرنے کیلئے اہم ہے۔
اپنے افتتاحی بیان میں جناب روی شنکر پرساد نے کہاکہ ہندوستان اگلے 7 سالوں میں ایک ٹریلین ڈیجیٹل معیشت بننے کیلئے تیار ہے اور وہ ایک آسان نشانے کی طرف دیکھتا ہے۔ البتہ اس نشانہ کو حاصل کرنے میں تین چار سال کا عرصہ لگے گا۔ میں اس صنعت سے اپیل کرتا ہوں کہ وہ حکومت کے ساتھ مل کر کام کرے، جو ایک کھلے پن سرگرم اپروچ اور تعاون پر یقین رکھتی ہے۔ حکومت ہند دنیا میں جاری ڈیجیٹل انقلاب میں سبقت حاصل کرنے کا عہد بند ہے اور میں اس مشن میں صنعت کی شرکت کی ستائش کرتاہوں۔ روی شنکر پرساد نے اس بات کا بھی اعلان کیا کہ حکومت نئی الیکٹرانک اور سافٹ ویئر پروڈکٹ پالیسی وضع کرے گی اور ڈاٹا سکیورٹی اور تحفظاتی پالیسی کیلئے ایک فرہم ورک تیار کرے گی۔انہوں نے مزید کہا کہ آئی ٹی سیکٹر میں روزگار کے ختم ہونے کا کوئی خطرہ نہیں ہے اور ایک جی ایس ٹی سیل الیکٹرونک اور انفارمیشن ٹیکنالوجی کی وزارت میں قائم کی جائےگی۔