نئی دہلی، 4 جنوری / وزیراعظم جناب نریندرمودی کی صدارت میں مرکزی کابینہ نے زراعت اور اس سے متعلق شعبوں میں دو طرفہ تعاون کےلئے مفاہمت نامے پر دستخط کئے جانے کو اپنی منظوری دے دی ہے۔
اس مفاہمت نامہ میں ان شعبوں سےمتعلق متعدد سرگرمیوں کا احاطہ کیا گیا جن میں زرعی تحقیق، مویشی پروری اور ڈیری مویشی اور ماہی گیری، باغبانی ، قدرتی وسائل کا بندوبست پوسٹ ہارویسٹ (فصل کی کٹا ئی) بندوبست اور مارکیٹنگ ، مٹی اور قدرتی وسائل کا تحفظ، پانی کا بندوبست، سنچائی ، کاشتکاری نظامات کا فروغ، مربوط واٹر شیڈ ڈیولپمنٹ ، مربوط پیسٹ (کیڑے مکوڑے) منجمنٹ، زرعی پودے، مشینری ، صفائی ستھرائی اور فوٹو سینیٹری سے امور شامل ہیں۔
اس مفاہمت نامے میں ایک مشترکہ ورکنگ گروپ کی تشکیل کی بات بھی کہی گئی ہے جو کہ دونوں ملکوں کے نمائندوں پر مشتمل ہوگا۔ اس گروپ کا کام تفصیلی باہمی تعاون کے پروگرام وضع کرنا اور مفاہمت نامے کے نفاذ کی نگرانی کرنا ہوگا۔
یہ مفاہمت نامہ اسی دن سے نافذ ہوجائے گا جس دن اس پر دستخط کئے جائیں گے اور یہ پانچ سال تک برقرار رہے گا اور اس کی خو د بخود اتنی مدت کے لئے تجدید ہوجائے گی الا یہ کہ کوئی فریق اس معاہدے کو کالعدم قرار دینے کےمقصد سے اس کی مدت ختم ہونے سے چھ ماہ قبل تحریر ی طور پر اس سے مختلف کوئی موقف اختیار کرے۔
10 comments