نئی دہلی، ستمبر،ریلوے اور کوئلہ کےوزیر جناب پیوش گوئل نے آج ٹرین چلانے کےلئے حفاظتی اقدامات کا ایک جامع جائزہ لینے کی غرض سے ریلوے بورڈ اور سیفٹی ڈائریکٹوریٹ آف ریلوے بورڈ کے ارکان کےساتھ ایک میراتھن میٹنگ کی۔ میٹنگ میں تحفظ سےمتعلق ایک تفصیلی پریزینٹیشن دی گئی۔ اس دوران حفاظت سے متعلق تبادلہ خیال کیا گیا اور حالیہ دنوں میں متعدد بارپیش آنے والے ٹرین حادثات کا مکمل طور پر تجزیہ کیا گیا۔ میٹنگ میں وزیر موصوف نے اس بات پر زور ڈالا کہ حفاظت کا معاملہ انتہائی اہم ہے اور اس محاذ پر کسی بھی طرح کا کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جاسکتا۔ میٹنگ میں حادثات ہونے کے دو اہم اسباب کی نشاندہی کی گئی جو یہ ہیں:
الف۔ بغیر چوکیدار والے ریلوے پھاٹک
ب۔ ٹریک میں خرابی کی وجہ سے ٹرین کے ڈبوں کا پٹری سے اترنا۔
میٹنگ میں ٹرین کےپٹریوں سے اتر جانے کی وجہ سے ہونے والے حادثات میں کمی لانے سےمتعلق اقدامات کی نشاندہی کرنے پر خصوصی توجہ دی گئی۔ ٹرین کا پٹریوں سے اتر جانا ٹرین حادثات کی ایک اہم وجہ بن کر سامنے آیا ہے۔ ریلوے کے وزیر نے ٹرین چلانے میں حفاظت کو یقینی بنانے کے لئے ریلوے بورڈ کو درج ذیل ہدایات دیں۔
1۔ پورے انڈین ریلوے نیٹ ورک میں جو بغیر چوکیدار والےریلوے پھاٹک ہیں، انہیں ابھی سے ایک سال کے اندر ختم کردیاجانا چاہئے۔
2۔ پٹریوں کو بدلنے / نئی پٹریاں بچھانے کو ترجیح دی جانی چاہئے اور وہ پٹریاں جو نئی لائنوں کی تعمیر میں استعمال کےلئے مختص کی گئی ہیں انہیں ان مقامات پر بھیج دیا جائے جو حادثات سے متاثر ہیں اور جہاں پٹریوں کوبدلنے کا کام ہونا ہے۔
3۔ بڑے پیمانے پر نئےریل کی خریداری کے عمل میں تیزی لانی چاہئے تاکہ وقت پر نئی لائنوں کی تعمیر کا کام مکمل ہوسکے۔
4۔ روایتی آئی سی ایف ڈیزائن کو چ بنانے کا کام فوی طور پر روک دینا چاہئے اور نئے ڈیزائن والے ایل ایچ بی کوچ کی ہی مینوفیکچرنگ کی جانی چاہئے۔
5۔ ریل انجنوں میں انسداد دھند ایل ای ڈی لائٹس لگائی جانی چائیں تاکہ دھند کے موسم میں ٹرین کو محفوظ طو ر پر چلایا جاسکے۔
وزیر نے ریلوے بورڈ کو ہدایت دی کہ وہ مستقل بنیاد پر اس ایکشن پلان کے نفاذ پر نظر رکھیں۔