نئی دہلی، رکشامنتری محترمہ نرملاسیتارمن نے آج نئی دہلی میں بحری کمانڈروں کی سال میں دو مرتبہ ہونے والی کانفرنس کے پہلے ایڈیشن کا افتتاح کیا۔ بحریہ کی سینئر قیادت سے خطاب کرتے ہوئے رکشا منتری نے بھارتی بحریہ کے جوانوں اور خواتین کی تعریف کی اور کہا کہ وہ اُن کی پیشہ وارانہ صلاحیت اور ملک کے بحری مفادات کا تحفظ کرنے کے دوران فرائض انجام دینے میں ان کی جاں فشانی کی بھی ستائش کرتی ہیں۔
رکشا منتری نے اس بات کے لئے اطمینان کا اظہار کیا کہ ایریا آف رس پانسبلٹی (اے او آر ) میں بھارتی بحریہ کے جہازوں ، آبدوزوں اور طیاروں کی مستقل تعیناتی کے ذریعے اعلیٰ آپریشنل جذبے کو ہندوستانی بحریہ برقرار رکھے ہوئے ہے۔ اپنے خطاب کے دوران محترمہ سیتارمن نے کہا کہ وہ اس بات سے پرامید ہیں کہ بحریہ تلاش اور بچاؤ جیسی مختلف ہنگامی حالات کے دوران ہمارے مفادات کے علاقوں میں پوری تندہی سے کام کرے گی اور انسانی بنیاد پر امداد اور آفات کے دوران راحت کے علاوہ قزاقی کے خلاف پوری طرح بیدار رہے گی۔ مجھے خوشی ہے کہ ان کی کوششیں پہلے ہی شروع ہوگئی ہیں اور اس کے نتائج بھی آنا شروع ہوگئے ہیں۔ گزشتہ چند ماہ میں بحر ہند خطے کے اطراف بہت سی بحرانی صورت حال سے ہندوستانی بحریہ بہت سرگرمی سے نمٹ رہی ہے جس میں سری لنکا میں شدید بارش اور سیلاب کے علاوہ بنگلہ دیش اور میانما میں سمندری طوفان مورا بھی شامل ہے۔ میں بحریہ کی انسانی بنیادی پر امداداور آفات کے دوران راحت کی مؤثر کارروائیوں کے لئے بحریہ کی تعریف کرتی ہوں، جو پچھلے سال نومبر میں سمندری طوفان اوکھی کے پیش نظر انجام دی گئی تھیں۔
محترمہ سیتارمن نے کہا کہ ہندوستانی بحریہ ملک کی بحری قوت کی ایک علامت ہے جس نے فوجی ڈپلومیسی کے لئے ایک اہم آلہ کے طور پر خود کو ثابت کیا ہے۔ رکشا منتری نے مزید کہا کہ بحریہ ہماری قومی اور خارجہ پالیسی مقاصد میں اہم رول ادا کررہی ہے ۔ وہ سرگرم تعاون اور دنیا بھر کے ملکوں کی بحریہ کے ساتھ تعاون کے ذریعے قومی اور خارجہ پالیسی کے مقاصد میں اہم رول ادا کررہی ہے۔
بحریہ کی تعریف کرتے ہوئے محترمہ سیتا رمن نے کہا کہ آج ہندو ستان اور ہندو ستانی بحریہ ، صفحہ اول کی بحریہ کےطور پر ابھری ہے اور اپنی بحری سلامتی کی ضرورتوں کو پورا کرنے کے لئے معروف بحریاؤں میں ایک قابل بھروسہ ساجھیدار کے طور پر بھی ابھر کر سامنے آئی ہے۔
کمانڈروں سے خطاب کرتے ہوئے محترمہ سیتا رامن نے کہا کہ وہ اس بات میں پورا یقین رکھتی ہیں کہ جب تک ہم اپنے خود کے ہتھیار اور سینسر نہیں بنالیتے اس وقت تک ایک ملک کے طور پر ہم صحیح معنوں میں خود کفیل نہیں بن سکتے۔ ہندوستانی بحریہ کا ریسرچ اینڈ ڈیولپمنٹ اور ہتھیار بنانے والی ایجنسیوں ،حکومت اور نیم سرکاری پرائیویٹ ایجنسیوں کے ساتھ وابستگی میں سرگرم رول ہے، جو اس کے عزم کی عکاسی کرتا ہے۔
ملک میں ہی ہر چیز بنانے اور خود کفیل بننے پر زور دیتے ہوئے رکشا منتری نے کہا کہ مجھے خوشی ہے کہ 32 ہزار کروڑ روپے سے زیادہ کی مالیت کے جہاز سازی کے پروجیکٹوں کے لئے ٹینڈر دئے گئے ہیں اور پرائیویٹ اور اسمال شپ یارڈ کے ذریعے یارڈ کرافٹ کی تعمیر کے 760 کروڑ روپے کے پروجیکٹ جلد تکمیل کے مرحلے میں ہیں۔
کمانڈروں سے بات چیت کے دوران محترمہ سیتا رمن نے ڈیجیٹل نیوی ویزن ڈاکو منٹ بنانے کے لئے بھارتی بحریہ کو مبارک باد دی۔