نئی دہل: نائب صدر جمہوریہ ہند جناب ایم وینکیا نائیڈو نے کہا ہے کہ زراعت ہندوستانی معیشت کی ریڑھ کی ہڈی ہے اور اسے حکومت کے ایجنڈے میں اعلیٰ ترین مقام پر رہنی چاہئے۔جناب ایم وینکیا نائیڈو آج یہاں وائی 4ڈی فاؤنڈیشن کے ذریعہ منعقدہ نیو انڈیا کنکلیو کا افتتاح کرنے کے بعد حاضرین سے خطاب کر رہے تھے ۔ نائب صدر جمہوریہ نے کہا کہ زراعت کو منفعت بخش بنانے کی ضرورت ہے اور زراعت سے متعلقہ سرگرمیاں مثلاً پولٹری ، باغبانی، ریشم کی پیداوار، شہد کی مکھیوں کو پالنا اور ڈیری کے علاوہ دیگر امور کیلئے کسانوں کی حوصلہ افزائی کی جانی چاہئے تاکہ ان کی آمدنی بہتر ہو سکے۔ انہوں نے مزید کہا کہ کسانوںکو سستی شرحوں پر آسانی سے قرض مہیا کرانے کی ضرورت ہے۔ اسی طرح ملک کے گاؤں میں رہنے والے کسانوں کیلئے بجلی کی سپلائی کو بھی یقینی بنایا جائے۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں بد حال زراعت کیلئے قرض کی معافی اور مفت بجلی کی سپلائی جیسی اسکیمیں ہی آخری حل شاید نہ ہوں ۔
نائب صدر جمہوریہ نے کہا کہ آزادی کے 70 سال بعد بھی ہم ایک ملک ہونے کی حیثیت سے گاندھی جی کے خوابوں کو حقیقی شکل دینے میں ناکام رہے ہیں ۔ انہوں نے مزید کہا کہ ملک کے شہری علاقوں میں یک طرفہ،یکسانیت سے عاری اور غیر متوازن ترقی ہوئی ہے جس کے سبب شہری علاقوں میں غیر معمولی ترقی نظر آ رہی ہے، جبکہ ملک کے دیہی علاقے اب بھی پسماندہ اور ترقی سے محروم ہیں ۔
نائب صدر جمہوریہ ہند جناب ایم وینکیا نائیڈو نے جلد از جلد ملک میں پائی جانے والی اس شہری اور دیہی تفریق کو ختم کرنے کی ضرورت پر زور دیا تاکہ اگلے 10 سے15 برس کے اندر ہندوستان کی دنیا کی تیسری سب سے بڑی معیشت کی جانب ترقی میں کوئی رکاوٹ پیش نہ آئے ۔ انہوں نے کہا کہ ملک کے دیہی علاقوں کو اقتصادی سرگرمیوں کا اہم مرکز بننا ہوگا۔ زراعت ملک کے دیہی باشندوں کی مجموعی ترقی میں اہم رول ادا کر رہی ہے۔
نائب صدر جمہوریہ نے نوجوانوں سے زور دے کر کہا کہ وہ ملک کو بالخصوص دیہی علاقوں کو غریبی ، جہالت، ناخواندگی اور دیگر سماجی برائیوں مثلاً جنسی تفریق اور ذات پات پر مبنی تعصب کے چنگل سے چھٹکارا دلانے کیلئے آگے بڑھ کر آئیں۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے ملک کے نوجوانوں کو اکیسویں صدی کے چیلنجوں سے نمٹنے اور ملک کی اقتصادی ترقی اور فروغ کیلئے کثیر آبادی کا فائدہ اٹھانے کیلئے علم و ہنر اور رویوں کا حسین امتزاج حاصل کرنے کی ضرورت ہے۔